1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پہلے دن 10 لاکھ آئی فون فور-ایس فروخت

11 اکتوبر 2011

معروف کمپیوٹر ساز ادارے ایپل کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اسے اپنے نئے آئی فون فور ایس کی فروخت شروع ہونے کے پہلے ہی دن ریکارڈ 10 لاکھ یونٹس کے آرڈرز ملے ہیں۔

تصویر: dapd

فروخت کا یہ ریکارڈ ایسی خبروں کے باوجود سامنے آیا کہ آئی فون فینز ایپل کے نئے فون متعارف کرانے سے کافی حد تک مایوس تھے۔ دراصل ایسے لوگ آئی فون فائیو کے منتظر تھے، کیونکہ ٹیکنالوجی ماہرین اور میڈیا کے خیال میں ایپل کی طرف سے نیا متعارف کرایا جانے والا اسمارٹ فون دراصل آئی فون فائیو ہی ہوگا، جو اپنے پیشرو کی نسبت نہ صرف فیچرز میں بہت بہتر ہوگا بلکہ اپنے ڈیزائن میں بھی مختلف ہوگا۔ تاہم چار اکتوبر کو ایپل کی جانب سے جب نیا آئی فون متعارف کرایا گیا تو اس میں سابق ڈیزائن کو ہی برقرار رکھا گیا تھا، حالانکہ یہ فون ہارڈ ویئر، سافٹ ویئر اور دیگر فیچرز کے لحاظ سے بہت بہتر ہے۔

دوسری طرف ٹیکنالوجی انڈسٹری پر نظر رکھنے والے بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اس ریکارڈ فروخت کے پیچھے دراصل ایپل کمپنی کے سابق بانی سربراہ اسٹیو جابز کے انتقال کی خبر کو دی جانے والی بہت زیادہ میڈیا کوریج کا ہاتھ ہے۔

گزشتہ برس یعنی 2010ء کے وسط میں جب آئی فون فور کی فروخت کا آغاز ہوا تو ایک دن میں چھ لاکھ یونٹس فروخت ہوئے تھےتصویر: picture alliance/dpa

اس سے قبل کسی فون کی ریکارڈ فروخت کا اعزاز بھی آئی فون ہی کے پاس تھا۔ گزشتہ برس یعنی 2010ء کے وسط میں جب آئی فون فور کی فروخت کا آغاز ہوا تو ایک دن میں چھ لاکھ یونٹس فروخت ہوئے تھے۔

ایپل کمپنی کے بین الاقوامی سطح پر مارکیٹنگ کے شعبے کے سینئر وائس پریزیڈنٹ فلپ شِلر کا اس ریکارڈ فروخت کے حوالے سے کہنا تھا: ’’آئی فون فور ایس کے لیے لوگوں کے رد عمل سے ہم حیران رہ گئے ہیں۔ ایپل آئی فون فور ایس خریدنے کے لیے آرڈرز کی تعداد آج تک کسی بھی ایسی پراڈکٹ کے ایک دن میں موصول ہونے والے آرڈرز سے زیادہ ہے جو ایپل کی طرف سے پیش کی گئی ہو۔ ہم اس بات پر انتہائی پرجوش ہیں کہ لوگ بھی آئی فون فور ایس کو اسی حد تک پسند کر رہے ہیں جتنا ہم خود۔‘‘

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں