پاکستان کی قومی ایئر لائن اب جرمن شہر لائپزگ سے مسافروں کو پاکستان پہنچائے گی۔ پی آئی اے کی فلائٹس ہفتے میں دو مرتبہ اب سپین کے شہر بارسلونا سے بھی پروازیں کریں گی۔
اشتہار
پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی نے ڈی ڈبلیو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کی انتظامیہ جرمن شہر لائپزگ کی ایئرپورٹ کے حکام سے بات چیت کر رہی ہے اور توقع ہے کہ سن 2017 کے آغاز سے جرمنی سے پاکستان کے لیے پروازوں کا سلسلہ دوبارہ سے شروع ہو جائے گا۔
دانیال گیلانی کے مطابق پی آئی اے کی نیورک جانے والی پرواز لندن کے شہر مانچسٹر میں رکتی ہوئی نیویارک پرواز کرتی تھی لیکن اب یہ فلائٹ لائپزگ میں سٹاپ اوور کرتے ہوئے نیو یارک جائے گی۔ اسی طرح جرمنی کے لائپزگ ایئرپورٹ سے مسافر پاکستان بھی جا سکیں گے۔ توقع ہے کہ جرمنی سے ہر ہفتے پاکستان کے لیے دو پروازیں روانہ ہوا کریں گی۔ دانیال گیلانی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا،’’جرمنی نے پی آئی اے کو ’ففتھ فریڈم رائٹس‘ دیے ہوئے ہیں جس کے تحت اب مسافروں کے علاوہ ہم کارگو سامان بھی اپنی فلائٹس کے ذریعے لے جا سکیں گے۔‘‘
پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ماضی میں پی آئی اے کی پروازیں اسپین کے شہر بارسلونا سے اڑتی تھیں لیکن پھر یہ سلسلہ بند کر دیا گیا تھا۔ اب اس برس کے کے اختتام سے قبل پروازوں کا یہ سلسلہ ایک مرتبہ پھر شروع ہو جائے گا۔
دانیال گیلانی کا کہنا ہے کہ یورپ ایک اہم خطہ ہے یہاں بہت سے پاکستانی رہائش پذیر ہیں اور تاجر بھی باقاعدگی سے یورپ کے مختلف ممالک میں سفر کرتے ہیں اس لیے یورپ کے مختلف ممالک سے پی آئی ای کی پروازوں کا آغاز کرنا اہم ہے۔ واضح رہے کہ پی آئی اے کے نئے سی ای او کا تعلق جرمنی سے ہے۔ وہ لفتھانزا ایئر لائن میں 40 برس کام کرچکے ہیں۔
پی آئی اے کی پریمئیر سروس
پی آئی اے نے اسلام آباد اور لاہور سے لندن کے لیے پریمئیر سروس کا آغاز کر دیا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں پی آئی اے جرمنی سے بھی پروازیں چلانے پر غور کر رہا ہے۔
تصویر: PIA
مسافروں کے لیے اعلیٰ کوالٹی سروس
پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی خواہش تھی کہ پاکستانی مسافروں کو اعلیٰ کوالٹی کی سفری سہولیات فراہم کی جائیں۔ پہلی پرواز 14 اگست کو اسلام آباد سے لندن روانہ ہوئی تھی اور 16 اگست کو پریمئیر سروس کی لاہور سے پہلی پرواز لندن کے لیے روانہ ہوگی۔
تصویر: PIA
بزنس اور اکانومی کلاس
ترجمان کے مطابق بزنس کلاس میں فلیٹ بیڈ سیٹس ہیں جبکہ اکانومی کلاس میں بھی زیادہ لیگ روم رکھا گیا ہے۔ بزنس کلاس کے مسافروں کے لیے لندن میں 25 میل تک مفت لیموزین سروس بھی فراہم کی گئی ہے۔
تصویر: PIA
کھانے کی بہتر ورائٹی
پی آئی اے کے مطابق اس خصوصی سروس میں کھانے کی کوالٹی کو بہتر بنایا گیا ہے۔ مسافروں کو مینو کارڈز کے ذریعے اپنی پسند کا کھانا آرڈر کرنے کی بھی سہولت دی گئی ہے۔
تصویر: PIA
انٹرٹینمنٹ
پی آئی اے کی اس نئی سروس میں مسافروں کے لیے بہترین انٹرٹینمنٹ فراہم کی گئی ہے اور ڈھائی سو سے زیادہ ویڈیو اور آڈیو چینلز فراہم کیے گئے ہیں۔
تصویر: PIA
پی آئی اے کے سی ای او
پریمئیر سروس کے آغاز کی تقریب میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف مہمان خصوصی تھے۔ پی آئی اے کے نئے سی ای او کا تعلق جرمنی سے ہے۔ وہ لفتھانزا ایئر لائن میں 40 برس کام کرچکے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ جرمنی کے لیے بھی جلد پی آئی اے کی پرواز کا آغاز کیا جائے۔
تصویر: PIA
فضائی میزبانوں نیا یونیفارم
اس سروس کے لیے پی آئی نے ایئر ہوسٹس کے لیے نیا یونفیارم بھی متعارف کروایا ہے۔ اس یونیفارم کو پاکستان کے مقامی ڈیزائنرز نومی انصاری اور سانیہ مسکاتیا نے ڈیزائن کیا ہے۔ یونیفارم میں نیلا، سبز اور کلیجی رنگ استعمال کیا گیا ہے۔ ٹوپی بھی اس لباس کا حصہ ہے۔ دلفریب رنگوں اورڈیزائن سے بنایا گیا دوپٹہ اس یونیفارم کو جازب نظر بناتا ہے۔
تصویر: PIA
مزید دو طیارے سن 2017 میں ملیں گے
گزشتہ ماہ پی آئی اے نے سری لنکن ایئر لائن کے ساتھ تین اے 330 طیارے لیز پر لینے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس خصوسی سروس کے لیے استعمال کیے جانے والے طیارے کے علاوہ باقی دو طیارے فروری 2017 تک پاکستان کو دے دیے جائیں گے۔