سونگھنے کی حِس کی عارضی طور پر عدم موجودگی کے سبب ’اسکوپولی شيئرواٹر‘ نامی پرندے ہسپانوی جزيرے ميیورکا سے فوراج جاتے وقت ايک مقام پر اپنا راستہ بھول گئے تھے۔ يہ انکشاف ’سائنٹفک رپورٹس‘ نامی جريدے ميں کيا گيا ہے، جس کے ليے محققين نے پرندوں کے ايک گروپ پر نظر رکھی تھی ۔ خوراک اکٹھی کرنے کے مقصد سے اس نسل کے پرندے دو سو کلوميٹر کا سفر طے کرتے ہوئے ہسپانوی خطے کاتالونيہ کے ساحلی علاقوں تک تو باآسانی پہنچ گئے تاہم واپسی کے وقت انہيں سمت کے تعين ميں دقّت پيش آئی۔
يونيورسٹی آف آکسفورڈ ميں ڈاکٹريٹ کے طالب علم اور جائزے کے مرکزی مصنف ٹم گوئلفورڈ کے مطابق زير نگرانی پرندے سمت کے احساس کے بغير بس ايک طرف اُڑتے رہے۔ اس ضمن ميں اس سے قبل کيے جانے والے تجربات ميں بھی يہی ديکھا گيا کہ سونگھنے کی صلاحيت کی عارضی عدم موجودگی کے سبب پرندے سمت کا تعين کرنے سے قاصر رہے۔
تجربے کے ليے پرندوں کے گروپ کو تين حصوں ميں تقسيم کيا گيا تھا۔ ايک گروپ کے پرندوں کو ان کی ناک کے ذريعے ’زنک سلفيٹ‘ ديا گيا، جس سے کچھ وقت کے ليے ان کی سونگھنے کی صلاحيت ختم ہو گئی۔ ايک اور گروپ ميں شامل پرندوں کے ساتھ چھوٹے چھوٹے مگر طاقتور مقناطيس لگائے گئے۔ يہ بھی مانا جاتا ہے کہ ہجرت کرنے والے پرندوں کی کئی اقسام زمين کی ميگنیٹک فيلڈ کو بروئے کار لاتی ہيں۔ ’اسکوپولی شيئرواٹر‘ کے تيسرے گروپ کو ايسے ہی بغير کسی ترميم کے چھوڑ ديا گيا۔ تينوں گروپوں ميں شامل پرندوں پر جی پی ايس ٹريکر لگائے گئے تھے۔
دنیا بھر میں پانچ ہزار سے زائد مختلف اقسام کے سریلے پرندے ہیں۔ ان میں سے کچھ تو دنیا کے تقریباً تمام حصوں میں پائے جاتے ہیں جبکہ کچھ صرف مخصوص جگہوں پر رہنا پسند کرتے ہیں۔ ان میں کچھ پرندوں کی تصاویر
تصویر: Olaf Kloß - Fotolia.comچڑیا ایک ایسا پرندہ ہے، جو انسانوں سے کوئی خاص مسئلہ نہیں رکھتی۔ چڑیا ہر طرح کے موسم اور ثقافت میں خود کو ڈھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اسی وجہ سے یہ دنیا کے کونے کونے میں موجود ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Seegerسرخ سینے والی چڑیا یا رابن انتہائی خوبصورت دکھائی دیتا ہے۔ انہیں ایک خاص فاصلے سے ہی دیکھا جا سکتا ہے زیادہ قریب آنے پر یہ اڑ جاتی ہیں۔ اس سریلے پرندے کی خصوصیت اس کی 275 مختلف آوازیں نکالنے کی صلاحیت ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Vennenberndاس پرندے کے نر اور مادہ ایک دوسرے کے اتنے زیادہ وفادار نہیں ہوتے۔ ایسا لگتا ہے کہ خاص طور پر مادہ اپنا ساتھی اکثر بدل لیتی ہے۔
تصویر: Dagmar Schelskeکوے سریلے تو نہیں ہوتے لیکن ان کی کائیں کائیں کی وجہ سے انہیں گانے والے پرندوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ کوے بھی دیگر پرندوں کی طرح کھیلتے ہیں، انہیں اونچی جگاہوں سے پھسلنا پسند ہے، یہ برف اور مٹی سے کھیلنا بھی پسند کرتے ہیں۔
تصویر: Imago/imageBROKER/S. Huwilerٹوکان کو بھی نغمہ زن پرندہ کہا جاتا ہے۔ یہ پرندہ جنوبی اور وسطی امریکا میں پاپا جاتا ہے اور اس کی پہچان اس کی لمبی چونچ ہے۔ یہ پرندہ اپنی جسمانی درجہ حرارت کو متوازن رکھنے کے لیے اپنی چونچ ہی استعمال کرتا ہے۔ اس پرندے کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ اس کے نر اور مادہ ایک جیسے ہی دکھائی دیتے ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpaلائرے برڈ کو آوازوں کی نقل کرنے میں مہارت حاصل ہے اور اسی وجہ سے اسے اس شعبے کا عالمی چیمپئن بھی قرار دیا جاتا ہے۔ اس پرندے میں قدرتی طور پر ایسی صلاحیت موجود ہے کہ یہ جو بھی آواز ایک مرتبہ سن لے اسے یہ دوبارہ نکال سکتا ہے۔ مثال کے طور پر یہ دیگر پرندوں کے ساتھ ساتھ کتے کے بھونکنے، گھوڑے کے ہنہنانے، انسانی اور مشینوں کی آوازوں کے علاوہ، دھماکوں اور موسیقی کی آلات کی سروں کی بھی نقالی کر سکتا ہے۔
تصویر: Imago