1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

پہلی عالمی جنگ میں ہلاک شدہ امریکی فوجی شکست خوردہ تھے، ٹرمپ

4 ستمبر 2020

امریکی صدر نے پہلی عالمی جنگ کے دوران فرانس میں ہلاک ہونے والے ملکی فوجیوں کے لیے ’شکست زدہ‘ کے الفاظ استعمال کیے تھے۔ صدر ٹرمپ کے ان الفاظ کے بارے رپورٹ ایک جریدے میں شائع ہوئی ہے۔

Frankreich Nationalfeiertag in Paris | US-Soldaten
تصویر: Reuters/Y. Herman

معتبر 'اٹلانٹک‘ جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ امریکی صدر نے  پہلی عالمی جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کے قبرستان جانے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ یہ رپورٹ جریدے اٹلانٹک کے ایڈیٹر ان چیف جیفری گولڈ برگ نے تحریر کی ہے۔ ان کے مطابق یہ واقعہ سن 2018 کا ہے جب، ڈونلڈ ٹرمپ یورپ کے دورے کے دوران فرانس پہنچے ہوئے تھے۔

مزید پڑھیے:’ٹرمپ دوبارہ منتخب ہوئے تو شاید جمہوریت باقی نہ رہے' باراک اوباما

گزشتہ صدی کی دوسری دہائی میں لڑی جانے والی پہلی عالمی جنگ میں مرنے والے امریکی فوجیوں کی قبریں فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے نواح میں واقع 'این مارنے‘   (Aisne Marne) قبرستان میں ہیں۔ اسی مقام پر یعنی این مارنے جنگ پندرہ جولائی سے چھ اگست سن 1918 تک لڑی گئی تھی۔ اس جنگ میں اتحادی فوج کے ہلاک اور زخمی ہونے والے پچانوے ہزار فوجیوں میں سولہ ہزار امریکی فوجی بھی شامل تھے۔

تصویر: Reuters/L. Mills

اٹلانٹک جریدے کے چیف ایڈیٹر کے مطابق صدر ٹرمپ نے ان فوجیوں کی قبروں کے مقام تک جانے سے یہ کہہ کر گریز کیا کہ این مارنے قبرستان شکست کھانے والے امریکی فوجیوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہ بات انہوں نے اپنے وفد کے سینیئر اہلکاروں کے ساتھ ہیلی کاپٹر پرواز سے کچھ وقت قبل کہی تھی۔ بعد میں یہ توجیح پیش کی گئی کہ موسم کی شدید خرابی کی وجہ سے امریکی صدر کا خصوصی ہیلی کاپٹر اُڑان نہیں بھر سکا تھا۔ اس تناظر میں جیفری گولڈ برگ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو یہ پریشانی لاحق تھی کہ بارش اور خراب موسم میں ان کا ہیئر اسٹائل بکھر کر رہ جائے گا۔ گولڈ برگ نے اس مناسبت سے اپنی شائع شدہ رپورٹ میں چار افراد کا چشم دید گواہ کے طور پر حوالہ ضرور دیا لیکن ان کا نام نہیں ظاہر کیا۔

یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کی بہن نے انہیں ’جھوٹا‘ اور ’ظالم‘ کہہ دیا، خفیہ ریکارڈنگ

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر معمولی طور پر حیران کن اور معمول سے بڑھا چڑھا کر قرار دیا۔ ان کے مشیران نے بھی اس رپورٹ کو من گھڑت، مضحکہ خیز اور جھوٹ کا پلندا خیال کیا ہے۔

تصویر: Reuters/Y. Herman

دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہو سکتا ہے کیونکہ ٹرمپ مرحوم سینیٹر جان مککین کے ویتنام کی جنگ میں گرفتار ہونے کے بارے میں بھی ناشائستہ کلمات ادا کر چکے ہیں۔ ٹرمپ نے مککین کو جنگی ہیرو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس لیے ہیرو بنے کیونکہ وہ گرفتار ہو گئے تھے۔ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں بھی واضح کیا تھا کہ وہ جان مککین کے کبھی بھی مداح نہیں رہے تھے۔

مزید پڑھیے:ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کی نامزدگي قبول کرتے ہوئے جو بائیڈن پر سخت تنقید کی

ٹرمپ کا مزید کہنا ہے کہ یہ تمام باتیں اس لیے کی جا رہی ہیں کیونکہ سن 2020 کے انتخابات قریب ہیں۔ ایسا کرنے والے حاسد اور جھوٹے ہیں اور وہ انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش میں ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا کہ یہ سب کچھ جعلی نیوز ایجنسیوں کا کیا دھرا ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ حلفیہ کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے فوجیوں کی کبھی تحقیر نہیں کی اور ہمیشہ انہیں ہیرو قرار دیا ہے۔

یہ رپورٹ اٹلانٹک جریدے کی تین ستمبر سن 2020 کی اشاعت میں شامل ہے۔

ع ح، ع آ (اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں