1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: ہزاروں گداگروں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل

21 نومبر 2024

حکومت پاکستان نے چار ہزار سے زائد گداگروں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر لیے ہیں۔ سعودی عرب جانے والے پاکستانی گداگروں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر خدشات میں اضافے کے بعد حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

کچھ پاکستانی شہریوں کی طرف سے گداگری کے بڑھتے ہوئے واقعات نے بظاہر بیرون ملک پاکستان کی شبیہ کو داغدار کیا ہے
کچھ پاکستانی شہریوں کی طرف سے گداگری کے بڑھتے ہوئے واقعات نے بظاہر بیرون ملک پاکستان کی شبیہ کو داغدار کیا ہےتصویر: DW

سعودی عرب جانے والے پاکستانی گداگروں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر بڑھتے ہوئے خدشات کے بعد پاکستان نے اپنی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں 4300 بھکاریوں کے نام شامل کر لیے ہیں۔

پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق یہ پیشرفت پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی اور سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ کے درمیان اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے بعد ہوئی ہے۔

عرب ممالک میں پاکستانی گداگروں اور جیب کتروں کے چرچے

اس میٹنگ کے دوران دونوں حکام نے پاک سعودی تعلقات کو بڑھانے سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے بھی شرکت کی۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے زور دے کر کہا کہ حکومت گداگری مافیا کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 4300 بھکاریوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیے۔

سعودی عرب اپنے یہاں پاکستانی گداگروں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے۔

گداگری مافیا حج اور عمرہ کی آڑ میں لوگوں کو بھیک مانگنے کے لیے سعودی عرب بھیجتا ہےتصویر: Rafiq Maqbool/AP Photo/picture alliance

زیرو ٹالرینس کی پالیسی

حج اور عمرہ کے ویزوں پر سعودی عرب میں داخل ہونے والے پاکستانی گداگروں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر مملکت کی طرف سے اٹھائے گئے حالیہ خدشات کے بعد یہ پیشرفت ہوئی ہے۔ سعودی حکام نے پاکستان کی وزارت مذہبی امور کو ان ویزوں کے تحت ملک میں داخل ہونے والے گداگروں کے خلاف کارروائی کرنے کی تنبیہ کی تھی۔

پاکستانی مزدوروں کے 'نامناسب رویے' پر خلیجی ملکوں کی شکایت

میٹنگ کے دوران دونوں ملکوں کے وزراء نے پاکستان سے گداگروں کو سعودی عرب بھیجنے میں ملوث مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن پر بھی بات کی۔

نقوی نے تصدیق کی کہ 4,300 گداگروں کے نام ای سی ایل میں شامل کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کے طریقوں کے خلاف "زیرو ٹالرینس" کی پالیسی پر عمل کررہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت گداگری مافیا کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔

ملاقات میں قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر بھی بات ہوئی، دونوں فریقوں نے پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ نقوی نے انکشاف کیا کہ سعودی عرب سے 419 پاکستانی قیدیوں کی واپسی کے لیے قانونی طریقہ کار جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

’بھیک مانگ لیں، غیرقانونی طور پر یورپ نہ جائیں‘

پاکستان کے وزیر داخلہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب پاکستان کا "برادر اسلامی ملک" ہے۔ انہوں نے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل تعاون کا عہد کیا۔

دونوں ملکوں کے وزرا نے پاکستان سے گداگروں کو سعودی عرب بھیجنے میں ملوث مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن پر بھی بات کیتصویر: DW/J. Akhtar

بھیک نہ مانگنے کا حلف نامہ

خیال رہے کہ چند دن قبل پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے گداگروں کے خلاف کئی سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں حج اور عمرہ کے لیے روانگی سے قبل حجاج کو ایک بیان حلفی پر راضی کرنا بھی شامل ہے۔ اس حلف نامے میں ان سے بھیک نہ مانگنے کا حلف لیا جائے گا۔

پاکستان: بگڑتی معیشت کا شاخسانہ، سفید پوش طبقہ گداگری پر مجبور

ٹور آپریٹرز اور ایجنسیوں کو بھی مبینہ طور پر حاجیوں سے حلف نامہ حاصل کرنے کی ضرورت ہو گی، اس حلف نامے کی خلاف ورزی کرنے والے کو سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ عازمین کو صرف گروپس میں سفر کرنے کی اجازت ہو گی انفرادی طور پر نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام کا مقصد اسلامی مقدس مقامات مکہ اور مدینہ میں کچھ پاکستانی شہریوں کی طرف سے گداگری کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنا ہے، جس نے بظاہر بیرون ملک پاکستان کی شبیہ کو داغدار کیا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں