1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپولینڈ

پولینڈ نے اپنی فضائی حدود میں ڈرون مار گرائے

صلاح الدین زین اے پی، اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
10 ستمبر 2025

نیٹو کے رکن پولینڈ نے مغربی یوکرین پر روسی حملوں کے دوران اپنی فضائی حدود کی "بے مثال خلاف ورزی" کے بعد فضائی دفاع کو بڑھا دیا ہے۔

پولینڈ کے جہاز فضا میں
پولینڈ کی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ جارحیت کی کارروائی ہے جس نے ہمارے شہریوں کی حفاظت کے لیے حقیقی خطرہ پیدا کر دیا ہےتصویر: Dominika Zarzycka/SOPA Images/ZUMA/picture alliance

پولینڈ کی فوج نے پڑوسی ملک یوکرین پر روسی حملے کے دوران اپنی فضائی حدود کی بار بار خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایک درجن ڈرون قسم کی اشیاء دیکھی گئی ہیں، جن میں سے کچھ کو مار کر گرا دیا گیا ہے۔

پولینڈ کی مسلح افواج کی آپریشنل کمانڈ نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا، "روسی فیڈریشن کی طرف سے یوکرین کی سرزمین پر آج کے حملے کے بعد، ڈرون قسم کی اشیاء کے ذریعے پولینڈ کی فضائی حدود کی غیر معمولی خلاف ورزی کی گئی۔"

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ جارحیت کی کارروائی ہے جس نے ہمارے شہریوں کی حفاظت کے لیے حقیقی خطرہ پیدا کر دیا ہے۔"

اس سے قبل پولینڈ کی مسلح افواج نے بتایا تھا کہ یوکرین پر روس کے حملوں کے دوران اس کی "فضائی حدود کی ڈرون قسم کی اشیاء سے بار بار خلاف ورزی کی گئی۔"

پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن "پولینڈ کی فضائی حدود کی متعدد خلاف ورزیوں" سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے اشیاء کے خلاف ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ملک کے صدر کیرول ناوروکی اور وزیر دفاع کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

پولینڈ کی پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں یوکرین پر روسی حملے کے دوران پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد پولینڈ کے مشرقی گاؤں زوسنوکا میں ایک تباہ شدہ ڈرون ملا ہے۔

ڈرون حملوں کے سبب وارساوا کا ایئر پورٹ بھی کچھ وقت کے لیے بند کرنا پڑا، جسے بعد میں آپریشن کے لیے کھول دیا گیاتصویر: AP Photo/picture alliance

پولینڈ کا نیٹو سے مسلسل رابطہ

پولینڈ کے وزیر دفاع ولادیسلاو کوسینیک کامیز نے ایک پوسٹ میں کہا کہ پولینڈ نیٹو کمانڈ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ پولینڈ نیٹو اتحاد کا رکن ہے۔

 دفاعی معاہدے کے تحت نیٹو کے ایک رکن ملک پر حملہ تمام پر حملہ تصور کیا جاتا ہے۔ تاہم، نیٹو کے آرٹیکل پانچ کی دفاعی شق خود بخود حملے سے متحرک نہیں ہوتی، بلکہ اس کے لیے حملے سے متاثر ریاست سے درخواست کی ضرورت ہوتی ہے۔

پولینڈ کے کون سے علاقے متاثر ہوئے؟

یوکرین کی فضائیہ کے مطابق وولِن اور لیوِف کے مغربی علاقوں سمیت یوکرین کا بیشتر حصہ کئی گھنٹوں تک فضائی حملے کے الرٹ میں رہا۔

پولینڈ کے فوجی حکام نے بتایا کہ فوجی آپریشن جاری ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔ بیان کے مطابق پوڈلاسکی، مازوویکی اور لوبلن کے علاقوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔

پولینڈ کے کون سے ہوائی اڈے بند کرنے پڑے؟

پولینڈ کے چار ہوائی اڈے بشمول وارسا میں ملک کے سب سے بڑے چوپن ہوائی اڈے کو بھی منگل کی رات سے بدھ کی رات تک بند کر دیا گیا کیونکہ "ریاستی سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق غیر منصوبہ بند فوجی سرگرمی" جاری تھی۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اصل میں پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کس چیز نے کی، کیونکہ فوج اب بھی "ڈرون قسم کی اشیاء" کا حوالہ دے رہی ہےتصویر: TVN/REUTERS

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بات امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے نوٹس کے حوالے سے بتائی گئی ہے اور فوجی کمانڈ کی طرف سے اس کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی کہ کون سے ہوائی اڈے بند کرنے پڑے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اصل میں پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کس چیز نے کی، کیونکہ فوج اب بھی "ڈرون قسم کی اشیاء" کا حوالہ دے رہی ہے۔

اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے کچھ ڈرونز کو مار گرایا گیا اور اس نے اسے "جارحیت کا عمل" قرار دیا ہے۔

اس نے مزید کہا کہ ان اشیاء کے ممکنہ حادثے کی جگہوں کو تلاش کرنے اور ان کا پتہ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔

پوٹن 'مغرب کا امتحان لے رہے ہیں'

یوکرین کے وزیر خارجہ اندری سیبیہا نے بدھ کے روز کہا کہ یوکرین پر حملوں کے دوران روسی ڈرونز کا پولینڈ میں داخل ہونا صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے جنگ کی توسیع کو نمایاں کرتا ہے۔

انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا: "پوٹن صرف اپنی جنگ کو بڑھا رہے ہیں اور مغرب کو آزما رہے ہیں۔ جتنا ہی انہیں طاقت سے جواب دینے میں تاخیر کی جائے گی، وہ اتنا ہی جارحانہ ہوتے جائیں گے۔"

ان کا مزید کہنا تھا، "اب ایک کمزور ردعمل روس کو مزید مشتعل کر دے گا اور پھر روسی میزائل اور ڈرون یورپ کی طرف مزید پرواز کریں گے۔" 

انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے نیٹو کے شراکت داروں کی ضرورت کو ظاہر کیا ہے کہ وہ اپنے فضائی دفاعی نظام کو یوکرین کی فضائی حدود میں ڈرونز اور میزائلوں کو روکنے کے لیے استعمال کریں۔

ادارت: جاوید اختر

یوکرین میں روس کے نئے جنگی حربے کیا ہیں؟

03:21

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں