پوٹن کے اہم حلیف ٹمچینکو گیس کمپنی نوواٹیک کے بورڈ سے مستعفی
21 مارچ 2022
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ایک پرانے اتحادی اور دیرینہ دوست گیناڈی ٹمچینکو نے یوکرین میں روسی فوجی مداخلت کے تناظر میں پابندیوں کا نشانہ بننے کے بعد گیس کمپنی نوواٹیک کے بورڈ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
اشتہار
ولادیمیر پوٹن کے دیرینہ قریبی دوست ٹمچینکو روسی گیس کمپنی نوواٹیک کے بورڈ کے ممبر اور کمپنی کے شراکت داروں میں سے ایک رہے ہیں۔ پیر 21 مارچ کو انہوں نے کمپنی میں اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ ان کے مستعفی ہونے کی وجہ روس کی یوکرین کے خلاف عسکری مہم کے تناظر میں ان پر لگائی گئی پابندیاں بنیں۔ گیس کمپنی نوواٹیک نے تاہم ٹمچینکو کے استعفے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ ٹمچینکو اس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 2009ء سے رکن چلے آ رہے تھے۔
ٹمچینکو کون ہیں؟
گیناڈی ٹمچینکو ایک بہت بااثر روسی کاروباری شخصیت ہیں۔ انہوں نے نجی سرمایہ کار کمپنی وولگا گروپ کی بنیاد رکھی تھی۔ ماضی میں وہ گنوور گروپ کے شریک مالک بھی تھے۔ ٹمچینکو 1990ء کی دہائی سے روسی صدر پوٹن کے بہت قریبی دوستوں میں شامل رہے ہیں۔
پوٹن نے انہیں تیل کی برآمد کا ایک لائسنس بھی دیا تھا، جس کے بعد ہی انہوں نے گنوور گروپ کی بنیاد رکھی تھی، جس کا کام اربوں ڈالر مالیت کا روسی تیل برآمد کرنا تھا۔ ٹمچینکو کی سرمایہ کار کمپنی وولگا گروپ روس کی قدرتی گیس کی سب سے بڑی کمپنی نوواٹیک کی سب سے بڑی شیئر ہولڈر کمپنی کی حیثیت رکھتی ہے۔ پینڈورا پیپرز سامنے آنے سے پتہ چلا تھا کہ ٹمچینکو نے گمنام آف شور کمپنیوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر قرضے حاصل کیے تھے۔ دنیا کے امیر ترین انسانوں کے بلومبرگ انڈکس میں ٹمچینکو کو روس کے چھ امیر ترین افراد میں سے ایک قرار دیا جا چکا ہبحران زدہ قبرص میں متنازعہ ٹیکس پر روسی امراء کی تشویشے۔
ٹمچینکو پر پابندیاں
گیناڈی ٹمچینکو پہلے ہی ماسکو کے خلاف امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل رہے ہیں۔ ان پر 2014ء میں کریمیا کے روس میں انضمام کے بعد اور اب 2022ء میں روس کے یوکرین پر فوجی حملے کے بعد بھی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ ٹمچینکو گیس کمپنی نوواٹیک کے شراکت دار ہونے کے علاوہ پیٹروکیمیکل بنانے والی کمپنیوں کے گروپ Sibur کے بورڈ کے بھی ممبر ہونے کے علاوہ سوئٹزرلینڈ میں قائم تیل کمپنی گنوور کے شریک بانی بھی رہے ہیں ۔ 2014ء میں انہوں نے امریکی پابندیوں کے بعد سوئس کمپنی گنوور میں اپنا حصہ فروخت کر دیا تھا۔ ٹمچینکو نے خود اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ وہ ماضی میں سینٹ پیٹرزبرگ اور اس کے قریبی علاقے میں چند دیگر تجارتی کمپنیوں کے مالک بھی رہے ہیں۔ یہ 1990ء کی دہائی کی بات ہے جب موجودہ روسی صدر پوٹن سینٹ پیٹرزبرگ کے میئر کے دفتر میں کام کرتے تھے۔
یوکرین پر فوجی حملے کے بعد روس کے خلاف ثقافتی پابندیاں
گیتوں کے یورو وژن نامی یورپی مقابلے سے لے کر کان فلمی میلے تک، بین الاقوامی ثقافتی حلقے روس کے یوکرین پر حملے کے بعد روسی فنکاروں کی بیرون ملک ثقافتی سرگرمیاں اور تقریبات منسوخ کر کے احتجاج کر رہے ہیں۔
کان فلم فیسٹیول کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روس کے سرکاری وفود یا ماسکو حکومت سے منسلک افراد کا خیرمقدم نہیں کیا جائے گا۔ گلاسگو اور سٹاک ہوم سمیت متعدد شہروں میں ہونے والے فلمی میلوں کے منتظمین بھی اسی طرح کا ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔ لوکارنو فلم فیسٹیول نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس بائیکاٹ میں شامل نہیں ہو گا، جب کہ ڈونباس کے علاقے میں 2014ء کے تنازعے کے بارے میں وینس میں ایک فلم کی مفت نمائش کی جائے گی۔
تصویر: REUTERS
روس یورو وژن مقابلے میں شرکت نہیں کر سکے گا
یورپی براڈکاسٹنگ یونین (ای بی یو)، جو گیتوں کے یورپی مقابلے یورو وژن کا اہتمام کرتی ہے، نے کہا ہے، ’’یوکرین میں غیر معمولی بحران کی روشنی میں اس سال کے مقابلے میں روس کی شمولیت سے اس مقابلے کی بدنامی ہو گی۔‘‘
تصویر: Suspilne
اوپرا ہاؤسز نے بالشوئی بیلے کو روک دیا
لندن کے رائل اوپرا ہاؤس نے ماسکو کے بالشوئی بیلے کی پرفارمنس منسوخ کر دی ہے۔ میٹروپولیٹن اوپیرا کا ’لوہینگرِن‘ بھی، جو بولشوئی کے ساتھ مل کر تیار کیا گیا، نیو یارک اوپرا ہاؤس کے روس نواز فنکاروں کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کے فیصلے سے متاثر ہو گا۔
بہت سے روسی فنکاروں نے یوکرین پر روسی فوجی حملے کی مذمت کی ہے۔ لیکن میونخ آرکسٹرا کے کنڈکٹر کو دیے گئے الٹی میٹم کے باوجود ویلری گیرگییف اپنے دوست پوٹن کی قیادت میں جاری یوکرین کے خلاف جنگ پر خاموش رہے۔ یکم مارچ کو جرمنی کے اس آرکسٹرا نے اپنے چیف کنڈکٹر کو برطرف کر دیا۔ یورپ اور امریکہ میں بھی ان کے متعدد کنسرٹس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
تصویر: Danil Aikin/ITRA-TASS /imago images
روسی فنکار وینس بیےنالے سے بھی باہر
وینس بیےنالے جو 23 اپریل سے شروع ہو رہا ہے، اس کی روسی نمائش کے فنکاروں اور کیوریٹر نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے، ’’میزائلوں سے شہریوں کی ہلاکت کے خلاف اور جنگ مخالف روسی مظاہرین کے احتجاج کی حمایت میں روسی پویلین بند رہے گی۔‘‘
تصویر: Photoshot/picture alliance
ہالی ووڈ نے روس میں فلموں کی ریلیز روک دی
ڈزنی کے بعد، وارنر برادرز، سونی، پیراماؤنٹ پکچرز اور یونیورسل اسٹیوڈیوز نے بھی روسی سینما گھروں میں نئی فلموں کی ریلیز روک دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’دا بیٹ مین‘ چار مارچ کو روس میں ریلیز ہونے والی تھی۔ ڈزنی کی پکسار اینیمیٹڈ فلم ’ٹرننگ ریڈ‘ اور پیراماؤنٹ پکچرز کی ’دا لاسٹ سٹی‘ کی ریلیز بھی روک دی گئی ہے۔
تصویر: Jonathan Olley/DC Comics /Warner Bors/dpa/picture alliance
روس میں کنسرٹ کی منسوخی
نک کیو کا کہنا ہے، ’’یوکرین، ہم آپ کے ساتھ اور روس میں ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں جو اس وحشیانہ اقدام کی مخالفت کرتے ہیں۔‘‘ اس آرٹسٹ نے روس میں ہونے والے اپنے کنسرٹس منسوخ کر دیے ہیں۔ فرانس فرڈینانڈ، دی کِلرز، اِگی پاپ اور گرین ڈے سمیت بہت سے دیگر میوزک بینڈز اور گروپوں نے بھی روس میں اپنے شو منسوخ کر دیے ہیں۔