پیٹریاس نے سی آئی اے کے سربراہ کا حلف اٹھا لیا
7 ستمبر 2011![](https://static.dw.com/image/6472091_800.webp)
سابق امریکی جنرل اور افغانستان میں آئی سیف کے سربراہ رہنے والے ڈیوڈ پیٹریاس نے سی آئی اے کے سربراہ کے عہدے کا حلف امریکہ میں سن دو ہزار ایک کے دہشت گردانہ حملوں کی دس سال پورے ہونے سے چند روز قبل اٹھایا ہے۔ مبصرین کے مطابق وہ سی آئی اے کی کمان ایک ایسے وقت سنبھال رہے ہیں جب دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی افواج اور سی آئی اے کے درمیان تفریق خاصی مشکل ہو چکی ہے، افغانستان سے نیٹو افواج کا انخلا مرحلہ وار ہو رہا ہے اور پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات، بالخصوص سی آئی اے اور پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے رشتے خاصے خراب ہیں۔ آئی سیف کے سابق سربراہ کی حیثیت سے پیٹریاس کو افغان اور پاکستانی حکام کے ساتھ کام کرنے کا خاصا تجربہ رہا ہے۔ بعض تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ بات بھی ریٹائرڈ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے سی آئی اے کے سربراہ بنائے جانے کی ایک وجہ ہے۔
امریکی نائب صدر جو بائیڈن سے حلف لینے کے بعد پیٹریاس امریکی صدر باراک اوباما کے کو انٹیلیجنس بریفنگ دینے پہنچے۔ اس کے بعد پیٹریاس نے سی آئی اے کے عہدیداروں سے ورجینیا میں واقع ادارے کے ہیڈ کوارٹرز میں خطاب کیا۔
عہدہ سنبھالنے کے بعد جنرل پیٹریاس نے صدر اوباما کا شکریہ ادا کیا۔ نائب صدر بائیڈن نے افغانستان اور عراق میں ڈیوڈ پیٹریاس کے کردار کی تعریف کی۔ پیٹریاس کے سی آئی اے کے سربراہ کی حیثیت سے تقرری کے بعد واشنگٹن کے بعض حلقوں میں گردش کرنے والا یہ خیال بھی دم توڑ گیا کہ ریپبلکن جماعت غالباً پیٹریاس کو آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے اپنی جماعت کا امیدوار نامزد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد