سارہ ملالی مارچ 2026 میں باضابطہ طور پر چرچ آف انگلینڈ کی قیادت سنبھالنے والی پہلی خاتون رہنما بن جائیں گی۔ افریقہ اور ایشیا کے قدامت پسند اینگلیکن کلیساؤں کے ایک گروپ نے اس تقرری پر تنقید کی ہے۔
سارہ ملالی 2002 میں پادری مقرر ہوئی تھیںتصویر: Isabel Infantes/REUTERS
اشتہار
جمعے کے روز سارہ ملالی کو کینٹربری کی نئی آرچ بشپ نامزد کر دیا گیا، جس سے وہ چرچ آف انگلینڈ کی پہلی خاتون سربراہ بن گئی ہیں۔
انگلینڈ کی سابق چیف نرسنگ آفیسر سارہ ملالی کی آئندہ چند ماہ میں ایک قانونی تقریب کے ذریعے چرچ آف انگلینڈ کی اعلیٰ ترین بشپ کے طور پر تصدیق کر دی جائے گی۔
اپنی تقرری کی تصدیق کے بعد اپنے پہلے بیان میں ملالی نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک ''بڑی ذمہ داری‘‘ ہے، تاہم وہ ''خدا پر اعتماد اور سکون‘‘ محسوس کرتی ہیں کہ وہ انہیں یہ بوجھ اٹھانے کی طاقت دے گا۔
ملالی جنوری میں کینٹربری کیتھیڈرل میں ایک تقریب کے دوران باضابطہ طور پر کینٹربری کی آرچ بشپ بن جائیں گی۔
سارہ ملالی دنیا بھر کے 8 کروڑ 50 لاکھ اینگلیکن مسیحیوں کی رسمی سربراہ بن جائیں گیتصویر: Paul Childs/WPA/Getty Images
اینگلیکن چرچ کی روحانی رہنما
ملالی نے جسٹن ویلبی کی جگہ یہ عہدہ سنبھالا ہے، جنہوں نے نومبر 2024 میں استعفیٰ دے دیا اور جنوری 2025 میں جنسی زیادتی کے ایک اسکینڈل کو غلط انداز میں سنبھالنے کے بعد یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
اشتہار
ملالی دنیا بھر کے 8 کروڑ 50 لاکھ اینگلیکن مسیحیوں کی رسمی سربراہ بن جائیں گی، تاہم جیفکان، جو افریقہ اور ایشیا میں قدامت پسند اینگلیکن کلیساؤں کا اتحاد ہے، نے ان کی تقرری پر تنقید کی ہے۔
جیفکان نے کہا کہ ان کی تقرری سے ظاہر ہوتا ہے کہ چرچ کی انگلش شاخ نے ''رہنمائی کی اپنی اتھارٹی چھوڑ دی ہے۔‘‘
اگرچہ برطانیہ کے بادشاہ چارلس چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ ہیں، لیکن آرچ بشپ آف کینٹربری سب سے سینئر بشپ ہوتے ہیں اور چرچ کے روحانی رہنما مانے جاتے ہیں۔
اصلاحات کے بعد سارہ ملالی 2015 میں چرچ آف انگلینڈ میں بشپ کے طور پر مقرر ہونے والی پہلی خواتین میں شامل ہوئیں۔تصویر: Getty Images/P. Macdiarmid
اصلاحات کے بعد کسی خاتون کے لیے یہ عہدہ ممکن ہوا
ملالی 2002 میں پادری مقرر ہوئی تھیں اور 2015 میں چرچ آف انگلینڈ میں بشپ کے طور پر مقرر ہونے والی پہلی خواتین میں شامل ہوئیں۔
وہ 2018 سے لندن کی بشپ کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں اور انہیں ایک ترقی پسند شخصیت سمجھا جاتا ہے، جنہوں نے سول پارٹنرشپ اور شادی میں ہم جنس جوڑوں کے لیے برکت کی اجازت جیسے معاملات کی حمایت کی۔
گیارہ سال قبل اصلاحات متعارف کرائی گئی تھیں جن سے کسی خاتون کے لیے یہ عہدہ سنبھالنا ممکن ہوا تھا، جس کا مطلب ہے کہ ملالی قانوناﹰ کینٹربری کی 106ویں آرچ بشپ بن سکتی ہیں۔
