1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کی چين کو اور چين کی پاکستان کو يقين دہانیاں

8 ستمبر 2018

پاکستان نے سی پيک کو کاميابی کے ساتھ پايہ تکميل تک پہنچانے کے سلسلے ميں چين کو يقين دہائی کرائی ہے جبکہ چين نے بھی کہا ہے کہ پاکستان مقروض نہيں ہوگا بلکہ اس منصوبے سے معاشی طور پر فائدہ اٹھا سکے گا۔

Projekt Wirtschaftskorridor Pakistan-China
تصویر: picture-alliance/Photoshot/L. Tian

پاکستان کی جانب سے باسٹھ بلين ڈالر ماليت کے پاک چين اقتصادی راہ داری کے منصوبے ’سی پيک‘ پر چين کو يقين دہانی کرائی گئی ہے۔ پاکستانی وزير خارجہ شاہ محمود قريشی نے کہا، ’’سی پيک ہماری حکومت کی اولين ترجيح ہے۔‘‘ انہوں نے يہ بات اپنے چينی ہم منصب وانگ يی کے دورہ پاکستان کے موقع پر اسلام آباد ميں ايک مشترکہ پريس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہفتہ آٹھ ستمبر کے روز کہی۔

پاکستان ميں پچيس جولائی کو ہونے والے عام انتخابات اور پھر عمران خان کے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد دونوں روايتی اتحادی ممالک کے مابين وزارتی سطح کی يہ پہلی باقاعدہ ملاقات تھی۔ چين نے مشرق وسطی، يورپ اور افريقہ تک رسائی حاصل کرنے کے ليے سن 2015 ميں سابق وزير اعظم نواز شريف کے ساتھ ايک معاہدہ طے کرنے کے بعد پاکستان ميں بنيادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے ليے متعدد منصوبوں پر کام شروع کر رکھا ہے۔

 تاہم سی پيک کے حوالے سے خاموشی نے ايسے خدشات کو جنم ديا کہ شايد نومنتخب حکومت اس منصوبے کا دوبارہ جائزہ لے رہی ہے۔ ايک پاکستانی وزير نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے بات چيت ميں يہ بھی کہا کہ ’سی پيک چين کے بہت زيادہ مفاد ميں ہے‘۔

البتہ شکوک و شبہات کو رد کرتے شاہ محمود قريشی نے اپنے چينی ہم منصب کو بتايا کہ جيسے جيسے لوگوں کو اس منصوبے کے فوائد و نتائج دکھائی دينا شروع ہوں گے، ايسی افواہيں وقت کے ساتھ دم توڑ ديں گی۔ پاکستانی وزير خارجہ کے بقول وہ ان عناصر سے بھی بخوبی واقف ہيں، جو اس منصوبے کو متنازعہ بنانا چاہتے ہيں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم جتنا جلدی اس منصوبے کو اس کے پايہ تکميل تک پہنچائيں گے، خطے کے ليے يہ اتنا ہی اچھا ثابت ہو گا۔‘‘

چينی وزير خارجہ وانگ نے واضح کيا کہ سی پيک سے پاکستان مقروض نہيں ہو گا بلکہ جب يہ منصوبے مکمل ہوں گے، تو خاطر خواہ مالی فوائد کا سبب بنيں گے۔ بھارت اور امريکا کی جانب سے اپنے اقتصادی روابط بڑھانے کے تناظر ميں پاکستان اور چين کے وزرائے خارجہ نے بھی تعاون بڑھانے کا کہا ہے۔ شاہ محمود قريشی نے کہا کہ علاقائی و عالمی مسائل پر بھی دونوں ممالک مشاورت اور تعاون کا سلسلہ جاری رکھيں گے۔

چينی وزير خارجہ وانگ یی نے اس موقع پر دہشت گردی کے خلاف جنگ ميں پاکستان کے کردار کو بھی سراہا۔ ان کے بقول پاکستان نے اس لڑائی ميں قربانيوں کی صورت ميں بھاری قيمت ادا کی ہے۔ چينی وزير خارجہ کا يہ دورہ ايک ايسے موقع پر جاری ہے، جب چند روز قبل ہی امريکی وزير خارجہ مائيک پومپيو پاکستان کا دورہ کر کے گئے ہيں۔

ع س / ص ح، نيوز ايجنسياں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں