1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پھائیلن سے مشرقی بھارت میں زبردست تباہی کا خطرہ

عدنان اسحاق 11 اکتوبر 2013

بھارت کے مشرقی علاقوں کی جانب بڑھنے والے سمندری طوفان نے شدت اختیار کر لی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پھائیلن نامی اس طوفان کو انتہائی شدید قرار دیا ہے۔

تصویر: picture-alliance/AP Photo

بھارتی ماہرین کے مطابق پھائیلن نامی یہ طوفان ہفتے کی شام بھارت کی مشرقی ریاستوں اڑیسہ اور آندھرا پردیش سے ٹکرائے گا۔ اس دوران تیز ہواؤں اور شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ساحلی علاقوں سے ٹکراتے وقت ہوا کی رفتار 205 سے 215 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو سکتی ہے۔ بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق خدشہ ہے کہ پھائیلن سے کھڑی فصلوں، مکانات، بجلی اور مواصلات کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

بھارتی ٹیلی وژن چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے فوج کو چوکس کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح امدادی کاموں کی بھی مکمل تیاری کر لی گئی ہے اور کھانے پینے کی اشیاء کے پیکٹ تیار کر لیے گئے ہیں اور ان کی تقسیم کے لیے ہیلی کاپٹرز بھی موجود ہیں۔

اپرپل اور نومبر کے دوران خلیج بنگال میں اٹھنے والے طوفان تواتر سے بنگلہ دیش اور بھارت کے ساحلی علاقوں سے ٹکراتے رہتے ہیںتصویر: Reuters

حکام کو خطرہ ہے کہ ریاست اڑیسہ میں تیز رفتار ہواؤں سے کہیں 1999ء جیسی صورتحال پیدا نہ ہو جائے۔ اس وقت آنے والے طوفان کی وجہ سے تقریباً 15 سو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ریاست اڑیسہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے وفاقی وزارت دفاع کے نام ایک خط میں تحریر کیا ہے کہ ریاستی حکومت اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے تیار تو ہے لیکن شاید یہ اقدامات کافی ثابت نہ ہو سکیں۔ ان کے بقول، ’’ماضی کے تجربات سے ہم نے سیکھا ہے کہ صوبائی حکومت جس قدر بھی حفاظتی انتظامات کر لے، ایک طاقتور سمندری طوفان کا اثر اس قدر شدید ہوتا ہے کہ امدادی کارروائیوں کے لیے صوبائی حکومت کو فوج کی ضرورت پڑتی ہی ہے۔‘‘ ہنگامی حالات کے مقابلے کے وزیر مملکت نارائن پترا کے مطابق، ’’ہم قدرت سے لڑ رہے ہیں۔ اس مرتبہ ہم بہتر طریقے سے تیار ہیں۔ ہم نے 1999ء سے بہت کچھ سیکھا ہے۔‘‘

حکام نے یونین ریاستوں اڑیسہ، آندھرا پردیش اور مغربی بنگال کے پانیوں میں موجود مچھیروں کو واپس خشکی پر لوٹنے کا حکم دیا ہے۔ تاہم اڑیسہ اور آندھرا پردیش میں ابھی سے ہی شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

اپرپل اور نومبر کے دوران خلیج بنگال میں اٹھنے والے طوفان تواتر سے بنگلہ دیش اور بھارت کے ساحلی علاقوں سے ٹکراتے رہتے ہیں۔ گزشتہ جنوری میں تھانے نامی سمندری طوفان کی وجہ سے بھارتی ریاست تامل ناڈو میں 42 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں