1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پشاور میں سیاسی اختلاف پر باپ نے بیٹے کو مار ڈالا، پولیس

23 جنوری 2024

پولیس کے مطابق باپ بیٹے کے مابین جھگڑے کی وجہ مقتول کی طرف سے گھر پر پی ٹی آئی کا جھنڈا لگانا تھی۔

 صوبہ خیبر پختونخواہ میں قتل کا ایک واقعہ سامنے آیا ہے، جس میں ایک شخص پر سیاسی اختلافات کی بنا پر اپنے بیٹے کو مار ڈالنے کا الزام ہے
صوبہ خیبر پختونخواہ میں قتل کا ایک واقعہ سامنے آیا ہے، جس میں ایک شخص پر سیاسی اختلافات کی بنا پر اپنے بیٹے کو مار ڈالنے کا الزام ہےتصویر: Fayaz Aziz/REUTERS

پاکستان میںعام انتخاباتسے قبل صوبہ خیبر پختونخواہ میں قتل کا ایک واقعہ سامنے آیا ہے، جس میں ایک شخص پر سیاسی اختلافات کی بنا پر اپنے بیٹے کو مار ڈالنے کا الزام ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم کے بیٹے کی عمر اکتیس سال تھی اور وہ کچھ عرصہ قبل ہی قطر سے لوٹا تھا، جہاں وہ ملازمت کرتا تھا۔

پولیس نے اس کے قتل کے حوالے سے مزید بتایا کہ اس نے پشاور کے مضافات میں واقع اپنے گھر پر سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا جھنڈا لگایا تھا، جس پر اس کے اور اس کے والد کے درمیان جھگڑا شروع ہوا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے والد کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی سے ہے اور گزشتہ برسوں میں وہ اپنے گھر اسی سیاسی جماعت کا جھنڈا لگاتے رہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نصیر فرید کے مطابق ملزم نے اپنے بیٹے کو پی ٹی آئی کا جھنڈا لگانے سے روکا تھا، اور اس کے نہ رکنے پر غصے میں اسے گولی مار دی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کہ بعد ملزم جائے وقوع سے فرار ہوگئے جبکہ ان کا بیٹا ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا۔

پولیس کی جانب سے ملزم کی تلاش جاری ہے۔

پاکستان میں آٹھ فروری کو الیکشن ہونے ہیں اور تاریخی طور پر یہاں عام انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات پیش آتے رہے ہیں، جن میں الیکشن لڑنے والے امیدواروں کو بم حملوں میں نشانہ بنانے اور گولی مار کہ قتل کرنے کے واقعات بھی شامل ہیں۔

اس تناظر میں سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے فرنٹیئر کانسٹیبلری  کے کمانڈر معظم جاہ انصاری نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ فروری کے پہلے ہفتے میں خیبر پختونخواہ میں ان کی فورس کے 5,000 اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

م ا/ ش ک (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں