1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چرنوبل ایٹمی حادثے کے پچیس برس، خصوصی تقریبات میں روسی صدر بھی شامل

26 اپریل 2011

یوکرائن میں چرنوبل جوہری پلانٹ کے حادثے کو ٹھیک پچیس برس مکمل ہونے پر روس اور یوکرائن کے رہنماؤں نے آج چرنوبل ایٹمی ری ایکٹر کا تاریخی دورہ کیا۔

تصویر: AP

روسی صدر دیمتری میدویدف نے بطور روسی صدر پہلی مرتبہ تباہ شدہ چرنوبل ایٹمی ری ایکٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر یوکرائن کے صدر وکٹور یانکووچ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چرنوبل ایٹمی حادثے کے نتیجے میں کئی ملین انسان متاثر ہوئے اور متاثرہ علاقے میں اس کے اثرات ابھی تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔ چرنوبل حادثے کی پچیس سالہ خصوصی تقریب کے موقع پر دونوں رہنماؤں نے ایٹمی توانائی کے حصول کے طریقوں میں سلامتی کےضوابط کو سخت بنانے پر زور دیا۔

یوکرائن کے صدر نے کہا،’ ہم ایک بڑے سانحے کی یاد منا رہے ہیں۔ پچیس برس کا عرصہ بیت چکا ہے اور اب ہمیں بخوبی احساس ہو چکا ہے کہ ایٹمی حادثے کے اثرات دور رس ہوتے ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا یہ سمجھ چکی ہے کہ ایک ملک اپنے طور پر اس طرح کے حادثات سے نہیں نمٹ سکتا۔

چرنوبل ایٹمی ری ایکٹر میں حادثہ چھبیس اپریل 1986ء کو رونما ہوا تھاتصویر: AP

چرنوبل حادثے کی پچیس سالہ تقریبات کو عالمی سطح پر اس لیے بھی خصوصی توجہ حاصل ہو رہی ہے کیونکہ جاپان میں فوکو شیما ایٹمی ری ایکٹر کے حالیہ حادثے نے ایٹمی توانائی سے متعلق خطرات کو نمایاں کر دیا ہے۔ روسی صدر دیمتری میدویدف نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ماسکو حکومت ایٹمی تحفظ کے ایک معاہدے کو متعارف کروانے کی کوشش کرے گی تاکہ مستقبل میں چرنوبل اور فوکو شیما جیسے حادثات دوبارہ رونما نہ ہوں۔

چرنوبل ایٹمی حادثے کی یاد میں تقریبات کا آغاز یوکرائن کے مقامی وقت کے مطابق صبح ایک بج کر 23 منٹ پر ہوا۔ چرنوبل ری ایکٹر نمبر چار میں دھماکوں کا سلسلہ پچیس برس قبل اِسی وقت شروع ہوا تھا۔ آج عین اِسی وقت یوکرائن کے دارالحکومت کے علاقے میں ایک مذہبی سروس منعقد کی گئی، جس کی قیادت روسی آرتھوڈاکس چرچ کے سربراہ کیریل نے گرجا گھر کی گھنٹیاں بجاتے ہوئے کی۔

چرنوبل کےمتاثرہ ری ایکٹر سے ابھی تک تابکاری شعاعیں خارج ہو رہی ہیں۔ اب کنکریٹ کا ایک نیا خول تیار کیا جا رہا ہے، جسے اگلے برسوں کے اندر اِس ری ایکٹر پر چڑھا دیا جائے گا۔ اِس پر مجموعی طور پر 740 ملین یورو لاگت آئے گی تاہم گزشتہ ہفتے ایک ڈونرز کانفرنس میں ابھی 550 ملین یورو فراہم کرنے کے وعدے کیے گئے ہیں۔

چرنوبل ایٹمی ری ایکٹر میں ہونے والے حادثے کی اثرات ابھی تک دیکھے جا رہے ہیںتصویر: AP

چرنوبل حادثے کے پچیس برس مکمل ہونے پر جرمنی سمیت یورپ کے کئی ممالک میں ہزاروں افراد نے پر امن احتجاج میں مطالبہ کیا کہ ایٹمی توانائی کے حصول کا سلسلہ بند کر دیا جائے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں