پراچند ہ نئی دہلی میں
15 ستمبر 2008دنیا کی واحد ہندو ریاست نیپال کے وزیراعظم پشپا کمل دھل عرف پراچندہ نے کہا کہ بھارت اورنیپال کے تعلقات کافی نازک مرحلے میں ہیں لیکن اس کے باوجود وہ چین سے تعلقات بہتر بنانے کے خواہاں ہیں۔ سابق ماؤ نواز لیڈر نے یہ بات بھارت کے اپنے پہلے دورے کہ دوران کہی۔ بھارت اور نیپال کے تعلقات ایک لمبے عرصے سے کشیدگی ہے۔ ان حالات میں مزید کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی کہ جب پراچندہ وزیراعظم بننے کہ بعد بھارت کہ بجائے چین کا دورہ کیا۔ ایک اطلاع کے مطابق بھارتی سفارت کاروں نے پراچندہ کے اس دورے پرناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ جس پر نیپالی حکومت نے بیان دیا کہ وہ ایک آزاد اورخود مختار ملک ہے اور اپنے فیصلے کسی کہ دباؤ کے بغیر کرتا ہے۔
نیپال اور بھارت کے مابین کشیدگی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ماؤ نواوں نے اپنی جدوجہد کے دوران بھارت مخالف رویہ اختیار کیا ہوا تھا۔ اس حوالے سے ان کا ایک بنیادی مطالبہ تھا کہ 1950 میں بھارت اور نیپال کے مابین ہونے والے دوستی کے معاہدے کو ختم کیا جائے۔