1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پولیس کو جرمانے کی ادائیگی، وہ بھی جعلی نوٹ سے

مقبول ملک ڈی پی اے
21 جنوری 2018

جرمن صوبے سیکسنی میں ایک موٹر وے کے پارکنگ ایریا میں ایک ٹرالر کے ‌ڈرائیور کو دوہری مشکل کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ پہلی مشکل اس کی غلطی کی وجہ سے پیدا ہوئی، دوسری مشکل کی وجہ اس غلطی کی تلافی کی غیر قانونی کوشش بنی۔

ڈرائیور نے پولیس کو اتنی ہی مالیت کا لیکن ایک جعلی نوٹ دیا تھاتصویر: picture alliance/APA/picturedesk.com

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے اس واقعےکی تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ وفاقی صوبے سیکسنی میں کوڈرزڈورف نامی قصبے کے قریب ’اے فور‘ نامی موٹر وے کے ویزئر فورسٹ نامی علاقے میں قائم پارکنگ ایریا میں ایک پچاس سالہ ڈرائیور نے اپنا مال بردار ٹرالر غلط پارک کیا تھا۔

جعلی پاسپورٹ کے ذریعے یونان سے اٹلی جانے کی کوشش، کئی گرفتار

ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ، دو پولیس افسران برطرف

یونان: جعلی پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانیوں سمیت متعدد گرفتار

کچھ ہی دیر بعد جب وہاں پر خصوصی پولیس کے اہلکار معمول کی نگرانی کے لیے آئے تو اس ڈرائیور کو غلط پارکنگ پر پندرہ یورو جرمانہ کر دیا گیا۔ ان پولیس اہلکاروں کا تعلق مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت کے نگران وفاقی دفتر سے تھا، جنہیں جرمانہ کیے جانے پر ناخوش ڈرائیور نے موقع پر ہی 15 یورو ادا کر کے اپنی جان چھڑانے کی کوشش کی۔

کبھی کبھی جعلی نوٹ تیار کرنے والے ایسے نوٹ بھی بناتے ہیں، جو سرے سے ہوتے ہی نہیں، مثلاﹰ پچپن یورو کا یہ جعلی نوٹتصویر: picture-alliance/dpa/B. Roessler

کوڈرزڈورف پولیس کے مطابق جب اس ڈرائیور نے موقع پر موجود سرکاری اہلکاروں کو جرمانے کی ادائیگی کے لیے 20 یورو کا نوٹ دیا، تو یہ اہلکار تذبذب کا شکار ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ ان اہلکاروں میں سے پہلے ایک اور پھر دوسرے نے جب یہ نوٹ ہاتھ میں لیا، تو انہیں دال میں کچھ کالا محسوس ہوا۔

جعلی ڈگریاں، امریکا میں پاکستانی کمپنی ایگزیکٹ کے ایک رکن پر مقدمہ

یورپ میں جعلی اشیاء فروخت کرنے والی 4500 ویب سائٹس بند

مہاجرین کے لیے جعلی دستاویزات، چیک جمہوریہ میں دس افراد گرفتار

پھر جب اس نوٹ کا الٹرا وائلٹ روشنی والے ’کرنسی نوٹ ٹیسٹر‘ سے معائنہ کیا گیا، تو وہ جعلی نکلا۔ اس پر ان اہلکاروں نے نہ صرف بیس یورو کا یہ جعلی نوٹ ضبط کر لیا بلکہ ساتھ ہی ڈرائیور کے خلاف جعلی کرنسی گردش میں لانے کے الزام میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔

اس بارے میں ڈی پی اے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ متعلقہ ڈرائیور کا جرم اتنا بڑا نہیں تھا، جتنا اس جرم کی تلافی کے وقت کیا گیا جرم۔ ’’پہلے تو جرمانے کی ادائیگی کے لیے جعلی نوٹ، اور پھر یہ نوٹ بھی کسی پولیس اہلکار کے ہاتھ میں تھما دینا، اسی کو تو کہتے ہیں، آ بیل مجھے مار۔‘‘

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں