1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چانسلر میرکل اور فرانسیسی صدر سارکوزی کی ملاقات

7 فروری 2012

فرانس اور جرمنی کی حکومتوں کے درمیان چودہویں کیبنیٹ سیشن کا اہتمام فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں کیا گیا۔ اس سالانہ میٹنگ کے بعد فرانسیسی اور جرمن لیڈروں نے ٹیلی وژن کے لیےخصوصی انٹرویو بھی ریکارڈ کروایا۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزیتصویر: picture-alliance/dpa

جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور ان کی کابینہ کے اراکین فرانسیسی دارالحکومت پہنچ کر دونوں ملکوں کے مشترکہ سیشن میں شریک ہوئے۔ یہ ترتیب کے اعتبار سے دونوں ملکوں کے درمیان اس نوعیت کا چودہواں مشترکہ اجلاس تھا۔ بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ اس اجلاس سے جرمن چانسلر فرانسیسی صدر کے دوبارہ انتخاب کی کوششوں کو تحریک بھی دینا چاہتی تھیں۔ اس اجلاس میں باہمی تعلقات کے علاوہ خاص طور پر یورپی اقتصادیات پر توجہ فوکس کی گئی۔

فرانس میں صدارتی الیکشن میں اب اسّی سے کم دن رہ گئے ہیں اور صدر نکولا سارکوزی اس وقت اپنے مخالف امیدوار سوشلسٹ پارٹی کے فرانسوا اولانڈ (Francois Hollande) کے مقابلے میں رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق کم مقبولیت رکھتے ہیں اور سارکوزی کے انتخاب ہارنے کی صورت میں جرمن چانسلر کے لیے یورو زون میں معاشی اصلاحاتی عمل کو جاری رکھنے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ سوشلسٹ پارٹی کے امیدوار اولانڈ اس مؤقف کو بارہا دہرا چکے ہیں کہ وہ یورو زون کے مالیاتی کمپکٹ پر دوبارہ بات چیت کریں گے۔ فرانس کی اقتصادی صورت حال بھی قدرے کمزور ہے اور فرنچ ترقیاتی اور پیداواری شعبہ سکڑنے کے عمل سے دوچار ہے۔ اولانڈ ویسے تو برلن کے حالیہ دنوں میں دو مرتبہ دورہ کر چکے ہیں لیکن وہ چانسلر میرکل سے اگلے دنوں میں برلن میں ملنے والے ہیں۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے پیرس پہنچ کر فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کی اگلے صدارتی انتخابات کے لیے ہمت بھی بندھائی کیونکہ اس وقت وہ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق مشکلات کا شکار ہیں۔ دونوں لیڈروں نے یونان کے مالیاتی بحران کے حوالے سے ایتھنز حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے قرضے کے بحران کو حل کرنے کے لیے فریقین کے ساتھ ڈیل کو جلد از جلد حتمی شکل دے۔ فرانسیسی صدر سارکوزی کا کہنا تھا کہ ایتھنز حکومت اپنے عہد کو پورا کرتے ہوئے مالیاتی معاملات کو حل کرنا چاہتی ہے۔ جرمن چانسلر نے بھی اس صورت حل کے لیے جلد از جلد کسی حل کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

اس میٹنگ میں شامی بحران کو بھی زیر بحث لایا گیا اور یہ طے پایا کہ فرانسیسی صدر اگلے دنوں میں روسی صدر سے اس معاملے پر جلد بات کریں گے اور ان کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ وہ یورپی نکتہ نظر کی حمایت کریں۔ دونوں لیڈروں نے اتفاق کیا کہ موجودہ حالات میں شامی عوام کی حمایت کے سلسلے کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

پیرس میں فرانسیسی اور جرمن لیڈروں کا خصوصی انٹرویو بھی ریکارڈ کیا گیاتصویر: dapd

جرمن اور فرانسیسی لیڈران نے واضح کیا کہ یونان کے لیے مزید مالیاتی امداد اسی صورت میں آگے بڑھائی جائے گی جب یونانی حکومت یورپی یونین، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور یورپی مرکزی بینک کے ساتھ ڈیل کو حتمی شکل دے گی۔ یونان حکومت اور تین اداروں کے ساتھ مالیاتی معاملات کو حل کرنے کے لیے اتوار کے روز بھی بات چیت کا عمل جاری رکھا گیا تھا لیکن بات آگے نہیں بڑھ سکی تھی۔ پیر کے روز بھی اس مذاکراتی عمل میں پیش رفت نہ ہونے کے برابر تھی۔ یونانی وزیراعظم لوکاس پاپادیموس یورپی یونین، یورپی مرکزی بینک اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے حکام کے ساتھ آج ایک اور ملاقات کر سکتے ہیں جس میں بات آگے بڑھنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔ وہ ان اداروں کے نمائندوں کے ساتھ پیر کو بھی ملاقات کر چکے ہیں۔ دوسری جانب یونان کی دو مرکزی ٹریڈ یونینوں نے منگل سے چوبیس گھنٹوں کی ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: ندیم گِل

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں