1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوپ نے بنگلہ دیش اور میانمار کا دورہ مکمل کر لیا

عابد حسین
2 دسمبر 2017

پوپ فرانسس دو ایشیائی ملکوں کا دورہ مکمل کر کے واپس ویٹیکن روانہ ہو گئے ہیں۔ اس دورے کے دوران انہوں نے روہنگیا مہاجرین کے ایک نمائندہ گروپ سے ملاقات بھی کی۔

Bangladesch Dhaka - Papst Franziskus besucht Rohingya Flüchtlinge
تصویر: Reuters/M. Rossi

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے میانمار اور بنگلہ دیش کا دورہ مکمل کر لیا ہے۔ اپنے دورے کے آخری دن انہوں نے بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں مدر ٹریسا کی قائم کردہ مذہبی تنظیم کی نگرانی میں چلنے والے ایک ہسپتال کا دورہ بھی کیا۔

میانمار کے دورے کے دوران انہوں نے روہنگیا مہاجرین کا ذکر نہیں کیا تھا، لیکن جمعہ پہلی دسمبر کو ان سے روہنگیا مہاجرین کے ایک نمائندہ گروپ نے ملاقات کی۔ اس اٹھارہ رکنی گروپ میں دو برقع پوش خواتین اور دو کم عمر بچے بھی شامل تھے۔ بنگلہ دیشی دارالحکومت میں ہونے والی اس ملاقات کے بعد پوپ فرانسس نے اپنی گفتگو میں پہلی مرتبہ روہنگیا مسلمانوں کا براہ راست تذکرہ کیا۔

 بنگلہ دیش میں پوپ فرانسس کی چند روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات

پوپ واپسی میں ہماری مدد کریں، روہنگیا مہاجرین کی اپیل

میانمار میں خطاب، پوپ فرانسس نے روہنگیا کا حوالہ نہ دیا

مہاجرين کی مدد کے ليے پاپائے روم کی مہم ’داستان سفر‘

اس گروپ میں شامل ایک بارہ سالہ لڑکی نے پوپ کو بتایا کہ میانمار میں اُس کے گاؤں پر کیے گئے مسلح حملے کے دوران اُس کے سارے خاندان کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پوپ نے اس کم عمر لڑکی کی درد بھری کہانی سننے کے بعد کہا کہ وہ ایک بہت بڑے المیے سے دوچار ہو چکی ہے اور یہ درد ہمیشہ اُس کے دل میں زندہ رہے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس لڑکی سے اُن لوگوں کے لیے معافی چاہتے ہیں جنہوں نے اس ظالمانہ فعل کا ارتکاب کیا تھا۔

ڈھاکا میں مدر ٹریسا ہسپتال کے مریضوں اور عملے کے ساتھ پوپ کا گروپ فوٹوتصویر: Reuters/A. Medichini

اسی گروپ میں شامل انتیس برس کے محمد زبیر نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پوپ جیسی عظیم شخصیت اور عالمی لیڈر نے روہنگیا مسلمانوں پر بیتنے والے مصائب کو سنا اور یقینی طور پر اس سے دنیا کے بقیہ لیڈروں کے نام بھی اُن کا درد بھرا پیغام پہنچے گا۔ پوپ نے ان افراد کو اپنی دعاؤں سے بھی نوازا۔

پوپ نے ڈھاکا میں روہنگیا مہاجرین کے گروپ سے ملاقات بھی کی تصویر: Reuters/D. Sagolj

اس سے قبل میانمار میں انہوں نے براہ راست روہنگیا مہاجرین کا کوئی ذکر یا حوالہ نہیں دیا تھا، جس پر انسانی حقوق کے اداروں نے تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ میانمار میں جاری کریک ڈاؤن کی وجہ سے رواں برس اگست سے اب تک چھ لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر چکے ہیں۔

بنگلہ دیش میں قیام کے دوران پہلی دسمبر کو پاپائے روم نے مختلف مذاہب کے افراد کے ہمراہ ایک مشترکہ عبادت میں بھی شرکت کی تھی۔ اس عبادت میں مسلمان، ہندو، بدھ مت اور دوسری مذہبی اقلیتوں کے نمائندے شامل تھے۔ یہ عبادت ڈھاکا شہر کے کیتھولک پادری کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی۔

پوپ چٹاگانگ کے ہولی روزیزی چرچ کے قبرستان میںتصویر: Reuters/M. Rossi
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں