پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل دارالحکومت سیل، موبائل سروس بلاک
4 اکتوبر 2024جیل میں مقید پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامیوں کی طرف سے احتجاج کی کال پر حکام نے حکومت مخالف ریلی کو روکنے کے لیے اسلام آباد کی ناکہ بندی کر دی۔ تحریک انصاف کے حامیوں کی طرف سے احتجاجی ریلیوں کا یہ تازہ ترین سلسلہ گزشتہ ماہ سے شروع ہوا۔ پی ٹی آئی موجودہ حکومت کو دھاندلی کے ساتھ تشکیل پانے والی حکومت قرار دیتے ہوئے حکمران مخلوط حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج
دارالحکومت کا منظر
اسلام آباد کو بلاک کرنے کے لیے شپنگ کنٹینرز کا استعمال کیا گیا ہے۔ داخلی اور خارجی راستوں پر بڑی تعداد میں پولیس اور نیم فوجی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق پولیس نے دارالحکومت میں ہر طرح کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعرات کی شام دیر گئے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا،'' اگر کوئی اسلام آباد پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
انہوں نے عمران خان کی پارٹی پر زور دیا کہ وہ ریلی کو بعد کی تاریخوں تک کے لیے مؤخر کر دے تاکہ 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کی تیاریوں میں کوئی رکاوٹ یا خلل پیدا نہ ہو۔
اجلاس کے دوران احتجاج: ن لیگ اور پی ٹی آئی میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ
وزیر داخلہ کا استدلال
پاکستانی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والے کسی قسم کے احتجاج سے دنیا کو ایک غلط سگنل ملے گا کیونکہ چند روز میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس پاکستانی دارالحکومت میں منعقد ہونے جا رہا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے جمعہ کو ایک بیان میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امن کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی نیز دارالحکومت اور ملحقہ شہر راولپنڈی میں ہر طرح کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تمام اسکول بند اور موبائل فون سروس معطل کردی گئی ہے۔
اُدھر ٹیلی کام کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سیل فون سروسز کو وزارت داخلہ کی ہدایت پر بند کر دیا گیا ہے۔ اس پر وزارت کے ترجمان نے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
اسلام آباد: راستے بند، احتجاجی مارچ جمعرات سے شروع ہو گا
عمران خان کا اپنے حامیوں کو پیغام
پی ٹی آئی سے احتجاج ملتوی کر دینے کی حکام کی اپیل کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے اپنے حامیوں کو تمام تر رکاوٹوں کے باوجود دارالحکومت میں پارلیمان کے سامنے جمع ہونے کو کہا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جمعے کو اپنے ایک پیغام میں سابق وزیر اعظم کی طرف سے تحریر کیا گیا، ''میں چاہتا ہوں کہ آپ سب آج ڈی چوک پر امن احتجاج میں شرکت کے لیے پارلیمان کے باہر پہنچیں۔‘‘ عمران خان کا مزید کہنا تھا، ''یہ جنگ اب ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چُکی ہے۔‘‘
اگرچہ فروری کے عام انتخابات میں عمران خان کے حامی امیدواروں نے کافی زیادہ نشستیں حاصل کیں تاہم حکومت سازی کے لیے ان نشستوں کی تعداد ناکافی تھی۔ عمران خان اگست 2023ء سے جیل میں ہیں۔
'پاکستان تحریک انصاف شرپسندوں کا گروہ ہے'
واضح رہے کہ اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس میں ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم ، ایک اعلیٰ سطحی سعودی وفد اور چینی وزیر اعظم لی کیانگ کی شرکت متوقع ہے۔ اس کے سبب پاکستانی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ وہ '' کانفرنس سے پہلے کسی بھی افراتفری کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘
ک م/ا ب ا (روئٹرز)