قطر کے ایک تاجر دودھ دینے والی چار ہزار گائیوں کو ہوائی جہاز کے ذریعے قطر پہنچائیں گے تاکہ سعودی عرب اور دیگر ممالک کی جانب سے دودھ کی فراہمی کی بندش سے قطری عوام متاثر نہ ہوں۔
اشتہار
بلوم برگ نیوز ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق قطر ایئر ویز کی 60 خصوصی پروازوں کے ذریعے دودھ دینے والی گائیوں کو قطر پہنچایا جائے گا۔ قطر کے تاجر موتاز ال خیاط نے یہ گائیں امریکا اور آسٹریلیا میں خریدیں تھیں۔ بلوم برگ کو بتایا،’’ یہ وہ وقت ہے جب قطر کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ اس رپورٹ کے مطابق ال خیاط کا بنیادی کاروبار تعمیرات کا ہے۔ ان کی کمپنی نے قطر کا سب سے بڑا شاپنگ مال تعمیر کیا تھا۔ یہ کمپنی اب دوحہ کے شمال سے 31 میل دور ایک بہت بڑا ذرعی فارم بنا رہی ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق اس فارم سے بکریوں کا دودھ اور گوشت حاصل کیا جا رہا ہے اور یہاں سمندری راستے کے ذریعے گائیوں کو برآمد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ لیکن جب سے قطر کو حالیہ بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے تو گائیوں کو قطر جلد پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ال خیاط کا کہنا ہے کہ اس ماہ کے آخر تک ان گائیوں کا دودھ قطر کی مارکیٹوں میں پہنچنا شروع ہو جائے گا۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین ، مصر اور چند دیگر ممالک نے قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں۔ ان ممالک کی جانب سے قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ قطر نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ سفارتی تعلقات کی بندش کے بعد سے قطر کو دودھ اور کچھ دیگر اشیائے خورد نوش کی کمی کا سامنا ہے۔ ترکی اور ایران کی جانب سے قطر کو کھانے پینے کی اشیائے بھجوائی جا رہی ہیں۔
قطر میں ایسا خاص کیا ہے؟
آبادی اور رقبے کے لحاظ سے ایک چھوٹی سی خلیجی ریاست قطر کے چند خاص پہلو ان تصاویر میں دیکھیے۔
تصویر: Reuters
تیل اور گیس
قطر دنیا میں سب سے زیادہ ’مائع قدرتی گیس‘ پیدا کرنے والا ملک ہے اور دنیا میں قدرتی گیس کے تیسرے بڑے ذخائر کا مالک ہے۔ یہ خلیجی ریاست تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے۔
تصویر: imago/Photoshot/Construction Photography
بڑی بین الاقوامی کمپنیوں میں حصہ داری
یہ ملک جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن کمپنی کے 17 فیصد اور نیو یارک کی امپائراسٹیٹ بلڈنگ کے دس فیصد حصص کا مالک ہے۔ قطر نے گزشتہ چند برسوں میں برطانیہ میں 40 ارب پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کی ہے جس میں برطانیہ کے نامور اسٹورز ’ہیروڈز‘ اور ’سینز بری‘کی خریداری بھی شامل ہے
تصویر: Getty Images
ثالث کا کردار
قطر نے سوڈان حکومت اور دارفور قبائل کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری کشیدگی ختم کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ فلسطینی دھڑوں الفتح اور حماس کے درمیان مفاہمت اور افغان طالبان سے امن مذاکرات کے قیام میں بھی قطر کا کردار اہم رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/M. Runnacles
الجزیرہ نیٹ ورک
دوحہ حکومت نے سن انیس سو چھیانوے میں ’الجزیرہ‘ کے نام سے ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک بنایا جس نے عرب دنیا میں خبروں کی کوریج اور نشریات کے انداز کو بدل کر رکھ دیا۔ آج الجزیرہ نیٹ ورک نہ صرف عرب خطے میں بلکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ بنا چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Ulmer
قطر ایئر لائن
قطر کی سرکاری ایئر لائن ’قطر ایئر ویز‘ دنیا کی بہترین ایئر لائنز میں شمار ہوتی ہے۔ اس کے پاس 192 طیارے ہیں اور یہ دنیا کے ایک سو اکیاون شہروں میں فعال ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Probst
فٹ بال ورلڈ کپ
سن 2022 میں فٹ بال ورلڈ کپ کے مقابلے قطر میں منعقد کیے جائیں گے۔ یہ عرب دنیا کا پہلا ملک ہے جو فٹ بال کے عالمی کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ خلیجی ریاست فٹ بال کپ کے موقع پر بنیادی ڈھانے کی تعمیر پر 177.9 ارب یورو کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
تصویر: Getty Images
قطر کی آبادی
قطر کی کُل آبادی چوبیس لاکھ ہے جس میں سے نوے فیصد آبادی غیرملکیوں پر مشتمل ہے۔ تیل جیسے قدرتی وسائل سے مالا مال خلیجی ریاست قطر میں سالانہ فی کس آمدنی لگ بھگ ایک لاکھ تئیس ہزار یورو ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/S. Babbar
برطانیہ کے زیر انتظام
اس ملک کے انتظامی امور سن 1971 تک برطانیہ کے ماتحت رہے۔ برطانیہ کے زیر انتظام رہنے کی کُل مدت 55 برس تھی۔ تاہم سن 1971 میں قطر نے متحدہ عرب امارات کا حصہ بننے سے انکار کر دیا اور ایک خود مختار ملک کے طور پر ابھرا۔
تصویر: Reuters
بادشاہی نظام
قطر میں انیسویں صدی سے بادشاہی نطام رائج ہے اور تب سے ہی یہاں الثانی خاندان بر سراقتدار ہے۔ قطر کے حالیہ امیر، شیخ تمیم بن حماد الثانی نے سن 2013 میں ملک کی قیادت اُس وقت سنبھالی تھی جب اُن کے والد شیخ حماد بن خلیفہ الثانی اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے تھے۔