پوٹن اپنے ہمراہ کتا مجھے خوفزدہ کرنے کے لیے لائے تھے، میرکل
4 دسمبر 2024سابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے پہلے پہل تو ان سے جھوٹ نہیں بولا لیکن بعد میں جب یوکرینی علاقے کریمیا پر قبضے کی بات آئی تو پوٹن نے دروغ گوئی سے کام لیا۔ میرکل نے یہ تبصرہ منگل کو سی این ین پر نشر ہونے والے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کیا۔ اس انٹرویو کے دوران، جب میزبان صحافی کرسٹیئن امان پور نے سابق جرمن چانسلر سے پوچھاکہ وہ کسی ایسے شخص کے ساتھ بات چیت کیسے کر سکتی ہیں، جسے وہ (میرکل) ''ڈھٹائی سے جھوٹ بولنے والا‘‘ کہہ چکی ہوں۔
اس کے جواب میں میرکل کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے 2005ء میں بطور چانسلر اپنے کام کا آغاز کیا، تو پوٹن نے اس وقت '' ڈھٹائی سے جھوٹ نہیں بولے تھے۔‘‘ تاہم میرکل کے بقول، ''بعد میں کریمیا کے معاملے پر انہوں (پوٹن) نے جھوٹ بولا تھا۔‘‘ میرکل نے گفتگو کے دوران جرمن زبان میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد انہیں روسی صدر کے ساتھ بہت محتاط رہنا پڑا۔
پوٹن نے 2014ء میں یوکرینی علاقے کریمیا کا غیر قانونی طور پر الحاق کر لیا تھا۔ میرکل اپنی حال ہی میں شائع ہونے والی یادداشت ''آزادی: یادیں 1954-2021‘‘ کی تشہیر کر رہی ہیں اور واشنگٹن میں سابق امریکی صدر باراک اوباما کے ساتھ ٹی وی انٹرویوز میں بھی نظر آئیں۔ اپنی کتاب میں میرکل نے بتایا ہے کہ کس طرح پوٹن ان کے کتوں سے خوف کے بارے میں آگاہ ہونے کے باوجود 2007 ء میں ایک میٹنگ کے دوران جان بوجھ کر اپنے لیبراڈور کو کمرے میں لے آئے تاکہ انہیں پریشان کر سکیں۔
اس واقعہ کے بعد کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف کہا تھا کہ پوٹن اپنے کتے کو مذاکرات والے کمرے میں لا کر صرف اپنے لیے ایک آرام دہ ماحول پیدا کرنا چاہتے تھے۔ امان پور کے ساتھ اپنی گفتگو میں سابق جرمن چانسلر نے اس بات پر زور دیا کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ پوٹن ان کے کتوں کے خوف سے لاعلم ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر یہ طاقت کا ایک کھیل تھا۔
ان کا کہنا تھا، ''میں بچ گئ۔ کتے نے مجھے نہیں کاٹا۔ تو چلو اس معاملے کو یہیں پر چھوڑ دیں۔‘‘
ش ر⁄ ک م (اے پی)