پیرس میں پولیس پر حملے کی کوشش، حملہ آور ڈرائیور ہلاک
19 جون 2017![Frankreich Polizei Großeinsatz auf den Champs-Elysées in Paris](https://static.dw.com/image/39315206_800.webp)
فرانس کے وزیر داخلہ جیراڈ کولم نے بتایا ہے کہ آج انیس جون کو دارالحکومت پیرس کی مشہور سیاحتی شاہراہ شانزے لیزے پر کھڑی پولیس کی وین کو ٹکر مارنے والی کار کا مشتبہ حملہ آور ڈرائیور ہلاک ہو گیا ہے۔ وزیر داخلہ کولم کے مطابق یہ دانستہ حملہ کرنے کی ایک کوشش تھی۔
پولیس وین سے ٹکرانے والی کار کی تلاش کے دوران پولیس نے ایک کلاشنیکوف بندوق، دستی بم اور ایک پٹرول کی بوتل اپنے قبضے میں لے لی ہے۔ فرانس کے انسداد دہشت گردی سے متعلق پراسیکیوٹر نے کار سے حملہ کرنے والے ممکنہ حملہ آور کے حوالے سے تفتیش اور چھان بین کا عمل شروع کر دیا ہے۔
رواں برس کے دوران معروف شاہراہ شانزے لیزے پر یہ دوسرا حملہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ سن 2017 اپریل میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے وابستگی رکھنے والے ایک حملہ آور نے ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کیا تھا۔
آج کے حملے کا مبینہ ڈرائیور اکتیس سالہ نوجوان تھا اور وہ پیرس کے نواحی علاقے کا رہائشی تھا۔ اُس کے انتہا پسندانہ رجحان کے حوالے سے بھی پولیس کو پتہ چلا ہے۔
کار کی ٹکر سے پولیس وین کو تو کچھ نہیں ہوا تھا لیکن مبینہ حملہ آور شدید زخمی ہو گیا تھا اور اُسے اسی حالت میں پولیس کی سخت نگرانی میں ہسپتال پہنچا دیا گیا تھا جہاں وہ اپنے زخموں سے جانبر نہیں ہو سکا۔
پیرس کے سیاسی و سماجی حلقوں کا خیال ہے کہ ان حملوں کے تناظر میں فرانس کے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے بعد اس کی ضرورت ہے کہ پیرس کے اندر اور نواح میں ایک بڑا سکیورٹی آپریشن شروع کیا جائے۔