پہلی مرتبہ مردوں کے فٹبال میچوں میں خاتون ریفری
20 مئی 2017خبر رساں ادارے روئٹرز نے جرمن فٹ بال فیڈریشن کے حوالے سے بتایا ہے کہ اڑتیس سالہ پولیس اہلکار بیبیانا شٹائن ہاؤس Bibiana Steinhaus بنڈس لیگا کے اگلے ایڈیشن میں بطور ریفری میدان میں اتریں گی۔ یورپ میں پہلی مرتبہ کسی اہم لیگ میں کسی خاتون کو یہ ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جرمن فٹ بال کی تاریخ کی سب سے بڑی ڈیل
بنڈس لیگا، بائرن میونخ ڈرا کے باوجود بدستور پہلی پوزیشن پر
بنڈس لیگا کے نئے سیزن کا آغاز، ایک تعارف
بیبیانا شٹائن ہاؤس سن انیس سو ننانوے سے جرمن فٹ بال فیڈریشن کے لیے ریفری کی خدمات سر انجام دے رہی ہیں جبکہ وہ سن دو ہزار سات سے اب تک سیکنڈ ڈویژن کے 80 میچوں میں یہی فرائض انجام دے چکی ہیں۔ مردوں کے اہم مقابلوں میں کسی خاتون کو ریفری کے طور پر خدمات انجام دینے کی یہ اجازت ایک اہم پیشرفت قرار دی جا رہی ہے۔
جرمنی میں بیبیانا شٹائن ہاؤس کو مردوں کے میچوں میں ریفری بنانے کا فیصلہ جرمن فٹ بال فیڈریشن نے کیا ہے۔ وہ سن دو ہزار گیارہ کے خواتین کے عالمی کپ، دو ہزار بارہ کے لندن اولمپکس فائنل اور کئی دیگر اہم میچوں میں بھی ریفری کے فرائض انجام دی چکی ہیں۔
شٹائن ہاؤس نے اس ترقی پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’کوئی بھی ریفری ہو، چاہے وہ عورت ہو یا مرد، بنڈس لیگا میں ریفری کے طور پر خدمات انجام دینا اس کا ہدف ہوتا ہے۔‘‘ بنڈس لیگا یا جرمنی کی وفاقی فٹ بال لیگ جرمنی میں فٹ بال کا سب سے اہم اور بڑا ٹورنامنٹ ہے، جس میں ملک بھر کے کلب شرکت کرتے ہیں۔
شٹائن ہاؤس کے بقول وہ اس مقصد کی خاطر گزشتہ کئی برسوں سے انتھک محنت کر رہی تھیں اور اس کوشش میں انہیں کچھ ناکامیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا، اس لیے وہ اس اعزاز پر اب بہت ہی خوش ہیں۔ انہوں نے جرمن فٹ بال فیڈریشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گی۔
جرمن فٹ بال فیڈریشن ڈی ایف بی کے صدر رائن ہارڈ گرِنڈل نے امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل میں بنڈس لیگا کے میچوں کے لیے مزید خواتین ریفریز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ شٹائن ہاؤس دیگر نوجوان لڑکیوں کے لیے ایک ماڈل ثابت ہوں گی اور انہیں دیکھتے ہوئے دیگر خواتین بھی اس شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو لوہا منوانے کی کوشش کریں گی۔