اپنے پہلے بیان میں انہوں نے کہا، ''میں بہت سادگی سے یہ چاہتی ہوں کہ چرچ اپنے اعتماد میں اضافہ کرتا رہے۔‘‘
’’میں ایمان کے اس سفر کو ان لاکھوں لوگوں کے ساتھ بانٹنے کی منتظر ہوں جو خدا اور اپنی برادریوں کی خدمت کر رہے ہیں، چاہے وہ برطانیہ میں رہتے ہوں یا عالمی اینگلیکن کمیونٹی میں۔‘‘
بادشاہ کی حیثیت سے کنگ چارلس چرچ آف انگلینڈ کے سپریم گورنر ہیںتصویر: Adrian Wyld/The Canadian Press/AP/picture alliance
کنگ چارلس نے باضابطہ منظوری دے دی
روایتی طریقے کے مطابق وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے دفتر نے کنگ چارلس کی باضابطہ منظوری کے بعد ملالی کی تقرری کا اعلان کیا۔
بادشاہ کی حیثیت سے چارلس چرچ آف انگلینڈ کے سپریم گورنر ہیں۔ یہ کردار 16ویں صدی میں اس وقت قائم ہوا تھا، جب کنگ ہنری ہشتم نے کیتھولک چرچ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
اسٹارمر نے اپنے بیان میں کہا، ''آرچ بشپ آف کینٹربری ہماری قومی زندگی میں ایک کلیدی کردار ادا کریں گی۔ میں ان کی کامیابی کی دعا کرتا ہوں اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔‘‘
جرمنی کے سب سے خوب صورت چرچ
سالہا سال قبل تعمير کيے گئے بہت سے چرچ آج بھی ديکھنے والوں کو اپنی بناوٹ اور خوب صورتی سے سکتے ميں ڈال کرتے ہيں۔ جرمنی ميں ايسے لاتعداد چرچ موجود ہیں تاہم ڈی ڈبليو نے دلکش چرچوں کی ايک فہرست ترتيب دی ہے، ملاحظہ فرمائيے۔
تصویر: picture alliance/D. Kalker
کولون کيتھيڈرل
کولون کيتھيڈرل کے دو ٹاوز کی اونچائی ايک سو پچاس ميٹر ہے۔ يہ دنيا بھر کا تيسرا سب سے اونچا چرچ ہے۔ اسے تعمير کرنے ميں پانچ سو سے سال سے زائد وقت لگا۔ گوتھک طرز تعمير کا يہ شاہکار آج بھی جرمنی کے خوب صورت ترين مقامات ميں سے ايک ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/O. Berg
فراؤن کرشے، ڈريسڈن
ڈريسڈن ميں فراؤن کرشے يا ’چرچ آف آور ليڈی‘ دوسری عالمی جنگ ميں تباہ ہو گيا تھا اور پھر دنيا بھر سے عطيات جمع کر کے اسے دوبارہ کھڑا کيا گيا۔ قدیم يورپی طرز تعمير کے عکاس شہر ڈريسڈن ميں يہ گرجا گھر الگ ہی دکھائی ديتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZB/T. Eisenhuth
ہيمبرگ کا ’ميشل‘
اس چرچ کی خصوصيت يہ ہے کہ اس کے گنبد کا اوپری حصہ تانبے سے بنا ہوا ہے۔ دريائے ايلبے کے کنارے قائم يہ چرچ عرصہ دراز سے ماہی گيروں کی رہنمائی کرتا آيا ہے۔ اسے شمالی جرمنی کا سب سے خوب صورت چرچ بھی مانا جاتا ہے۔
تصویر: picture alliance/dpa
الم منسٹر
چھوٹا شہر مگر گرجا گھر بڑا۔ 161.53 ميٹر کی اونچائی کے ساتھ الم منسٹر گرجا گھر کا ٹاور دنيا ميں سب سے اونچا ہے۔ اگر آپ اس ٹاور پر چڑھنا چاہتے ہیں تو یہ ایک مشکل کام ہے کيونکہ سات سو اڑسٹھ سيڑھياں چڑھنا ہر کسی کے بس کی بات نہيں۔ ہاں يہ ضرور ہے کہ ايسا کرنے والا ٹاور سے جو نظارہ ديکھ پائے گا، اس کی کوئی قيمت نہيں۔
تصویر: picture alliance/robertharding/M. Lange
گيڈيکٹنس کرشے، برلن
جرمن دارالحکومت برلن ميں قائم يہ چرچ دوسری عالمی جنگ ميں تباہی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کا ايک حصہ آج بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ ايک حصہ دوبارہ تعمير کر ديا گيا ہے۔ برلن کے شہريوں نے اسے ’لپسٹک اينڈ پاؤڈر کمپيکٹ‘ کا نام دے رکھا ہے۔ اس کی مرمت سن 1961 ميں کی گئی تھی۔
تصویر: Colourbox/V. Voennyy
آخن کيتھيڈرل
آخن کيتھيڈرل کا شمار مغربی دنيا کے اہم ترين گرجا گھروں ميں ہوتا ہے۔ جرمنی ميں يہ چرچ وہ پہلا مقام تھا، جسے سن 1978 ميں اقوام متحدہ کے عالمی ثقافتی ورثے ميں شامل کيا گيا تھا۔ اپنے عروج پر اس چرچ ميں بادشاہوں کی تاج پوشی ہوا کرتی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/imageBROKER
ناؤمبرگ کيتھيڈرل
ناؤمبرگ کيتھيڈرل کو رواں برس ہی اقوام متحدہ کے عالمی ثقافتی ورثے ميں شامل کيا گیا ہے اور یہ ملک کا تينتاليسواں ايسا مقام ہے جو اس فہرست میں شامل ہوا ہے۔ اس چرچ کی خاص بات وہاں ریتلے پتھر سے بنے مجسمے ہیں۔
تصویر: DW/K. Schmidt
فراؤن کرشے، ميونخ
ميونخ کا فراؤن کرشے يا ’کيتھيڈل آف آور بليسڈ ليڈی‘ شہر کے مرکز ميں قائم ہے اور اسے بہت دور سے ديکھا جا سکتا ہے۔ اس چرچ کا طرز تعمير يروشلم کے ’ڈوم آف دا روک‘ سے ملتا جھلتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Chromorange/A. Gravante
نکولائی کِرشے، لائپزگ
اس چرچ کی سياسی اہميت ہے۔ اس کے باہر سن 1989 کے پر امن انقلاب کی يادگاریں نصب ہيں۔ يہ چرچ اس ليے بھی اہم ہے کيونکہ اسی مقام سے لائپزگ منڈے کے مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا، جو بعد ازاں مشرقی اور مغربی جرمنی کے الحاق کی شکل ميں اختتام پذير ہوا۔
لوئر سيکسنی کے شہر ہلڈس ہائم ميں چاليس چرچ قائم ہيں۔ انہی ميں سے ايک ’ازمپشن آف ميری‘ بارہ سو برس پرانا ہے اور رومن طرز تعمیر کا ايک شاہکار بھی ہے۔ اسے ’ہزار سالہ گلاب‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
تصویر: Fotolia/panoramarx
باسيليکا آف برناؤ
کونسٹانس جھیل کے کنارے واقع اس چرچ کے باہر کا حصہ بظاہر سادہ ہے ليکن اندر سے يہ اپنی مثال آپ ہے۔ يہ بات بھی اہم ہے کہ اس چرچ ميں نصب گھڑيال سن 1750 سے چل رہا ہے اور يہ کام کرنے والا جرمنی کا سب سے پرانا گھڑيال ہے۔
تصویر: darqy - Fotolia.com
ايرفُرٹ کيتھيڈرل ہل
ايرفرٹ شہر کے پرانے حصے ميں موجود اس مقام کی دائيں جانب سينٹ ميريز کيتھيڈرل ہے اور بائيں جانب چرچ آف سينٹ سروس۔ يہ چرچ خوب صورتی ميں اپنی مثال آپ ہيں۔