پشاور حملے کے ذمہ داروں تک پہنچ کر رہیں گے، پاکستانی حکام
5 مارچ 2022
پاکستانی حکام نے پشاور میں ہونے والے ہولناک خود کش حملے کے ماسٹر مائنڈز کو گرفتار کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ مسجد میں ہونے والے اس دھماکے میں 57 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اشتہار
اپنے آپ کو 'اسلامک اسٹیٹ ان خراسان' کہلانے والی دہشت گرد تنظیم کا کہنا ہے کہ ایک افغان شہری نے پشاور میں پہلے شعیہ مسلمانوں کی مسجد کے باہر تعینات دو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی اور پھر اس نے مسجد میں داخل ہو کر دھماکہ کیا۔ اسلامک اسٹیٹ ان خراسان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
افغان طالبان کی مذمت
افغان طالبان نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔ افغانستان میں طالبان حکومت کو آئی ایس خراسان کی مزاحمت کا بھی سامنا ہے۔ طالبان کے نائب وزیر برائے ثقافت اور اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے،''ہم پشاور میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ عام شہریوں اور عبادت کرنے والوں پر حملہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔'' انہوں نے اس حملے میں افغان شہری کے ملوث ہونے سے متعلق کچھ نہیں کہا۔
اس حملے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کے رشتہ دار حیات خان کا کہنا ہے،'' وہ انسان تھے، وہ عبادت گزار تھے اور انہیں مسجد میں اس وقت بے دردی سے مار دیا گیا جب وہ عبادت میں مصروف تھے۔''
عبادت گاہوں پر خونریز حملوں کے واقعات
دنیا بھر میں گزشتہ چند برسوں کے دوران مذہبی مقامات یا عبادت گاہوں کے خلاف نفرت پر مبنی متعدد حملے کیے گئے۔ مساجد، گرجاگھروں اور یہودی عبادت گاہوں پر ہونے والے بعض افسوسناک واقعات کی مختصر تفصیلات جانیے اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: Reuters/J. Silva
کرائسٹ چرچ مساجد پر دہشت گردانہ حملے
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر فائرنگ کے واقعے میں اکاون مسلمان ہلاک اور پچاس زخمی ہوئے تھے۔ حملہ آور برینٹن ٹیرنٹ نے 15 مارچ 2019 کو کرائسٹ چرچ کی مسجد النور میں نماز جمعہ کے دوران نمازیوں پر اندھادھند فائرنگ کر دی تھی۔ اس نے خونریزی کے اس واقعے کو فیس بک پر لائیو نشر بھی کیا تھا۔ سفید فام نسل کی برتری کے تفاخر میں مبتلا ملزم ٹیرنٹ کے خلاف عدالتی کارروائی جاری ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/S. Vidanagama
امریکا: یہودیوں کے مذہبی تہوار ’ہنوکا‘ کی تقریب پر حملہ
نیو یارک شہر سے تقریباﹰ ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع مونسی کے علاقے میں آرتھوڈوکس یہودیوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ دسمبر 2019 میں یہودیوں کے ایک ربی کے گھر میں ایک چاقو بردار شخص نے پانچ افراد کو زخمی کر دیا۔ نیو یارک کے حکام نے نفرت پر مبنی اس حملے کی شدید مذمت کی۔
تصویر: Reuters/E. Munoz
جرمنی: یہودی عبادت گاہ پر حملہ
گزشتہ برس اکتوبر میں جرمنی کے مشرقی صوبے سیکسنی انہالٹ کے شہر ہالے میں واقع ایک یہودی عبادت گاہ میں حملہ آور نے مسلح حالت میں گھسنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ اس کے بعد حملہ آور نے قریب ہی واقع یہودیوں کے قبرستان میں ایک خاتون کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ اس وقت سیناگوگ میں یوم کِیپور کی یہودی مذہبی تقریب کے لیے کم از کم اسی افراد موجود تھے۔
تصویر: DW/B. Knight
افغانستان: ننگرہار کی سنی مسجد میں بم دھماکا
اکتوبر 2019 : افغانستان میں جمعے کی نماز کے دوران ہونے والے ایک حملے میں کم از کم 60 افراد مارے گئے۔ یہ حملہ مشرقی افغان صوبے ننگر ہار کی سنی عقیدے کی ایک مسجد پر کیا گیا تھا۔ حملے کے وقت مسجد کے اندر تقریباﹰ 250 نمازی موجود تھے۔ دھماکے کے بعد یہ مسجد شدید تباہی کا شکار ہوئی اور درجنوں افراد ملبے تلے دب کر رہ گئے۔
تصویر: Reuters/O. Sobhani
سری لنکا: ایسٹر پر گرجا گھروں میں دھماکے
سری لنکا میں گزشتہ برس ایسٹر کے موقع پر تین گرجا گھروں اور تین ہوٹلوں پر عسکریت پسند جہادیوں کی طرف سے کیے جانے والے سلسلہ وار خود کش بم حملوں میں 260 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ایسٹر سنڈے کے دن مقامی عسکریت پسندوں نے دو کیتھولک چرچ اور ایک پروٹیسٹنٹ چرچ میں خود کش بم حملے کیے تھے۔ اس واقعے میں درجنوں بچے بھی ہلاک ہوگئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Jayawardena
کیلی فورنیا: سیناگوگ میں فائرنگ
سری لنکا حملوں کے ایک ہفتے بعد ہی امریکی ریاست کیلی فورنیا میں یہودیوں کی ایک عبادت گاہ پر فائرنگ کے واقعے میں ایک خاتون ہلاک ہو گئی۔ انیس سالہ سفید فام مشتبہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا۔ حملے کے وقت عبادت گاہ میں یہودی مذہب میں سات روز تک منائی جانے والی عید ’پاس اوور‘ کے آخری روز کی تقریبات جاری تھیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Poroy
تھائی لینڈ: بدھ مت کی عبادت گاہ پر فائرنگ
جنوری 2019: تھائی لینڈ کی جنوبی ریاست ناراتھیوات میں علیحدگی پسند مسلح حملہ آوروں نے بدھ متوں کی ایک عبادت گاہ میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ رتناؤ پاپ نامی عبادت گاہ میں فائرنگ کے نتیجے میں بدھ مت کے دو بھکشو ہلاک ہوگئے۔
تصویر: Reuters/S. Boonthanom
فلپائن میں چرچ پر حملے کے بعد مسجد پر بم حملہ
جنوبی فلپائن میں 30 جنوری 2019 کو ایک مسجد پر کیے گئے ایک بم حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ مسلم عبادت گاہ پر حملہ ایک دستی بم سے کیا گیا۔ 27 جنوری کو مسیحی عبادت گاہ پر بھی ایک ہلاکت خیز حملہ کیا گیا جس میں کیتھولک مسیحیوں کے ایک کلیسا کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس بم دھماکے میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
تصویر: picture alliance/dpa/AP/WestMinCom Armed Forces of the Philippines
بھارتی پنجاب میں گوردوارے پر حملہ
بھارت کے شمالی حصے میں سکھوں کی ایک عبادت گاہ پر گرینیڈ حملے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک جبکہ درجن سے زائد زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ نومبر 2018 میں بھارتی صوبہ پنجاب کے ایک گاؤں میں پیش آیا تھا۔ حملے کے وقت گوردوارے میں سینکڑوں عقیدت مند موجود تھے۔
تصویر: N. Nanu/AFP/Getty Images
پِٹس برگ کے ’ٹری آف لائف سیناگوگ‘ میں فائرنگ
اکتوبر 2018 ، امریکی ریاست پینسلوینیا کے شہر پِٹس برگ کے ایک یہودی کنیسہ میں تقریباً ایک درجن یہودی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔ بلااشتعال فائرنگ کرنے والے مسلح شخص رابرٹ بوئرز نے یہودی عبادت خانے میں داخل ہو کر بلند آواز میں یہ بھی کہا تھا ’’تمام یہودیوں کو ہلاک ہو جانا چاہیے۔‘‘ کنیسہ میں اُس وقت ایک نومولود بچے کے نام رکھنے کی مذہبی تقریب جاری تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Rourke
پاکستان میں احمدی عبادت گاہ پر حملہ
اگست سن 2018، پاکستانی صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے قریب ایک گاؤں میں ایک مشتعل ہجوم نے احمدیوں کی ایک عبادت گاہ کو نذر آتش کر دیا تھا۔ اس واقعے میں احمدیہ جماعت کے کم از کم چھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پاکستان میں احمدی برادری پر تواتر سے حملے ہوتے رہتے ہیں۔ پاکستانی پارلیمان نے احمدیوں کو 1974 میں غیر مسلم اقلیت قرار دیا تھا۔
تصویر: Reuters/S. Sayeed
11 تصاویر1 | 11
فوری تحقیقات کا حکم
پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تین تحقیقاتی ٹیمیں سی سی ٹی وی فوٹیج اور فورنزک شواہد کے ذریعے اس حملے کے منصوبہ سازوں کا سراغ لگائیں گی۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور نے چادر کے نیچے بم کو چھپایا ہوا ہے۔ وہ گلی میں داخل ہوتا ہے اور وہ مسجد کی حفاظت پر تعینات پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرتا ہے۔ اس کے بعد کچھ ہی لمحوں میں مسجد میں ایک زور دار دھماکہ ہوتا ہے۔ دھماکہ خیز ڈیوائس بال بیئرنگز سے لیس تھی جو زیادہ تباہی کا باعث بنی۔
حملے کے فوری بعد پاکستان میں شعیہ رہنماؤں کی جانب سے حکومت کو مناسب سیکورٹی انتظامات نہ فراہم کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اسلامک اسٹیٹ ان خراسان افغان طالبان کا دشمن گروپ ہے۔ یہ گروپ کابل ائیرپورٹ دھماکوں سمیت دیگر پے در پے کارروائیوں میں ملوث ہے۔ پاکستانی سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایس کی پاکستان میں موجودگی بہت کم ہے تاہم اس تنظیم نے پاکستان اور افغانستان دونوں میں مزید حملے کرنے کا اعلان کیا ہے۔'' پاکستان اور افغانستان میں طالبان ملیشیا اور پاکستانی پولیس کی جانب سے شعیوں کے مراکز کو فراہم کیے جانے والے سخت حفاظتی اقدامات کے باوجود اسلامک اسٹیٹ کے جنگجو شیعوں کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔''