اطالوی وزیرداخلہ ماتیو سالوینی نے گزشتہ کئی روز سے اطالوی علاقے سیسلی کی ایک بندرگاہ پر لنگر انداز جہاز پر موجود قریب ڈیڑھ سو تارکین وطن کو ملک میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔
اشتہار
وزیر داخلہ ماتیو سالوینی کی جانب سے ہفتے کے روز اعلان کیا گیا کہ اطالوی کوسٹ گارڈز کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں کہ امدادی جہاز ڈیکیوٹی پر موجود تارکین وطن کو جہاز سے اترنے دیا جائے۔ اطالوی کوسٹ گارڈز کے اس جہاز نے 16 اگست کو بحیرہء روم میں ایک امدادی آپریشن کے ذریعے 190 تارکین وطن کو ریسکیو کیا تھا۔ ان میں سے 13 افراد کو طبی امداد دینے کے لیے اطالوی جزیرے لامپے ڈوسا منتقل کیا گیا تھا، جب کہ باقی تارکین وطن کو لے کر یہ امدادی جہاز سیسلی کی بندرگاہ کاتانیا پہنچ گیا تھا۔ تاہم وزیرداخلہ ماتیو سالوینی نے اس جہاز سے تارکین وطن کو اطالوی سرزمین پر اترنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
یہ 177 تارکین وطن، جن میں ایک بڑی تعداد اریٹریا سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کی ہے، گزشتہ پیر سے اس کاتانیا کی بندرگاہ پر اس جہاز پر موجود تھے۔ اطالوی حکومت کا موقف تھا کہ جب تک یورپی یونین کی رکن ریاستیں ان تارکین وطن کو قبول کرنے کا وعدہ نہیں کرتیں، ان مہاجرین کو جہاز سے اترنے نہیں دیا جائے گا۔ اس سے قبل اطالوی حکام نے فقط بچوں اور چند بیمار افراد کو ہی اس جہاز سے اترنے کی اجازت دی تھی۔ دوسری جانب یہ خدشات پائے جاتے تھے کہ اس جہاز پر ٹی بی کی بیماری پھیل سکتی ہے۔
اطالوی وزیرداخلہ سالوینی نے بتایا کہ اس جہاز سے زیادہ تر تارکین وطن کو کیتھولک چرچ کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ سالوینی نے کہا کہ ان تارکین وطن میں سے چند ایک کو البانیہ اور آئرلینڈ نے قبول کرنے کی حامی بھی بھری ہے۔
دوسری جانب آئرش وزیرخارجہ سائمن کووینی نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان تارکین وطن میں سے 20 تا 25 کو آئرلینڈ میں پناہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی رکن ریاستوں کو ایک دوسرے کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور مسائل کا مل کر حل تلاش کرنا چاہیے۔
یہ بات اہم ہے کہ اس جہاز پر موجود افراد میں 27 بچوں کو بدھ کے روز جہاز سے اتار کر دیکھ بھال کے مراکز میں منتقل کیا گیا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس جہاز پر موجود افراد میں سے متعدد میں ٹی بی کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد یہ خدشات پیدا ہو گئے تھے کہ ممکنہ طور پر یہ بیماری اس جہاز پر پھیل سکتی ہے۔
ع ت، الف الف (روئٹرز، اے ایف پی)
اٹلی کا سیاسی بحران، اہم کردار کون کون سے ہیں؟
اٹلی میں عوامیت پسند جماعتوں لیگ اور فائیو اسٹار موومنٹ کے درمیان اتحادی حکومت کے قیام کے لیے مذاکرات کی ناکامی کے بعد خدشات ہیں کہ اٹلی دوبارہ انتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/ROPI
کوٹریلی، عبوری وزیراعظم
کارلو کوٹریلی اٹلی کے عبوری وزیراعظم ہیں، جنہیں ممکنہ عام انتخابات کی جانب بڑھتے ملک کی قیادت کرنا ہو گی۔ مارچ میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد دو عوامیت پسند جماعتوں کے درمیان اتحادی حکومت کے لیے جاری مذاکرات کی ناکامی اور کابینہ کے لیے تجویز کردہ متنازعہ وزراء کی صدر سے توثیق میں ناکامی کے بعد یہ بحران گہرا ہو چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/S. Lore
کونتے، ناتجربے کاری نے کہیں کا نہ چھوڑا
گیوسپے کونتے، قانون کے پروفیسر اور سیاسی طور پر غیرمعروف شخصیت تھے، انہیں لیگ اور فائیواسٹار موومنٹ نے مشترکہ طور پر وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا، تاہم کابینہ کے مجوزہ وزراء کو بلاک کر دینے پر انہیں یہ دوڑ چھوڑنا پڑی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Lore
ماتریلیا، آخری بات صدر کی
صدر سیرگیو ماتیریلا کے مواخذے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں، انہوں نے عوامیت پسند اتحاد کی حکومت قائم ہونے کا راستہ روکا ہے۔ انہوں نے اس اتحاد کی جانب سے وزیرخزانہ کے عہدے کے لیے پاؤلو ساوونا کا نام لے کر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ یورو کے ناقد ہیں۔ عوامیت پسند جماعتیں یورپی یونین کی مخالف ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Solaro
ساوونا، یورو کے سخت ترین ناقد
ماہر اقتصادیات پاؤلو ساوونا، جنہیں عوامیت پسند اتحاد کی جانب سے وزارت خزانہ کا قلم دان سونپا جا رہا تھا، یورو کے شدید مخالف ہیں اور اسے ’جرمن پنجرہ‘ قرار دیتے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ اگر ضرورت پڑے تو اٹلی کو ’سنگل کرنسی‘ مارکیٹ چھوڑ دینا چاہیے۔ 81 سالہ ساوونا کو بہت سے اطالوی قانون کی سازوں کی حمایت بھی حاصل ہے، تاہم ان کی تقرری کو صدر کی جانب سے ویٹو کر دیا گیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Frustaci
ڈی مائیو، کٹوتیوں کے مخالف
مارچ میں عام انتخابات میں فائیو اسٹار پارٹی نے لوئیگی دی مائیو کی رہنمائی میں 32 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ کونتے کی کابینہ میں وزارتِ محنت کا قلم دان سونپا جانا تھا۔ وہ اس عہدے کے ذریعے یورپی یونین کے برخلاف اپنی جماعت کے ’بجٹ کٹوتیوں کے خاتمے کے منصوبے‘ کو عملی جامہ پہنانا چاہتے تھے۔ انہوں نے صدر کے مواخذے اور نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Fabi
ماتیو سالوینی، کپتان
ماتیو سالوینی یورو اور مہاجرین مخالف جماعت ’لیگ‘ کے قائد ہیں۔ مارچ کے انتخابات میں ان کی جماعت کو 17 فیصد ووٹ ملے۔ سالوینی یورپی پارلیمان کے رکن تو رہ چکے ہیں، تاہم انہیں یا ان کی جماعت کو حکومت یا انتظام چلانے کا کوئی تجربہ نہیں۔ سالوینی نئی حکومت میں وزارت داخلہ کا قلم دان چاہتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Di Meo
بیرلسکونی، کہاں گئے؟
سابق وزیراعظم سیلویو بیرلسکونی اور ان کی جماعت فورزا اٹالیا لیگ سمیت چار جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک اتحاد قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے، تاہم بعد میں لیگ فائیواسٹار پارٹی کے ساتھ اتحادی حکومت سازی میں مصروف ہو گئی، جس پر بیرلسکونی نے افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ’ذمہ داری اور تحمل‘ کے ساتھ اپوزیشن کا کردار نبھانا چاہتے ہیں۔