پورے جرمنی کے لیے نو یورو ماہانہ کی ٹرین ٹکٹ بہت کامیاب رہی
28 اگست 2022
جرمنی میں وفاقی حکومت کا صرف نو یورو ماہانہ کے عوض پورے ملک کے لیے ٹرین ٹکٹ کا تین ماہ کا تجرباتی منصوبہ بہت کامیاب رہا۔ اس سال جون سے اگست کے آخر تک اس پیشکش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کروڑوں جرمن صارفین نے یہ ٹکٹ خریدی۔
اشتہار
جرمنی کی سب سے بڑی ریل کمپنی ڈوئچے بان نے اتوار اٹھائیس اگست کے روز بتایا محدود مدت کے اس منصوبے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کوئی بھی صارف جون سے اگست تک کے تین ماہ کے دوران ہر مہینے صرف نو یورو ادا کر کے پورے ملک میں قابل استعمال ایسی ٹکٹ خرید سکتا تھا، جس کا قیمت کے لحاظ سے عام حالات میں تصور بھی مشکل تھا۔
یہ ٹکٹ اتنی مشہور ہو گئی تھی کہ اس کا نام ہی 'نو یورو ٹکٹ‘ پڑ گیا تھا اور اسے جرمن صارفین کے ساتھ ساتھ بہت سے یورپی شہریوں نے بھی استعمال کیا۔ یہ ٹکٹ بہت تیز رفتار انٹر سٹی اور انٹر سٹی ایکسپریس ٹرینوں کے علاوہ تقریباﹰ ہر طرح کی پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کے لیے استعمال کی جا سکتی تھی۔ یوں کوئی بھی صارف پورا مہینہ پورے ملک میں تمام مقامی اور علاقائی بسوں، ٹراموں اور ریل گاڑیوں میں سفر کر سکتا تھا۔
یہ پیشکش ابھی ختم نہیں ہوئی اور اس کی مدت اکتیس اگست کو پوری ہو گی۔
ڈوئچے بان نے بتایا کہ اس ٹکٹ کی فروخت کا آغاز اس کے یکم جون سے استعمال کا عرصہ شروع ہونے سے پہلے سے ہو گیا تھا اور اتوار 28 اگست تک ایسی تقریباﹰ چھبیس ملین ٹکٹیں خریدی جا چکی تھیں۔
ڈوئچے بان کی ریجنل ٹرانسپورٹ کے شعبے کی سربراہ ایولین پالا نے جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ جن تقریباﹰ دو کروڑ ساٹھ لاکھ صارفین نے یہ ٹکٹیں خریدیں، ان میں سے ہر پانچواں صارف ایسا تھا، جس نے اس پیشکش کو بہت پرکشش سمجھتے ہوئے عوامی شعبے کے ذرائع آمد و رفت کو اپنے لیے 'جیسے نئے سرے سے دریافت‘ کیا تھا۔
ایولین پالا نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران جرمنی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کا رجحان بہت کم ہو گیا تھا۔ تاہم یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک جرمنی میں صرف اس ٹکٹ کی وجہ سے ہی جون سے لے کر اگست تک عام شہریوں میں ''پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کا رجحان کورونا وائرس کی وبا کے آغاز سے پہلے کے عرصے سے بھی کہیں زیادہ رہا۔‘‘
جرمن ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی ملکی تنظیم وی ڈی وی کے مطابق صرف پہلے دو ماہ کے دوران ہی مختلف ریل کمپنیوں، بلدیاتی علاقوں کے اپنے ٹرانسپورٹ اداروں اور عام بسوں کے اندر لگی مشینوں تک سے یہ ٹکٹ خریدنے والے مسافروں کی مجموعی تعداد قریب 38 ملین رہی تھی۔
اس کے علاوہ وہ تقریباﹰ دس ملین جرمن صارفین علیحدہ تھے، جنہوں نے سالانہ بنیادوں پر مقامی یا علاقائی ٹریول کارڈ خرید رکھے ہیں۔ انہیں بھی معمول کی قیمت میں بہت زیادہ کمی کے ساتھ اور ایک خود کار نظام کے تحت تین ماہ کے لیے یہ ٹکٹ ماہانہ صرف نو یورو کے عوض مہیا کر دی گئی تھی۔
م م / ک م (ڈی پی اے، ای پی ڈی)
جرمن ریل گاڑیوں کے بارے میں دس بنیادی حقائق
جرمنی کے ریلوے نظام کے بارے میں مقامی لوگ دس بنیادی معلومات کو ازبر کیے ہوئے ہیں۔ کئی دیگر ملکوں کی طرح اس نظام کی بنیاد بھی ٹکٹوں کے حصول، نشستوں کے تحفظ اور مختلف ریل گاڑیوں کی شناخت پر مبنی ہے۔
تصویر: Deutsche Bahn AG
اسٹیشن پر ہونے والے اعلانات
جرمنی کے ریلوے اسٹیشنوں پر ریل گاڑیوں کی آمد کے اعلانات کو کئی لوگ سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ لاؤڈ اسپیکروں کے غیر معیاری ہونے کو قرار دیا جاتا ہے۔ اگر آپ کو اعلان سمجھ میں نہیں آیا تو کوئی بات نہیں، ایک جرمن زبان کا ایک محاورہ ہے: ’مجھے تو صرف ٹرین اسٹیشن ہی سمجھ میں آیا‘ جس کا مطلب ہے کہ ’مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا‘۔
تصویر: picture-alliance/dpa
مختلف قسم کی ٹرینوں کی پہچان
جرمن اسکولوں کے بچے بھی ٹرینوں کی قسام سے واقف ہوتے ہیں۔ ایک انٹرسٹی ایکسپریس ہے، دوسری انٹر سٹی اور تیسری ریجنل ایکسپریس ہے۔ ان کے علاوہ چھوٹے شہروں کے درمیان چلنے والے ریل گاڑیاں بھی ہیں۔ انٹرسٹی ایکسپریس تین سو کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے سفر کر سکتی ہے۔ انٹرسٹی ایکسپریس اور انٹرسٹی ریل گاڑیاں سفید اور سرخ رنگوں کی حامل ہوتی ہیں۔ ریجنل ایکسپریس اور لوکل ٹرینوں کا رنگ عام طور پر سرخ ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Woitas
ہر ریل گاڑی بروقت نہیں پہنچتی
جرمن ریل گاڑیاں کبھی بروقت منزل پر پہنچنے کے حوالے سے جانی جاتی تھیں لیکن اس تاثر میں بتدریج کمی ہوتی جا رہی ہے۔ اب مسافر عموماً ریل گاڑیوں کے منزل پر تاخیر سے پہنچنے کا رونا روتے دکھائی دیتے ہیں۔ پھر بھی جرمن ریل گاڑیوں کے ادارے ڈوئچے بان کے مطابق سن 2018 میں پچھتر فیصد انٹرسٹی ریل گاڑیاں پانچ منٹ تک کی تاخیر سے اپنی منزل پر پہنچی تھیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Tschauner
ٹکٹ خریدنا بہت ضروری ہے
جرمنی میں ریل گاڑی میں سفر کرنے کے حوالے سے عام لوگ یہ احساس رکھتے ہیں کہ پہلے ٹکٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔ انٹرسٹی ریل گاڑیوں میں سوار ہونے کے بعد ٹکٹ حاصل کرنے کی سہولت موجود ہوتی ہے۔ ان کے علاوہ دیگر گاڑیوں پر بغیر ٹکٹ سفر کرنے پر جرمانے کا قوی امکان موجود ہوتا ہے۔
تصویر: Deutsche Bahn AG/P. Castagnola
گروپ میں اکھٹے سفر کریں، پیسے بچائیں
پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے لیے علاقائی ریل گاڑیوں پر مختلف قسم کی تفریحی پیکج دستیاب ہوتے ہیں۔ بعض اوقات ایک ٹکٹ پر دو افراد بھی سفر کر سکتے ہیں۔ اس طرح گروپ میں سفر کرنے سے پیسے بچانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Kalaene
بائیسکل اور جرمن ریل گاڑیاں
انٹر سٹی ایکسپریس ٹرین پر طے کر کے بند کی جانے والی بائیسکل اگر مقررہ مقام پر رکھی جائے تو درست، بصورت دیگر سفر جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ دیگر ریل گاڑیوں میں بائیسکلوں کے لیے مخصوص بوگیاں ہوتی ہیں۔ سفر کے دوران سائیکل کے لیے بھی اضافی ٹکٹ ضروری ہے۔ جرمنی میں موسم گرما میں سائیکلنگ ایک دلچسپ مشغلہ ہے لہذا سفر شروع کرنے سے قبل ضروری اقدامات پریشانی سے بچا سکتا ہے۔
تصویر: DW/Elizabeth Grenier
’معذرت، یہ جگہ میری ہے!‘
ریل گاڑی کا ٹکٹ خریدنے پر نشست خودبخود تفویض نہیں ہو جاتی بلکہ ’سیٹ ریزرو‘ کرنے کے لیے اضافی رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔ عموماً لمبے سفر کے لیے نشستیں محفوظ کرانے کو اہم سمجھا جاتا ہے۔ ہر سیٹ کے محفوظ ہونے کی اطلاع اُس کے اوپر نصب اسکرین پر دیکھی جا سکتی ہے۔ نشست ریزرو ہونے کی صورت میں، اُس پر اگر کوئی بیٹھ جائے تو سیٹ کے حامل مسافر کے لیے اُسے اٹھنا پڑتا ہے۔
تصویر: Deutsche Bahn AG/O. Lang
ریل گاڑی کے مخصوص بوگی کا مناسب جگہ پر انتظار
جرمن ریل گاڑیاں عموماً ہر اسٹیشن پر ایک مخصوص مقام پر کھڑی ہوتی ہیں اور اس طرح مسافروں کو اپنے ڈبے میں داخل ہونے کے لیے آگے پیچھے بھاگنا نہیں پڑتا۔ یہ ڈبہ نشست محفوظ کرانے پر مخصوص کیا جاتا ہے۔ ہر ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر یہ معلومات دستیاب ہوتی ہے کہ ریل گاڑی کے کس نمبر کا ڈبہ کس جگہ ہو گا۔
تصویر: DW/Elizabeth Grenier
ریل گاڑی کے اندر شور مچانا مناسب نہیں
جرمن ریل گاڑیوں میں اپنی پسند کی نشست محفوظ کرائی جا سکتی ہے۔ کھڑکی کے ساتھ بیٹھنا چاہیں یا ڈبے کے اندرونی راستے کی جانب، اسی طرح ایسی سیٹیں بھی دستیاب ہوتی ہیں، جہاں خاموشی سے بیٹھنا لازمی ہوتا ہے۔ ایسی سیٹوں پر موبائل فون تک استعمال کرنے سے اجتناب کیا جاتا ہے۔ ویسے ریل گاڑی کے کسی بھی ڈبے میں شور مچانے کی اجازت نہیں ہوتی۔
تصویر: picture alliance/dpa/N. Schmidt
بچوں کے لیے بھی خصوصی سہولت
بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے والدین کے لیے بعض مخصوص نشستیں دستیاب ہوتی ہیں۔ انٹرسٹی ٹرین پر بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے والدین کو مخصوص ڈبے کی سہولت دستیاب ہوتی ہے لیکن عام طور پر اس میں زیادہ جگہ نہیں ہوتی۔ کسی بالغ شخص کے ساتھ سفر کرنے پر پندرہ برس تک کی عمر کے بچے بھی ڈوئچے بان کی ریل گاڑی پر بغیر کرائے کے سفر کر سکتے ہیں۔ خاندان کے لیے نشستوں کے تحفظ میں خاص رعایت دی جاتی ہے۔