’پاکستان 350 سے زائد بھارتی قیدی جلد رہا کر دے گا‘
18 اگست 2013پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایک اہلکار نے اتوار 18 اگت کو خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 350 سے زائد بھارتی قیدی جلد رہا کر دیے جائیں گے۔ اس اہلکار نے یہ بات اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی ہے۔
اس اہلکار نے مزید کہا کہ جن قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ان میں سے بیشتر ماہی گیر ہیں جنہیں پاکستانی سمندری حدود سے گرفتار کیا گیا۔
اس اہلکار کا کہنا تھا کہ ان قیدیوں کو 24 اگست کو رہا کیا جا سکتا ہے۔ وزارتِ خارجہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت پاکستانی جیلوں میں قید بھارتی شہریوں کی تعداد 491 ہے۔
وزارتِ خارجہ کے اس اہلکار نے کہا: ’’ہمیں توقع ہے کہ بھارت ایسے ہی اقدام کا اعلان کرے گا۔‘‘
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کشمیر کے متنازعہ علاقے میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے نتیجے میں پیدا ہوئی۔
اس کے بعد پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے پر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائر بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔ تاہم ان الزامات پر دونوں ملکوں کے درمیان امن مذاکرات کی ممکنہ بحالی خطرے میں پڑتی ہوئی دکھائی دی۔ یہ مذاکرات جنوری 2013ء میں سرحدی جھڑپوں کے نتیجے میں التوا کا شکار ہو گئے تھے۔
حکام نے اُمید ظاہر کی ہے کہ ان حالات کے باوجود پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ کے درمیان ملاقات طے شدہ منصوبے کے مطابق ہو گی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات ستمبر میں نیویارک میں ہونا طے ہے جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے جائیں گے۔
گزشتہ ہفتے نواز شریف نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کا نیا دور شروع کرنے پر زور دیا تھا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان 1947ء میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد تین جنگیں ہو چکی ہیں۔