1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پی آئی اے کو یورپ میں پروازوں کی بحالی کی اجازت

1 دسمبر 2024

پاکستان کی قومی ایئرلائن کی طرف سے کہا گیا ہے یورپی یونین کے ایوی ایشن ریگولیٹر نے یورپ میں اس کی پروازوں پر پابندی اٹھا لی ہے۔ پی آئی اے جلد ہی کئی ایک یورپی شہروں منزلوں تک اپنی پروازیں شروع کر دے گی۔

پاکستان انٹرنینشل ایئرلائنز کا ایک جہاز
پی آئی اے ترجمان کے مطابق بہت جلد یورپ کے روٹس پر پروازیں کی بحالی کی توقع کر جا رہی رہی ہے۔تصویر: Nicolas Economou/NurPhoto/picture alliance

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی طرف سے آج اتوار یکم دسمبر کو بتایا گیا ہے کہ وہ بہت جلد یورپ کے روٹس پر اپنی پروازیں بحال کرنے کی توقع کر رہی ہے، جن میں برطانیہ کے اندر کئی ایک منزلیں شامل ہیں۔

پی آئی اے نجکاری، کسی کو دلچسپی ہی نہیں؟

پائلٹ، کیبن عملہ ڈیوٹی کے دنوں میں روزے نہ رکھیں، پی آئی اے

یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے پاکستانی حکام اور پاکستان کی سول ایشی ایشن اتھارٹی کی طرف سے پرواز کے بین الاقوامی معیارات کو یقینی بنانے کی صلاحتیوں پر شبے کا اظہار کرتے ہوئے  2020ء میں پی آئی اے کی یورپ میں پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔

اس کی ایک وجہ کراچی میں پی آئی اے کا ایک طیارہ گرنے کے بعد ہونے والے تحقیقات بھی تھیں جن میں معلوم ہوا کہ کئی ایک پائلٹس کے لائسنس جعلی ہونے کی خبریں سامنے آئیں۔ اس حادثے میں 97 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔

2020ء میں کراچی میں پی آئی اے کا ایک طیارہ گرنے سے 97 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔تصویر: Fareed Khan/AP Photo/picture alliance

پی آئی کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ''پی آئی اے اپنے روٹس کی بحالی کے لیے یو کے کے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرے گا، کیونکہ اس فیصلے کے ای اے ایس اے کی طرف سے کلیئرنس لازمی تھی۔‘‘

عبداللہ حفیظ خان کے مطابق ایئرلائن کو امید ہے کہ یورپ میں پروازوں کی بحالی کا آغاز آئندہ تین سے چار ہفتوں کے دوران پیرس کے لیے پرواز کی بحالی سے ہو گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانوی حکام سے اجازت ملنے کے بعد پی آئی اے کی ترجیح لندن، مانچسٹر اور برمنگھم کی پروازیں بحال کرنا ہو گی۔

پی آئی اے اور پاکستانی حکومت کی طرف سے یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اس پر لگی پابندی کا خاتمہ کرے کیونکہ اس پابندی کے سبب اسے سالانہ 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ یہ رقم 144 ملین ڈالر کے برابر بنتی ہے۔

پی آئی اے اور پاکستانی حکومت کی طرف سے یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اس پر لگی پابندی کا خاتمہ کرے کیونکہ اس پابندی کے سبب اسے سالانہ 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔تصویر: Nicolas Economou/NurPhoto/picture alliance

خیال رہے کہ پاکستانی حکومت قومی پرچم کی حامل اس ایئرلائن کے 60 فیصد حصص فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاہم اسے اب تک اس کے لیے مناسب بولی نہیں مل سکی ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ یورپی منزلوں تک پروازوں کی بحالی کے بعد اس ایئرلائن کی قدر میں اضافہ ہو گا اور پرائیویٹائزیشن کے عمل میں آسانی ہو گی۔

ا ب ا/ک م (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں