1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے قبائلی علاقے میں مزید ڈرون حملے

زبیر بشیر3 جولائی 2013

امریکی جاسوس طیاروں کی جانب سے منگل کی رات پاکستان کے قبائلی علاقے میں کیے جانے والے تازہ ڈرون حملوں میں 17 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ حملے شمالی وزیرستان کی تحصیل میران شاہ کے بازار میں واقع ایک کمپاؤنڈ پر کیے گئے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شمالی وزیر ستان کے علاقے ڈانڈے درپہ خیل میں واقع ایک گھر پر منگل اور بدھ کی درمیانی شب امریکی جاسوس طیاروں نے چار میزائل فائر کیے، جس کے نتیجے میں 17 افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ اس واقعے میں دیگر متعدد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ان ڈرون حملوں سے قبل علاقے میں ڈرون طیاروں کی پروازیں دیکھی گئی تھیں، جس کے باعث علاقے کے لوگوں میں کافی خوف ہراس پیدا ہوگیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ڈرون پروازیں اس حملے بعد بھی جاری رہیں۔

نواز شریف کے برسر اقتدار آنے کے بعد یہ دوسرا ڈرون حملہ ہےتصویر: Reuters

اس حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا تھا کہ اس حملے میں ایک کمپاؤنڈ اور ایک گاڑی کا نشانہ بنایا گیا۔ جس کے باعث کمپاؤنڈ اور گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ اس واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت مقامی ہسپتال پہنچایا۔

پاکستان میں میاں نواز شریف کے برسرِاقتدار آنے کے بعد سے یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے حکومت سنبھالتے ہی ڈرون حملوں کو ملکی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ نواز شریف کی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) پاکستان میں دائیں بازو کی ایک بڑی سیاسی جماعت سمجھی جاتی ہے۔ اس جماعت کے انتخابی نعروں میں سے ایک ڈرون حملوں کو رکوانا بھی تھا۔

نواز شریف حکومت کو اس حوالے سے فوری طور پر اس وقت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب اس کے اقتدار سنبھالنے کے محض دو روز بعد ہی ملک میں ایک اور ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔ سات جون کو ہونے والے اس ڈرون حملے میں سات شدت پسند ہلاک اور تین زخمی ہوگئے تھے۔ یہ ڈرون حملہ شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں کیا گیا تھا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں