پُسی رائٹ کی رکن کی ضمانت نامنظور
23 مئی 2013پُسی رائٹ کی رکن ماریا الویوخینا کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر جج نے ان کے خلاف فیصلہ دیا۔ فیصلے کے حامیوں نے ٹویٹر کے ذریعے ان خیالات کا اظہار کیا کہ ماریا کو ضمانت اس لیے نہیں منظور کی گئی کیونکہ انہوں نے جیل کے قواعد وضوابط کی خلا ف ورزی کرتی رہی ہیں۔
22 مئی کو الویوخینا کی طرف سے کہا گیا تھا کہ انہوں نے کورٹ کی کارروائی کے موقع پر ذاتی طور پر ان کی حاضری کی اجازت نہ دینے کے خلاف بھوک ہڑتال کر رکھی ہے اور اپنے وکیل کو مزید کارروائی سے بھی روک دیا ہے۔ ان کے دفاع کے لیے ایک سرکاری وکیل مقرر کیا گیا تھا۔
بیٹل نامی معروف میوزک بینڈ کے سابق رکن پال میک کارٹنے نے اپنی ویب سائٹ پرالویوخینا کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس طرح وہ بھی ایسی مشہور شخصیات کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے پُسی رائٹ کی ارکان کی سزا کو نا مناسب قرار دیا ہے۔
الویوخینا کی وکیل آئرینا خرونوا نے ان کی مؤکلہ کی مرضی کے برعکس ان کے لیے وکیل مقرر کرنے کے عمل کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پیرول کے انکار کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی کریں گی۔
24 سالہ الویوخینا اوران کے دو ساتھیوں کو گزشتہ سال اگست میں مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ تینوں قیدی خواتین میں سے ایک کو گزشتہ سال اکتوبر میں رہا کر دیا گیا تھا۔ جج نے ان کی درخواست قبول کرتے ہوئے ییکاترینا سموتسیویچ کی سزا کو معطل کر دیا تھا جبکہ باقی دونوں خواتین الویوخینا اور نادیجدا تولوکونیکوا کی رہائی اگلے برس مارچ میں متوقع ہے۔
ایک ماہ قبل دونوں خواتین کی طرف سے درخواست کی گئی تھی کہ جب تک ان کے بچے بڑے نہیں ہو جاتے ان کی سز کو مؤخر کر دیا جائے، تاہم عدالت کی طرف سے ان کی یہ درخواست رد کر دی گئی تھی۔
hm/aba (Reuters)