چائلڈ پورنوگرافی، پاکستانی سمیت 24 مشتبہ افراد گرفتار
10 جون 2018![Computergeneriertes Kind Sweetie](https://static.dw.com/image/17205299_800.webp)
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ہسپانوی پولیس نے آج اتوار 10 جون کو 24 ایسے افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن پر شبہ ہے کہ وہ بچوں کی فحش تصاویر اور فلمیں انٹرنیٹ پر پھیلانے میں ملوث ہیں۔ گرفتار شدہ افراد میں برطانیہ، گھانا، ایکواڈور اور پاکستان کے شہری شامل ہیں۔
چائلڈ پورنوگرافی: حتمی چیلنج ہے کیا؟ ڈی ڈبلیو کا تبصرہ
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس نے جب برطانوی شہری کو گرفتار کیا تو اس کے قبضے سے بچوں کے جنسی استحصال پر مبنی ہزاروں تصاویر برآمد ہوئیں۔ پولیس نے ایسے آٹھ دیگر افراد کی بھی شناخت کر لی ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ اس گروہ کا حصہ ہیں جو فیس بُک اور اسکائپ کے ذریعہ یہ غیر قانونی مواد انٹرنیٹ پر شیئر کرنے میں ملوث ہے۔
ان مشتبہ افراد کو اسپین کے ملک کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے جن میں میڈرڈ سے لے کر بارسلونا تک اورکینیری جزائر سے لے کر بالائرک جزائر تک کے علاقے شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ایک پادری کے علاوہ ایک ایسا سابق گینگ ممبر بھی شامل ہے جو ایک اسکول کے کیفے ٹیریا میں کام کرتا تھا۔
ا ب ا / ع ت (ایسوسی ایٹڈ پریس)