پاکستان ہاکی کنگال: بھارت کی پیشکش اور وزیراعظم کی سرد مہری
7 اپریل 2015ٹیم کا تربیتی کیمپ معطل ہو چکا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے بھارت کی جانب سے مالی مدد کی پیشکش قبول نہیں کی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ایک عہدیدار نے منگل کو ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ گز شتہ برس وفاقی بجٹ کی منظوری سے پہلے پی ایچ ایف نے مسلم لیگ )ن( کی وفاقی حکومت سے ہاکی کے لیے سالانہ پچاس کروڑ روپے کی گرانٹ کی استدعا کی تھی۔ بین الصوبائی رابطے کی وفاقی وزارت نے اس سلسلے میں ثمری تیار کرکے وزیر اعظم ہاؤس بھجوائی جہاں اسے داخل دفتر کردیا گیا۔
چند روز پہلے اس ضمن میں ایک دلچسپ پیش رفت اس وقت ہوئی جب بھارتی ہاکی فیڈریشن نے ایک ای میل کے ذریعہ پی ایچ ایف کو اولمپکس کی تیاریوں کے لیے مالی مدد کی پیشکش کی جسے دونوں ملکوں کے نازک سیاسی تعلقات کی وجہ سے پی ایچ ایف کو ٹھکرانا پڑا ۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سکریٹری رانا مجاہد نے تصدیق کی کہ بھارت نے مالی مدد کی پیشکش کی تھی لیکن ہم نے شکریے کے ساتھ معذرت کرلی۔
مالی مسائل کے باعث اگلے سال ہونیوالے رییو اولمپکس کی تیاریوں کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم کا تربیتی کیمپ جو نصیر بندہ اسٹیڈیم راولپنڈی میں جاری تھا ایک ہفتے سے معطل ہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ شہناز شیخ نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ اولمپکس کوالیفایینگ راؤنڈ کے کیمپ کے متعلق صورتحال غیر یقینی سے دوچار ہے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کو گز شتہ برس بھارت کے شہر بھونیشور میں ہونیوالی چمپینز ٹرافی سے پہلے بھی مالی بحران کا سامنا تھا لیکن اس وقت ملک کی دو کارباری شخصیات بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض اور کراچی کے ندیم عمر نے اپنی جیب سے ٹیم کی چمپیئنز ٹرافی میں شرکت یقینی بنائی تھی جہاں پاکستان نے سیمی فایئنل میں میزبان بھارت کو ہرا کر رنرز اپ رہنے کا اعزاز حاصل کیا۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کھلاڑی اور ماضی کے مشہور اولمپین رشید الحسن نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ہاکی فیڈریشن کے موجودہ عہدیدار حکومتی ایوانوں میں اپنا اعتماد کھو چکے ہیں اس لیے حکومت ہاکی کو گرانٹ دینے پر تیار نہیں۔
رشید الحسن کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی گز شتہ وفاقی حکومت نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو سوا ارب روپے کی گرانٹ دی تھی جسے اللوں تللوں میں اڑا دیا گیا۔ اس لیے حکمران اب پی ایچ ایف انتظامیہ پر مزید اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔
انیس سو چوراسی میں لاس اینجلس اولمپکس جیتنے والی پاکستان ہاکی ٹیم کے ہاف بیک رشید الحسن کے بقول مالی بحران کا واویلا کرکے پی ایچ ایف حکام حکومت اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔ ہاکی فیڈریشن کو ہاکی کلب آف پاکستان کی عمارت کا اتنا کرایہ وصول ہوجاتا ہے کہ سال میں دو تین تربیتی کیمپس کا انعقاد کیا جاسکے لیکن یہاں کیمپ بند کرکے حکومت پر دباو ڈلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
رشید الحسن کے مطابق حکومت کو آئندہ گرانٹ کے اجراء سے پہلے ایک اس معاملے کی چھان بین کے لیے ایک آزادانہ کمیٹی تشکیل دینی چاہیے۔
دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف جوپاکستان ہاکی فیڈریشن کے سرپرست اعلٰی بھی ہیں ہاکی فیڈریشن کو گرانٹ کے اجراء پر آمادہ نہیں۔ پی ایچ ایف کے ایک ذریعہ نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ صدر اختر رسول کی جانب سے ہاکی فیڈریشن کے گزشتہ انتخاب میں من مانیاں کرنے پرخوش نہیں ہیں۔