پاک، ہند پنجاب گیمز: تعلقات پر جمی برف پگھلنے لگی
10 مارچ 2014چھ روز تک لاہور میں جاری رہنے والے پاک بھارت پنجاب گیمز میں بھارت کے 70 رکنی دستے نے شرکت کی۔ پاکستانی پنجاب نے 22 طلائی اور پانچ چاندی کے تمغے جیت کر اپنی برتری ثابت کردی بھارت نے پانچ طلائی تمغے جیتے۔
بھارتی دستے کے سربراہ اروندر سنگھ نے وطن واپسی سے قبل اپنے پرجوش خطاب میں کہا کہ سرحد کے دونوں اطراف کھیلوں کی حد تک پنجاب ایک ہو گیا ہے: ’’ ہماری جتنی پزیرائی یہاں ہوئی ہے اس کے بعد آئندہ جب بھی پاکستانی پنجاب سے کھیلنے کی دعوت ملے گی ہمارے وہ کھلاڑی بھی یہاں آئیں گے جو اس بار نہیں آسکے۔‘‘
اس سے پہلے مردوں کی آرم ریسلنگ میں پاکستانی پنجاب کے کھلاڑیوں نے کلین سویپ کیا۔ 65 کلوگرام کیٹیگری میں پاکستان کے ضمیر سلطان نے بلراج سنگھ کو اور 75 کلوگرام کلاس میں عمادبٹ نے تلکراج کو ہرا کر سنسنی پھیلا دی۔
اس موقع پر 75 کلوگرام پلس مقابلوں میں بھارت کے دلباغ سنگھ کو آؤٹ کلاس کر کے پاکستانی کامیابیوں کی ہیٹرک مکمل کرنے والے سیف الرحمان سلہریا کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف یہ مقابلہ ایک جنون تھا اور یہی ان کی کامیابی کا راز ہے۔
باڈی بلڈنگ کے مقابلوں میں بھی میزبانوں کا پلڑا بھاری رہا۔ 65 کلوگرام کیٹیگری میں امجد اور 80 کلوگرام میں حافظ عمر نے سرخرو ہو کر پاکستان کی دوایک سے کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ بھارت کا باڈی بلڈنگ میں واحد طلائی تمغہ 74 کلوگرام کلاس میں سومراج سنگھ کا مرہون منت رہا۔
پاک بھارت پنجاب گیمز کا سب سے دلچسپ پہلو دونوں ملکوں کے درمیان پہلی بار خواتین کبڈی مقابلوں کا انعقاد تھا جس میں بھارتی پنجاب کی خواتین نے 15 کے مقابلے میں 38 پوائنٹس سے میدان مار لیا۔ پنجاب اسٹیڈیم لاہور میں ہونے والے اس دلچسپ میچ کو تماشائیوں کی بڑی تعداد نے دیکھا جس میں بھارت کی طرف سے پریانکا، سکھ میر اور انامیت کور نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بھارتی کبڈی ٹیم کی کامیابی پر کور کا کہنا تھا کہ کبڈی پنجاب کا اپنا کھیل ہے اور لاہور میں آکر کھیلنے اور جیتنے کی خوشی وہ بیان نہیں کر سکتیں۔
مردوں کی کبڈی میں پاکستانی پنجاب نے 34 کے مقابلے میں51 پوائنٹس کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔ لالہ عبید اور بابر گجر نے پنجاب اسٹیڈیم لاہور میں بالترتیب 12 اور آٹھ پوائنٹس اسکور کر کے اپنی ٹیم کی کامیابی یقینی بنا دی۔
ویٹ لفٹنگ میں بھارت کے لیے واحد طلائی تمغہ پردیپ سنگھ نے 94 کلوگرام کلاس میں جیتا تاہم محمد شہزاد، مستقیم بٹ اور اظہر عامر نے تین سونے کے تمغے جیت کر میزبان ٹیم کو برتری دلائی۔
بھارتی منیجر منجیت سنگھ نے دونوں ملکوں کے درمیان ویٹ لفٹنگ مقابلوں کو اولمپک میڈل کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا: ’’دونوں پنجاب کے کھلاڑیوں نوجوان ہیں، یہ دوستانہ ٹورنامنٹ تھا جس کا مقصد اولمپکس کی بڑھنا ہوسکتا۔‘‘
پاک بھارت مقابلوں کا انعقاد حکومت پنجاب نے تین ماہ سے جاری اپنے یوتھ فیسٹول کے تحت کیا تھا۔ اس ایونٹ کے روح رواں اور اسپورٹس بورڈ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل عثمان انور کہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان زوردار مقابلے ہوئے ہیں: ’’ہم نے گم نامیوں میں رہنے والے پاکستانی ایتھلیٹس کو دنیا کے سامنے آنے کا موقع دیا۔ یہ دونوں ممالک میں صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کا مشن ہے۔‘‘