’خاکوں پر مبنی مقابلے کی منسوخی، پاکستانی سفارتی فتح‘
31 اگست 2018گیئرٹ وِلڈرز کی طرف سے اس مقابلے کی منسوخی کے اعلان کے بعد دائیں بازو کی مذہبی جماعت تحریک لبیک نے بھی احتجاجی مارچ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔ گزشتہ روز تحریک لبیک کے ہزاروں کارکنوں نے لاہور سے اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیا تھا۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق تحریک لیبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کی قیادت میں دارالحکومت اسلام آباد میں اُس وقت داخل ہونے والے تھے جب ڈچ سیاستدان کی طرف سے مقابلے کی منسوخی کا اعلان سامنے آیا۔ اس جماعت کے ایک رہنما پیر افضل قادری نے اس مارچ کے خاتمے کا اعلان کیا۔
اس موقع پر پیر افضل قادری کا کہنا تھا، ’’یہ ہماری فتح ہے۔ یہ پوری امت مسلمہ کے لیے ایک عظیم دن ہے۔ ہم نے کافروں کو اپنے پیغمبر کی بے حرمتی سے روک دیا ہے۔‘‘
تحریک لبیک کے رہنما اور کارکنان اسلام آباد میں اُسی مقام پر دھرنا دینے کا منصوبہ رکھتے تھے جہاں انہوں نے گزشتہ برس طویل دھرنا دیا تھا۔ اُس وقت کے وزیر قانون کی طرف سے ملک میں توہین مذہب میں تبدیلی کی مبینہ کوشش کے بعد اس جماعت نے کئی ہفتوں تک دارالحکومت کے اس علاقے کو بلاک کیے رکھا تھا۔
انتہائی دائیں بازو کے نظریات رکھنے والے ڈچ سیاست دان گیئرٹ وِلڈرز کی طرف سے پیغمبر اسلام کے خاکوں پر مشتمل مقابلے کے انعقاد کے منصوبہ کی منسوخی کے کئی گھنٹے بعد پاکستانی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اسے ’’پاکستانی حکومت اور عوام‘‘ کی ایک عظیم کامیابی قرار دیا۔ چوہدری کی طرف سے اُردو میں جاری ہونے والی ٹوئیٹ میں لکھا گیا، ’’پیغمبر کے لیے محبت زندہ باد‘‘۔
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے ایک ویڈیو پیغام میں مسلمانوں کے احساسات کے حوالے سے یورپ کی بے حسی کی مذمت کی تھی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ احتجاجی مارچ کے خاتمے سے قبل یہ پیغام بھی مظاہرین کے غم وغصے میں کمی کا باعث بنا۔
قبل ازیں پاکستانی پارلیمان نے بھی اس مقابلے کے خلاف ایک قرارداد منظور کی تھی جبکہ وزیر اعظم نے اس حوالے سے اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی اور اقوام متحدہ سے رابطوں کا اعلان کیا گیا تھا۔
ا ب ا /ع ح (ڈی پی اے)