1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پنجاب میں گورنر راج کے خاتمے کی سفارش

28 مارچ 2009

پاکستانی صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ وہ پنجاب میں گورنر راج کے خاتمے کے لیے ’سفارش‘ کریں گے اور وہاں مسلم لیگ نواز کے امیدوار کی حمایت کی جائے گی۔

پاکستانی صدر کو پنجاب میں گورنر راج کے نفاذ پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہاتصویر: pa / dpa

پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ پنجاب سے گورنر راج کے خاتمے کے لیے ’سفارش‘ کریں گے۔ انہوں نے پنجاب کی اکثریتی جماعت مسلم لیگ نواز گروپ کو حکومت بنانے کی دعوت دی ہے اور یہ بھی اعلان کیا ہے کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں مسلم لیگ نواز کے امیدوار کی حمایت کرے گی۔

پیپلز پارٹی پنجاب میں مسلم لیگ نواز کے امیدوار کی حمایت کرے گی، صدر زرداریتصویر: AP


پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور پاکستانی صدر آصف زرداری نے امید ظاہر کی ہے کہ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے درمیان مفاہمت پومی سطح پر بھی جاری رہے گی۔ یہ آصف علی زرداری کا چھ ماہ میں پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے دوسرا خطاب تھا۔

اس موقع پر صدر زرداری نے یہ بھی اعلان کیا کہ آئین کی متنازعہ سترہویں ترمیم اور اٹھاون دو بی کے خاتمے کے لیے تمام جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی کے قیام کے لیے وہ قومی اسمبلی کی اسپیکر ڈاکٹر فہمیدا مرزا سے درخواست کریں گے۔

سوات: خود کش حملوں کے بعد بین کرتی ہوئی خواتین۔۔۔ پاکستانی صدر کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کے مفاد میں ہےتصویر: AP


تاہم پاکستانی صدر کے خطاب کا محور دہشت گردی کے خلاف جنگ تھا جس کو انہوں نے پاکستان کی جنگ قرار دیا۔ پاکستانی صدر نے نئی امریکی افغان پالیسی مثبت تبدیلی قراردیتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مزید اسی ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔

پاکستانی صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان میں جمہوریت کو مستحکم کرنے کا اعلان دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کو بہتربنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود القاعدہ امریکہ سمیت دنیا بھر کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں، امریکی صدر اوباماتصویر: AP


ادھر افغان صدر حامد کرزئی نے بھی اوباما انتظامیہ کی پالیسی کا خیر مقدم کیا ہے۔ جرمنی سمیت یورپی یونین نے بھی امریکہ کی نئی افغان پالیسی کی حمایت کی ہے۔

جمعے کے روز امریکی صدر نے نئی افغان پالیسی میں پاکستان کو بھی شامل کرنے کا اعلان کیا اور افغانستان سے ملحق پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود القاعدہ کو امریکہ سمیت دنیا بھر کے لیے سب سے بڑا خطرہ قراردیا۔




اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں