جرمن صوبے سیکسنی میں ایک موٹر وے کے پارکنگ ایریا میں ایک ٹرالر کے ڈرائیور کو دوہری مشکل کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ پہلی مشکل اس کی غلطی کی وجہ سے پیدا ہوئی، دوسری مشکل کی وجہ اس غلطی کی تلافی کی غیر قانونی کوشش بنی۔
اشتہار
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے اس واقعےکی تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ وفاقی صوبے سیکسنی میں کوڈرزڈورف نامی قصبے کے قریب ’اے فور‘ نامی موٹر وے کے ویزئر فورسٹ نامی علاقے میں قائم پارکنگ ایریا میں ایک پچاس سالہ ڈرائیور نے اپنا مال بردار ٹرالر غلط پارک کیا تھا۔
کچھ ہی دیر بعد جب وہاں پر خصوصی پولیس کے اہلکار معمول کی نگرانی کے لیے آئے تو اس ڈرائیور کو غلط پارکنگ پر پندرہ یورو جرمانہ کر دیا گیا۔ ان پولیس اہلکاروں کا تعلق مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت کے نگران وفاقی دفتر سے تھا، جنہیں جرمانہ کیے جانے پر ناخوش ڈرائیور نے موقع پر ہی 15 یورو ادا کر کے اپنی جان چھڑانے کی کوشش کی۔
کوڈرزڈورف پولیس کے مطابق جب اس ڈرائیور نے موقع پر موجود سرکاری اہلکاروں کو جرمانے کی ادائیگی کے لیے 20 یورو کا نوٹ دیا، تو یہ اہلکار تذبذب کا شکار ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ ان اہلکاروں میں سے پہلے ایک اور پھر دوسرے نے جب یہ نوٹ ہاتھ میں لیا، تو انہیں دال میں کچھ کالا محسوس ہوا۔
پھر جب اس نوٹ کا الٹرا وائلٹ روشنی والے ’کرنسی نوٹ ٹیسٹر‘ سے معائنہ کیا گیا، تو وہ جعلی نکلا۔ اس پر ان اہلکاروں نے نہ صرف بیس یورو کا یہ جعلی نوٹ ضبط کر لیا بلکہ ساتھ ہی ڈرائیور کے خلاف جعلی کرنسی گردش میں لانے کے الزام میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔
اس بارے میں ڈی پی اے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ متعلقہ ڈرائیور کا جرم اتنا بڑا نہیں تھا، جتنا اس جرم کی تلافی کے وقت کیا گیا جرم۔ ’’پہلے تو جرمانے کی ادائیگی کے لیے جعلی نوٹ، اور پھر یہ نوٹ بھی کسی پولیس اہلکار کے ہاتھ میں تھما دینا، اسی کو تو کہتے ہیں، آ بیل مجھے مار۔‘‘
کپاس سے کرنسی نوٹ تک: یورو کیسے بنایا جاتا ہے؟
ای سی بی نے پچاس یورو کے ایک نئے نوٹ کی رونمائی کی ہے۔ پرانا نوٹ سب سے زیادہ نقل کیا جانے والا نوٹ تھا۔ ڈی ڈبلیو کی اس پکچر گیلری میں دیکھیے کہ یورو کرنسی نوٹ کس طرح چھپتے ہیں اور انہیں کس طرح نقالوں سے بچایا جاتا ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
ملائم کپاس سے ’ہارڈ کیش‘ تک
یورو کے بینک نوٹ کی تیاری میں کپاس بنیادی مواد ہوتا ہے۔ یہ روایتی کاغذ کی نسبت نوٹ کی مضبوطی میں بہتر کردار ادا کرتا ہے۔ اگر کپاس سے بنا نوٹ غلطی سے لانڈری مشین میں چلا جائے تو یہ کاغذ سے بنے نوٹ کے مقابلے میں دیر پا ثابت ہوتا ہے۔
تصویر: tobias kromke/Fotolia
خفیہ طریقہ کار
کپاس کی چھوٹی چھوٹی دھجیوں کو دھویا جاتا ہے، انہیں بلیچ کیا جاتا ہے اور انہیں ایک گولے کی شکل دی جاتی ہے۔ اس عمل میں جو فارمولا استعمال ہوتا ہے اسے خفیہ رکھا جاتا ہے۔ ایک مشین پھر اس گولے کو کاغذ کی لمبی پٹیوں میں تبدیل کرتی ہے۔ اس عمل تک جلد تیار ہو جانے والے نوٹوں کے سکیورٹی فیچرز، جیسا کہ واٹر مارک اور سکیورٹی تھریڈ، کو شامل کر لیا جاتا ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
نوٹ نقل کرنے والوں کو مشکل میں ڈالنا
یورو بینک نوٹ تیار کرنے والے اس عمل کے دوران دس ایسے طریقے استعمال کرتے ہیں جو کہ نوٹ نقل کرنے والوں کے کام کو خاصا مشکل بنا دیتے ہیں۔ ایک طریقہ فوئل کا اطلاق ہے، جسے جرمنی میں نجی پرنرٹز گائسیکے اور ڈیفریئنٹ نوٹ پر چسپاں کرتے ہیں۔
تصویر: Giesecke & Devrient
نقلی نوٹ پھر بھی گردش میں
پرنٹنگ کے کئی پیچیدہ مراحل کے باوجود نقال ہزاروں کی تعداد میں نوٹ پھر بھی چھاپ لیتے ہیں۔ گزشتہ برس سن دو ہزار دو کے بعد سب سے زیادہ نقلی نوٹ پکڑے گئے تھے۔ یورپی سینٹرل بینک کے اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں نو لاکھ جعلی یورو نوٹ گردش کر رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe
ایک فن کار (جس کا فن آپ کی جیب میں ہوتا ہے)
رائن ہولڈ گیرسٹیٹر یورو بینک نوٹوں کو ڈیزائن کرنے کے ذمے دار ہیں۔ جرمنی کی سابقہ کرنسی ڈوئچے مارک کے ڈیزائن کے دل دادہ اس فن کار کے کام سے واقف ہیں۔ نوٹ کی قدر کے حساب سے اس پر یورپی تاریخ کا ایک منظر پیش کیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP
ہر نوٹ دوسرے سے مختلف
ہر نوٹ پر ایک خاص نمبر چھاپا جاتا ہے۔ یہ نمبر عکاسی کرتا ہے کہ کن درجن بھر ’ہائی سکیورٹی‘ پرنٹرز کے ہاں اس نوٹ کو چھاپا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ نوٹ یورو زون کے ممالک کو ایک خاص تعداد میں روانہ کیے جاتے ہیں۔
تصویر: Giesecke & Devrient
پانح سو یورو کے نوٹ کی قیمت
ایک بینک نوٹ پر سات سے سولہ سینٹ تک لاگت آتی ہے۔ چوں کہ زیادہ قدر کے نوٹ سائز میں بڑے ہوتے ہیں، اس لیے اس حساب سے ان پر لاگت زیادہ آتی ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
آنے والے نئے نوٹ
سن دو ہزار تیرہ میں پانچ یورو کے نئے نوٹ سب سے زیادہ محفوظ قرار پائے تھے۔ اس کے بعد سن دو ہزار پندرہ میں دس یورو کے نئے نوٹوں کا اجراء کیا گیا۔ پچاس یورو کے نئے نوٹ اگلے برس گردش میں آ جائیں گے اور سو اور دو یورو کے نوٹ سن دو ہزار اٹھارہ تک۔ پانچ سو یورو کے نئے نوٹوں کو سن دو ہزار انیس تک مارکیٹ میں لایا جا سکتا ہے۔