1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پنجاب میں حکومت بنائیں گے: پاکستان پیپلز پارٹی

28 فروری 2009

جمعے کے روز پاکستان کے ایوانِ صدر میں ہونے والے پیپلز پارٹی پنجاب کے ارایکنِ اسملی کے ایک اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ وہ پنجاب میں حکومت تشکیل دے گی۔

پاکستانی صدر آصف علی زرداری اپنی مقتول اہلیہ اور پارٹی کی سابق سربراہ بے نظیر بھٹّو کی تصویر کے ساتھتصویر: AP

پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے اراکینِ پارلیمان کے اجلاس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اجلاس میں موجود حکومتی اراکین نے صدر آصف علی زرداری کو پنجاب کے لیے وزیرِ اعلیٰ نامزد کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام ارایکن نے صدر زرداری کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز گروپ کے سربراہ میاں نواز شریف کے علاوہ ان کے بھائی اور پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف کو نا اہل قرار دے دیا گیا ہےتصویر: AP


واضح رہے کہ پاکستانی سپریم کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز گروپ کے سربراہ میاں نواز شریف کے علاوہ ان کے بھائی اور پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف کو نا اہل قرار دے دیا گیا ہے اور اس فیصلے کے بعد شہباز شریف پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ نہیں رہے ہیں۔ صدر زرداری کے حکم پر پنجاب میں دو ماہ کے لیے گورنر راج نافذ کردیا گیا ہے۔

جمہوریت کی بالادستی کے نام پر گزشتہ برس قائم ہونے والا اتحاد چند ماہ ہی میں داخلی تضادات کا شکار ہوگیاتصویر: AP


پیپلر پارٹی کے مذکورہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب کی مجموعی صورتِ حال پر تفصیل سے تبادلہ خایل کیا گیاے اس سے قبل وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو افسوس ناک مگر قانون کے مطابق قرار دیا تھا۔

صدرِ پاکستان زرداری نے اجلاس میں پیپلز پارٹی کو ایک جمہوری جماعت قرار دیا اور مسلم لیگ نواز کی جانب سے پیپلز پارٹی کے خلاف سخت ذبان استعمال کرنے کی مذمت کی۔ اجلاس کے شرکاء نے پنجاب کے کچھ علاقوں میں پیپلز پارٹی کی مقتولہ رہنما بے نظیر بھٹّو کی تصاویر کو نذرِ آتش کرنے کی بھ یمذمت کی۔

نواز شریف اب بحالیِ عدلیہ کے لیے کیے جانے والے دھرنے میں حصّہ لیں گےتصویر: AP


دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ صدر زرداری سابق صدر پرویز مشرّف کے رستے پر چلنے کے بجائے بے نظیر بھٹّو کے راستے پر چلیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے عوام سے سول نافرمانی کرنے کا کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ مارچ کے وسط میں بحالیِ عدلیہ کے لیے وکلاء برادری نے مارچ اور دھرنے کا اعلان کیا ہے۔ مسلم لیگ نواز نے اس دھرنے میں بھرپور شرکت کی یقین دہانی کروائی ہے۔

دریں اثناء مسلم لیگ نواز نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف چھ مارچ کو ملک گیر ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر زرداری کی جانب سے پنجاب میں گورنر راج کے نفاذکے فیصلے کے خلاف ایک پٹیشن سپریم کورٹ میں داخل کردی گئی ہے۔

دوسری طرف پنجاب میں گورنر راج کے بعد ہفتے کے روز پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوگیا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں