1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پندرہویں صدی کا چینی وائن کپ چھتیس ملین ڈالر میں نیلام

مقبول ملک8 اپریل 2014

ہانگ کانگ میں آج منگل کے روز چین میں مِنگ شاہی خاندان کے دور کے ایک وائن کپ کو 36.05 ملین امریکی ڈالر کے عوض نیلام کر دیا گیا۔ چینی مٹی کے بنے کسی قدیم برتن کے لیے دنیا میں اتنی بڑی قیمت پہلے کبھی ادا نہیں کی گئی تھی۔

تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ہانگ کانگ سے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ بین الاقوامی شہرت کے حامل نیلام گھر Sotheby's کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا کہ صدیوں پرانے اس وائن کپ کو چین کے شہر شنگھائی کے رہنے والے ارب پتی تاجر اور صنعت کار لِیُو ژی چِیان نے خریدا ہے۔

اس چھوٹے سے سفید کپ کی بیرونی سطح پر ایک رنگا رنگ پینٹنگ بنی ہوئی ہے، جس میں ایک مرغی اور ایک مرغابی کو اپنے چوزوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ کپ مِنگ شاہی خاندان کے ایک شہنشاہ چَینگ ہُوا کے دور میں 1465ء اور 1487ء کے درمیانی عرصے میں بنایا گیا تھا۔

چین میں مِنگ حکمرانوں کے دور کا صدیوں پرانا ایک انتہائی قیمتی گلدانتصویر: AP

Sotheby's کے مطابق اس چائنہ کپ کی 36.05 ملین امریکی ڈالر کے عوض نیلامی کے ساتھ چینی مٹی کے قدیم برتنوں کی مہنگی سے مہنگی فروخت کا ایک نیا عالمی ریکارڈ بھی قائم ہو گیا ہے۔ اس سے قبل زیادہ سے زیادہ قیمت کا ریکارڈ 2010ء میں قائم ہوا تھا۔ تب چین ہی میں چِیان لونگ حکمرانوں کے دور کا امرود کی شکل کا ایک گلدان نیلام کیا گیا تھا، جس کے لیے اس کے خریدار نے 252.66 ملین ہانگ کانگ ڈالر یا 32.58 ملین امریکی ڈالر کے برابر قیمت ادا کی تھی۔

سوتھے بِیز ایشیا کے نائب چیئرمین نکولس چاؤ کے بقول مِنگ دور کے آج نیلام کیے گئے سفید وائن کپ نے اپنی قیمت سے متعلق تمام پیشگی اندازوں کو غلط ثابت کر دیا۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس سے قبل مِنگ دور ہی کا جو چینی کا برتن آج تک سب سے زیادہ قیمت پر نیلام کیا گیا تھا، وہ نیلے اور سفید رنگ کا ایک گلدان تھا، جس کے لیے اس کے خریدار نے 168.66 ملین ہانگ کانگ ڈالر ادا کیے تھے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

قدیم نوادرات کے ماہرین اس وائن کپ کو اس پر بنی پینٹنگ کی وجہ سے مِنگ دور کے ’وائٹ چکن کپ‘ کا نام دیتے ہیں۔ نکولس چاؤ نے کہا کہ چینی آرٹ کے حوالے سے یہ کپ ایک ’مقدس برتن‘ کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کے مطابق چین میں پورسلین کے بنے برتنوں کی تاریخ میں کوئی دوسرا برتن ایسا نہیں ہے جسے اس ’وائن کپ سے زیادہ لیجنڈری‘ قرار دیا جا سکے۔ انہوں نے ’وائٹ چکن کپ‘ کی نیلامی کے بعد صحافیوں کو بتایا، ’’یہ کپ ایک ایسی شے ہے، جس کا وجود دیومالائی پس منظر میں ڈوبا ہوا ہے۔‘‘ کپ کی نیلامی کے لیے کم از کم بولی 160 ملین ہانگ کانگ ڈالر رکھی گئی تھی۔

ساڑھے پانچ سو سال سے بھی زائد پرانا یہ وائن کپ اب لِیُو ژی چِیان کی ملکیت میں چلا گیا ہے، جو اسے شنگھائی میں اپنے گھر میں رکھیں گے۔ اس وقت پچاس سالہ لِیُو ماضی میں ٹیکسی چلایا کرتے تھے لیکن اب وہ ایک ارب پتی سرمایہ کار ہیں۔ لِیُو چین کی امیر ترین شخصیات میں شمار ہوتے ہیں اور ان کی دولت کا اندازہ 1.6 بلین امریکی ڈالر کے برابر لگایا جاتا ہے۔ انہوں نے دو بڑے عجائب گھر بھی قائم کر رکھے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں