1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چانسلر میرکل کی مُرسی کو مذاکرات شروع کرنے کی تلقین

31 جنوری 2013

جرمنی کے دورے پر آئے مصر کے صدر محمد مُرسی نے کہا ہے کہ وہ جمہوری اقدار کا تحفظ کریں گے۔ دوسری جانب میزبان ملک کی قائدِ حکومت انگیلا میرکل نے مصری صدر کو مسلسل مذاکراتی عمل جاری رکھنے کی تلقین کی۔

تصویر: AP

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ مصری صدر محمد مُرسی کی ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا اور اس میں دونوں لیڈروں نے اپنے درمیان ہونے والی گفتگو کے حوالے سے اظہارِ خیال کیا۔ پریس کانفرنس میں میرکل نے بتایا کہ انہوں نے صدر مُرسی سے کہا ہے کہ وہ مصر میں معاشرتی و سیاسی تبدیلیوں کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتی ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ برس مصر کے پہلے صدارتی انتخابات میں مرسی صدر منتخب ہوئے تھے۔

میرکل اور مُرسی پریس کانفرنس کے دورانتصویر: AFP/Getty Images

پریس کانفرنس میں میرکل نےکہا کہ انہوں نے صدر مرسی پر واضح کیا ہے کہ کچھ معاملات ان کے ملک کے لیے بہت اہم ہیں اور ان میں ایک تو یہ ہے کہ تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ مذاکرات کا عمل شروع کیا جائے کیونکہ مختلف سیاسی قوتیں یقینی طور پر مصر کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ میرکل نے مذہبی آزادی کو بھی اہم قرار دیا۔ جرمن چانسلر کے نزدیک مصر میں انسانی حقوق کے احترام کو بھی ہر حال میں برقرار رکھنا ضروری ہے۔ میرکل نے مصر کے صدر کا یورپ کی سب سے بڑی اقتصادیات کے حامل ملک کے دورے کی اہمیت کو بھی محسوس کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن معاملات میں مصر کی حیثیت اہم اور کلیدی ہے۔

مُرسی نے پریس کانفرنس میں مترجم کا سہارا لیتے ہوئے بتایا کہ ان کا ملک ایک دستوری ریاست بنتے ہوئے آراء کی تبادلے کو وقعت دے رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جرمنی کے ساتھ تعلقات کو ایک دوسرے کے داخلی معاملات میں مداخلت کے بغیر باہمی احترام کے حوالے سے فروغ دینا چاہتے ہیں۔ مرسی نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ ان کا ملک کوئی مذہبی ریاست نہیں ہے بلکہ ہر لحاظ سے ایک جمہوری ملک ملک ہے۔ پریس کانفرنس میں مُرسی نے واضح کیا کہ وہ یہودی مذہب اور یہودیوں کے مخالف نہیں ہیں اور ان کا سابقہ بیان اسرائیل نے سیاق و سباق کے بغیر استعمال کیا ہے۔ سن 2010 میں مرسی کے انٹرویو کا کلپ بھی ریلیز کیا گیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل کو خون آشام اور جنگی جنون میں مبتلا قرار دیا تھا۔

محمد مُرسی برلن میں انگیلا میرکل سے مصافحہ کرتے ہوئےتصویر: Getty Images

جرمن میڈیا کے مطابق مُرسی کا جرمنی کے دورے کا بنیادی مقصد اپنی علیل اقتصادیات کے لیے مالی قرضے کا حصول تھا۔ دوسری جانب جرمن وزارت خارجہ کے مطابق مصر کو برلن حکومت کی جانب سے مالی معاونت اندرونی حالات میں بہتری کے بعد ہی ممکن ہے۔ جرمن چانسلر سے ملاقات کے بعد مصری صدر نے جرمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور وزیر اقتصادیات فلپ روئزلر کے ساتھ ایک مالیاتی کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ گزشتہ برس دسمبر میں جرمنی نے مصر کو 240 ملین یورو کے برابر مالیاتی ریلیف کو مؤخر کردیا تھا۔

صدر مُرسی کا جرمنی کا دورہ ایسے وقت میں عمل میں آیا ہے جب ایک طرف فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتح السیسی نے موجودہ سیاسی بحران کو ریاست کے لیے زوال کا خطرہ قرار دیا ہے تو دوسری طرف مصری اپوزیشن نے حکومت کو فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے کی تجویز دی ہے۔ مُرسی کا جرمنی کے لیے موجودہ دورہ ابتدائی طور پر دو روز کا تھا لیکن مصر کے سیاسی انتشار کی وجہ سے وہ ایک دن میں واپس ملک لوٹ گئے ہیں۔ اسی دورے میں ان کی پیرس جانے کو بھی ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اب امکاناً وہ اسی ہفتے کے آخر میں فرانس پہنچیں گے۔

(ah / aba (AFP

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں