1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
آزادی صحافت

پیمرا نے کاشف عباسی کے پروگرام پر پابندی عائد کر دی

16 جنوری 2020

سیاسی حلقوں کی طرف سے پروگرام 'آف دا ریکارڈ' میں وفاقی وزیر فیصل واڈا کی طرف سے میز پر فوجی بوٹ رکھنے کی بھرپور مذمت کی گئی تھی لیکن پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے وفاقی وزیر کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں سامنے آئی۔

تصویر: picture-alliance/Zuma Press/PPI

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے اپنے حکم نامے میں پروگرام کے میزبان کاشف عباسی کے رویے کو انتہائی غیرپیشہ ورانہ قرار دیا اور کہا کہ وہ وفاقی وزیر کو روکنے کی بجائے بظاہر ان کی اس حرکت سے محظوظ ہوتے رہے۔

پیمرا نے کہا کہ اس حرکت سے  ایک ریاستی ادارے کے وقار کو مجروح کرنے کی کوشش کی گئی اور اسے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا۔

پیمرا کے حکم نامے کے مطابق اے آر وائی پر ساٹھ دنوں کی اس بندش کے دوران کاشف عباسی نہ اپنے پروگرام کی میزبانی کرسکیں گے نہ کسی اور چینل یا پروگرام میں بطور مہمان یا مبصر شرکت  کر سکیں گے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیمرا کے اس اقدام کو ملک میں اظہار آزادی کے منافی قرار دیا ہے۔ ایمنسٹی نے کاشف عباسی پر عائد کی جانے والی پابندی کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

ادھر وفاقی وزیر فیصل واڈا کا کہنا ہے کہ ٹی وی پروگرام میں فوجی بوٹ لے جانے پر وزیراعظم عمران خان ناخوش ہیں۔ تاہم وزیراعظم  کی طرف سے اپنے وزیر کے رویے کے خلاف ابھی تک کوئی  کارروائی سامنے نہیں آئی۔

خود فیصل واڈا کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور نہ ہی وہ اپنے کیے پر معافی مانگیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے اس عمل سے ان کا مقصد کسی ادارے کی توہین نہیں بلکہ سویلین بالادستی کی بات کرنے والی حزب اختلاف کی دونوں بڑی جماعتوں کو بے نقاب کرنا تھا۔

چودہ جنوری کو نشر ہونے والے اس پروگرام میں فیصل واڈا کے ساتھ  پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ اور مسلم لیگ (ن) کے جاوید عباسی بطور مہمان موجود تھے۔ وفاقی وزیر کی اس غیرمتوقع حرکت پر اپوزیشن کے دونوں رہنماؤں نے پروگرام سے واک آؤٹ کر دیا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں