1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: گوادر ایئر پورٹ پر کیلیبریشن فلائٹ کا کامیاب تجربہ

5 جون 2024

پاکستان کو توقع ہے کہ گوادر کا نیا بین الاقوامی ہوائی اڈہ رواں برس کی آخری سہ ماہی تک پوری طرح سے فعال ہو جائے گا۔ اربوں ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والا یہ ہوائی اڈہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا ایک کلیدی حصہ ہے۔

گوادر کی بندرگاہ
تقریبا ًچار ہزار تین سو ایکڑ اراضی پر تعمیر ہونے والا یہ ہوائی اڈہ پاکستان کے سب سے بڑے ہوائی اڈوں میں سے ایک ہو گاتصویر: Xinhua News Agency/picture alliance

پاکستان کے گوادر میں تیار ہونے والے نیو انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این جی آئی اے پی) پر منگل کے روز ایک کیلیبریشن ایئر کرافٹ کی لینڈنگ کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔ یہ ہوائی اڈے کے منصوبے کی تکمیل کا ایک اہم سنگ میل ہے، جس کے رواں برس کے اواخر تک مکمل طور پر آپریشنل ہونے کی توقع ہے۔

گوادر بندر گاہ غیر فعال کیوں ہے؟

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے اس حوالے سے ایک پریس ریلیز جاری کی، جس میں طیارے کی کامیاب آزمائشی لینڈنگ کو 'نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ' کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا گیا۔ 

گوادر: ایک اور حملہ، بلوچستان میں امن قائم کرنا مشکل کیوں؟

پی سی اے اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سی اے اے کے ریسکیو اینڈ فائر فائٹنگ سروسز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہوائی اڈے پر روایتی واٹر کینن سلامی کے ساتھ کیلیبریشن طیارے کا استقبال کیا گیا۔

گوادر میں حفاظتی باڑ لگانے کے سرکاری منصوبے پر خدشات

پی سی اے اے نے اپنی پریس ریلیز میں کہا، ''نئے گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر نئے تعمیر شدہ رن وے پر کیلیبریشن ایئر کرافٹ کی کامیاب آزمائشی لینڈنگ کے ساتھ ہی فلائٹ کیلیبریشن اور فلائٹ پروسیجر ڈیزائن کا سنگ میل آج حاصل کر لیا گیا۔''

گوادر ایکسپو میں دنیا بھر سے 500 مندوبین کی شرکت

02:07

This browser does not support the video element.

بیان میں کہا گیا کہ ''یہ اہم کامیابی چینی اور پاکستانی پروجیکٹ ٹیموں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے اور رواں برس کی چوتھی سہ ماہی میں ہوائی اڈے کے مکمل ہونے اور پوری طرح فعال ہونے کا امکان ہے۔''

بلوچ عسکریت پسندوں کے حملے کا ہدف گوادر ہی کیوں؟

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 'نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ' کی تکمیل سے گوادر اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ صوبہ بلوچستان اور ساحلی علاقے کے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آنے کا امکان ہے۔

گوادر: شدید بارشوں کے سبب ہزاروں افراد بے گھر

این جی آئی اے پی ایک گرین فیلڈ ہوائی اڈہ ہے جو پاکستان کے جنوب مغربی بندرگاہی شہر گوادر میں تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ ہوائی اڈہ ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے استعمال ہو گا۔ یہ ہوائی اڈہ ساٹھ ارب ڈالر کی لاگت والے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا ہی ایک کلیدی حصہ ہے۔

تقریبا ًچار ہزار تین سو ایکڑ اراضی پر تعمیر ہونے والا یہ ہوائی اڈہ پاکستان کے سب سے بڑے ہوائی اڈوں میں سے ایک ہو گا۔ پی سی اے اے کے مطابق یہ ملک کا دوسرا ایسا ہوائی اڈہ ہو گا، جو اے380 طیاروں کو ہینڈل کرنے کے قابل ہو گا۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)  

تیز رفتار اڑن کشتیاں

01:43

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں