1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی واگنر گروپ کے سربراہ کو کس نے مارا؟

22 دسمبر 2023

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نےکرائے کے فوجیوں پر مشتمل نجی گروپ واگنر کے سربراہ ژیوگینی پریگوژِین کی ہلاکت کو ایک روسی سکیورٹی عہدیدارکی کارروائی قرار دیا ہے، روس نے تاہم اس الزام کو رد کیا ہے۔

Russland improvisierte Gedenkstätte für Prigoschin in Moskau
تصویر: Maxim Shemetov/REUTERS

کرایے کے فوجیوں کی نجی روسی کمپنی واگنر گروپ کے سربراہ ژیوگینی پریگوژِین اگست میں طیارے کے ایک حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے، تاہم اس واقعے سے متعلق شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔  امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ایک رپورٹ میں  اس ہلاکت کا الزام روسی خفیہ ادارے ایف ایس بی کے سابقہ سربراہ اور اب روسی سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری کے طور پر کام کرنے والے  72 سالہ پاتروشیف پر عائد کیا ہے۔ شیف کو صدر پوٹن کے قریبی مشیروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ امریکی اخبار کی اس رپورٹ کے مطابق پریگوژِین کے نجی جہاز کو ایک چھوٹے بم کے ذریعے تباہ کیا گیا۔

برطانیہ کا روسی واگنر تنظیم کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کا فیصلہ

مغرب چاہتا تھا کہ 'روسی ایک دوسرے کو مار ڈالیں'، پوٹن

اس رپورٹ کی تیاری کے لیے مغربی انٹیلیجنس حکام کے علاوہ ایک سابقہ روسی خفیہ عہدیدار  سے حاصل کردہ معلومات کا حوالہ دیا گیا ہے، تاہم ان ذرائع کے نام ظاہر نہیں کیے گئے ہیں۔

واگنر گروپ یوکرینی جنگ میں پیش پیش رہاتصویر: Planet Labs PBC/Handout via REUTERS

روسی حکومت کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے اس بابت کہا کہ انہوں نے یہ رپورٹ دیکھی ہے تاہم وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا، ''ان دنوﺍں وال اسٹریٹ جنرل کو 'گھٹیا فکشن‘ پسند آ رہی ہے۔

واضح رہے کہ یوکرینی جنگ کے دوران پریگوژِین اور روس کی وزارت دفاع کے  مابین شدید تلخی پیدا ہوئی گئی تھی۔ اسی تناظر میں جون کے آخر میں واگنر گروپ نے بغاوت بھی کر دی تھی۔ گو کہ یہ بغاوت انتہائی مختصر وقت کے لیے تھی، تاہم اسے صدر ولادیمیر پوٹن کے لیے ایک سنگین چیلنج قرار دیا گیا تھا۔ اس واقعے پر پوٹن سخت برہم تھے۔

یفگینی پریگوژِن کی ہلاکت کا ذمہ دار کون؟

02:19

This browser does not support the video element.

اس بغاوت کے ٹھیک دو ماہ بعد ژیوگینی پریگوژِین جہاز کے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثے کا الزام صدر ولادیمیر پوٹن پر عائد کیا جاتا رہا ہے، تاہم ماسکو حکومت ان الزامات کو 'مکمل جھوٹ‘ قرار دیتی ہے۔ پوٹن نے رواں برس اکتوبر میںاشارہ دیا تھا کہ ممکن طور پر یہ طیارہ جہاز میں دستی بم پھٹنے سے تباہ ہوا۔

جون میں اس گروپ نے حکومت کے خلاف بغاوت کر دی تھیتصویر: ROMAN ROMOKHOV/AFP/Getty Images

اس واقعے میں پریگوژِن کے علاوہ واگنر گروپ کے مزید دو اعلیٰ عہدیداروں سمیت پریگوژن کے چار محافظ اور جہاز کے عملے کے تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ع ت، ش ر (روئٹرز)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں