پی آئی اے کی خلیجی ملکوں کے لیے پروازیں بحال
24 جون 2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے آج منگل کو اعلان کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ممالک کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔
پی آئی اے کے پاس کتنے جہاز، وزیر نجکاری لاعلم؟
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد تہران کی جانب سے قطر میں امریکی اڈے پر جوابی حملے کے بعد پی آئی اے کے فلائٹ آپریشنز معطل ہونے کے بعد کراچی، لاہور، اسلام آباد اور دیگر شہروں سے جانے والی 50 سے زائد پروازوں کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔
ایک روز قبل قومی ایئرلائن نے خلیج فارس کی صورتحال کے پیش نظر قطر، بحرین، کویت اور دبئی کے لیے پروازیں منسوخ کر دی تھیں۔ اس نے اعلان کیا تھا کہ یہ فیصلہ احتیاطی تدابیر کا حصہ ہے۔
پیر کو جاری بیان میں پی آئی اے نے کہا تھا کہ فلائٹ شیڈول منسوخ کرنے کا فیصلہ خلیجی ممالک میں جنگ جیسی صورتحال کے باعث کیا گیا ہے۔ صورتحال معمول پر آنے کے بعد پی آئی اے کی پروازیں دوبارہ شروع کر دی جائیں گی۔
پی آئی اے کی پروازیں برطانیہ کے لیے بھی جلد بحال ہونے کا امکان
پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ کئی خلیجی ریاستوں میں ’’جنگ جیسی صورتحال‘‘ کی روشنی میں کیا گیا تھا۔ پی آئی اے نے یقین دلایا کہ حالات معمول پر آنے کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔
پی آئی اے کے ترجمان نے پیر کو کہا تھا کہ علاقائی تنازعہ کے پیش نظر، ہم نے اپنے مسافروں کی حفاظت کے لیے متاثرہ مقامات کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ ’’ہم زحمت کے لیے معذرت خواہ ہیں، لیکن ہمارے مسافروں کی حفاظت کو دیگر تمام معاملات پر ترجیح دی جاتی ہے۔‘‘
ایئر لائنز نے کہا کہ پی آئی اے کے ریزرویشن ڈیپارٹمنٹ نے متاثرہ مسافروں کو متبادل پروازوں میں جگہ دینا شروع کر دی ہے۔ ایئرلائن نے تمام متاثرہ مسافروں سے بروقت اپ ڈیٹس اور سفر کی ری شیڈولنگ کے لیے پی آئی اے کال سینٹر سے رابطے میں رہنے کی بھی درخواست کی تھی۔
دریں اثنا، پاکستانی سفارت خانے نے متحدہ عرب امارات میں شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر رہیں اور فوجی تنصیبات کے قریب علاقوں سے گریز کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے، ’’علاقائی پیش رفت کی روشنی میں، پاکستانی شہریوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ فوجی علاقوں سے دور رہیں اور محفوظ علاقوں میں پناہ حاصل کریں۔‘‘
بھارتی طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود پر پابندی میں توسیع
پاکستان نے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے والے بھارتی طیاروں پر پابندی میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ یہ پابندی ابتدائی طور پر 24 اپریل کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد لگائی گئی تھی۔
پیر کو پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ نوٹس ٹو ایئر مین (نوٹام) کے مطابق، ملک کی فضائی حدود 23 جولائی 2025 تک تمام بھارتی تجارتی اور فوجی طیاروں کے لیے بند رہے گی۔
یہ پابندی تمام بھارتی رجسٹرڈ ہوائی جہازوں پر لاگو ہوتی ہے، جس میں لیز پر لیے گئے، اور مسافر اور فوجی دونوں طیارے شامل ہیں۔
پاکستان کے کئی صوبے بھارت میں ضم ہوجائیں گے، آر ایس ایس
نوٹام نے کہا کہ ’’پابندی میں ایک ماہ کے لیے توسیع کر دی گئی ہے۔ چارٹرڈ اور لیز پر لیے گئے بھارتی طیاروں کو پاکستانی فضائی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔‘‘
پاکستان نے فضائی حدود کی بندش کا آغاز اس وقت کیا تھا جب بھارت نے اپنے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہلگام میں 26 شہریوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف کئی اقدامات کیے۔ بھارت نے ان ہلاکتوں کے لیے پاکستانی اعانت یافتہ دہشت گردوں کو مورد الزام ٹھہرایا لیکن پاکستان نے اس کی تردید کی اور غیر جانبدارانہ عالمی انکوائری کا مطالبہ کیا۔
کیا بھارت اپنے پڑوسیوں کو نظرانداز کرکے 'وشوا گرو' بن سکتا ہے؟
سول ایوی ایشن سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ بھارت کو اپنے فضائی حدود استعمال نہیں کرنے کی اجازت دینے سے بھارت کے ساتھ پاکستان کو بھی مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)