چور چوری کے لیے گاڑی میں بیٹھ گیا تھا، مگر پھر بیٹھا ہی رہا
17 جنوری 2021
جرمن شہر آخن میں ایک مبینہ کار چور رات کے اندھیرے میں ایک گاڑی چوری کرنے کے لیے اس میں بیٹھ تو گیا مگر پھر وہیں بیٹھا رہنے پر مجبور ہو گیا۔ اسے اگلی صبح پولیس نے آ کر اس گاڑی سے نکالا اور ساتھ ہی گرفتار بھی کر لیا۔
تصویر: Jens Krick/Flashpic/picture alliance
اشتہار
آخن پولیس کے مطابق اسے اس شہر کے چند مقامی باشندوں نے آج اتوار سترہ جنوری کو صبح سویرے فون پر اطلاع دی کہ ان کے علاقے میں ایک گاڑی میں ایک شخص عجیب پریشانی کی حالت میں بیٹھا ہے اور باہر نکلنے کا خواہش مند تو ہے مگر کامیاب نہیں ہو رہا۔
ان مقامی شاہدین نے اپنا فرض پورا کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ شاید یہ شخص اپنی گاڑی میں پھنس کر رہ گیا تھا اور اسے مدد کی ضرورت تھی۔
دروازے کا لاک ٹوٹا ہوا تھا، پولیس اہلکار
پولیس اہکار جب موقع پر پہنچے تو انہوں نے بھی دیکھا کہ وہ شخص کسی وجہ سے گاڑی کا کوئی بھی دروازہ اندر سے کھولنے میں کامیاب نہیں ہو رہا تھا۔ اس پر پولیس نے جب چاروں طرف سے گاڑی کا جائزہ لیا، تو پتا چلا کہ گاڑی کے ڈرائیونگ سیٹ کے ساتھ والے دروازے کا لاک بظاہر ٹوٹا ہوا تھا۔ اندر بیٹھے ہوئے شخص کی پریشانی دیکھ کر پولیس کو یہ اندازہ بھی ہو گیا تھا کہ وہ شاید اس گاڑی کا مالک بھی نہیں تھا۔
جرمنی میں جرائم سے متعلق تازہ اعداد و شمار کے مطابق سن 2017 میں ملک میں رونما ہونے والے جرائم کی شرح اس سے گزشتہ برس کے مقابلے میں قریب دس فیصد کم رہی۔
تصویر: Colourbox/Andrey Armyagov
2017ء میں مجموعی طور پر 5.76 ملین جرائم ریکارڈ کیے گئے جو کہ سن 2016 کے مقابلے میں 9.6 فیصد کم ہیں۔
تصویر: Imago/photothek/T. Imo
ان میں سے ایک تہائی جرائم چوری چکاری کی واردتوں کے تھے، یہ تعداد بھی سن 2016 کے مقابلے میں بارہ فیصد کم ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H.-C. Dittrich
دوکانوں میں چوریوں کے ساڑھے تین لاکھ واقعات ریکارڈ کیے گئے جب کہ جیب کاٹے جانے کے ایک لاکھ ستائیس ہزار واقعات رپورٹ ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Rumpenhorst
گزشتہ برس ملک میں تینتیس ہزار سے زائد کاریں اور تین لاکھ سائیکلیں چوری ہوئیں۔
تصویر: Colourbox/Andrey Armyagov
گزشتہ برس قتل کے 785 واقعات رجسٹر کیے گئے جو کہ سن 2016 کے مقابلے میں 3.2 فیصد زیادہ ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Tnn
منشیات سے متعلقہ جرائم میں نو فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا، ایسے تین لاکھ تیس ہزار جرائم رجسٹر کیے گئے۔
تصویر: Reuters
چائلڈ پورن گرافی کے واقعات میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا، ایسے ساڑھے چھ ہزار مقدمات درج ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Nissen
سات لاکھ چھتیس ہزار جرائم میں غیر ملکی ملوث پائے گئے جو کہ سن 2016 کے مقابلے میں تئیس فیصد کم ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Vogel
8 تصاویر1 | 8
پھر تقریباﹰ بیس منٹ تک مسلسل کوششوں کے بعد جب پولیس نے گاڑی کا ڈرائیونگ سیٹ کے ساتھ والا دروازہ کھول کر اس شخص کو باہر نکالا، تو اس کا اعترافی بیان سن کر پولیس اہلکار حیران رہ گئے۔
اس 52 سالہ شخص نے پولیس کو بتایا، ''یہ گاڑی پتا نہیں کس کی ہے۔ میں اسے چوری کرنا چاہتا تھا۔ میں نے زور لگا کر دروازہ کھول تو لیا تھا مگر جیسے ہی میں اندر بیٹھا، تو دروازے کے لاک کا کوئی پرزہ ٹوٹ جانے یا شاید گاڑی کا الیکٹرک نظام خراب ہو جانے کے باعث نہ تو گاڑی سٹارٹ ہوئی اور نہ ہی میں باہر نکل سکا۔‘‘
اس مشتبہ کار چور نے مزید کہا، ''میرے پاس اس کے سوا اور کوئی راستہ نہیں بچا تھا کہ صبح ہونے کا انتظار کروں اور کسی سے مدد مانگوں۔‘‘
پولیس نے ملزم کو رہائی دلانے کے بعد موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔ پولیس نے اپنے آن لائن ریکارڈ میں جب اس کے ذاتی کوائف چیک کیے، تو پتا چلا کہ وہ پہلے بھی مختلف جرائم کا مرتکب ہو چکا ہے اور سزا یافتہ بھی ہے۔
م م / ا ا (ڈی پی اے)
دنیا کی جديد ترين کار فیکٹری
جرمن کارساز ادارے مرسیڈیز بینز نے اپنی جدید ترین’فیکٹری 56‘ کا افتتاح ستمبر کے آغاز میں کیا۔ اس پکچر گیلری میں دیکھیے بینز نے اس فیکٹری میں کیا کچھ کر دیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
مرسیڈیز نے جرمن شہر اشٹٹ گارٹ میں دنیا کے جدید ترین کار پلانٹ کا افتتاح ستمبر کے آغاز میں کیا۔ اس پر 730 ملین یورو کی لاگت آئی ہے۔ بینز فیکٹری میں ہال ‘‘No. 56’’ کی تیاری میں جتنا لوہا لگا، اس سے ایک اور آئیفل ٹاور کھڑا کیا جا سکتا ہے۔ دو لاکھ 20 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر مشتمل اس ہال میں نیا پلانٹ لگایا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
اس فیکٹری نے ریاست باڈن ورٹمبرگ کے وزیراعظم ونفریڈ کریشمان کو بھی حیران کر دیا جو اس پلانٹ کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے۔ اس فیکٹری کا 40 فیصد حصہ باغیچوں اور پھولوں سے بھرا ہوا ہے۔ اس فیکٹری کے لیے درکار سالانہ بجلی کی کھپت کا 30 فیصد حصہ شمسی توانائی سے حاصل کیا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
مرسیڈیز بینز اپنی فیکٹریوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو 2039ء تک صفر کی سطح پر لانے کے لیے دو بلین اور 100 ملین یورو کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ یہ اسمارٹ فیکٹری، دیگر فیکٹریوں کے مقابلے میں 25 فیصد کم بجلی استعمال کرتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
دنیا کی یہ پہلی فیکٹری ہے جہاں پروڈکشن لائن سسٹم مکمل طور پر ڈیجیٹلائزڈ ہے اور فائیو جی نیٹ ورک پر کام کرتا ہے۔ ایرکسن کمپنی اور ٹیلی کام ادارے O2 نے مل کر اسے مرسیڈیز بینز کے لیے تیار کیا ہے۔ یہاں کام کرنے والے تمام لوگ، آلات اور ڈیوائسز اس سسٹم سے جڑی ہیں اور آپس میں معلومات کا تبادلہ کرتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
مکمل ڈیجیٹل ’فیکٹری 56‘ میں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا گیا ہے جن میں انٹرنیٹ آف تھنگز، مصنوعی ذہانت، بِگ ڈیٹا الگوردھمز، اسمارٹ ڈیوائسز، ورچوئل ریئیلٹی اور آگمینٹڈ ریئیلیٹی بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
یہ جدید ’’فیکٹری 56‘‘ انٹرنیٹ پلیٹ فارم ‘‘MO360’’ کا استعمال کرتی ہے جو خاص طور پر بینز کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ تمام تر معلومات اسکرینز پر ہی دستیاب ہوتی ہے جس کے باعث سالانہ 10 ٹن کاغذ کی بچت ہو گی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
مرسیڈیز بینز کا 360 ڈگری نیٹ ورک سسٹم فیکٹری تک ہی محدود نہیں بلکہ اس میں پروڈکشن کے علاوہ لاجسٹک چین بھی شامل ہے جو ان دو ہزار کمپنیوں پر مشتمل ہیں جو مرسیڈیز بنیز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
‘‘RFID’’ سسٹم (ریڈیو ویو ریکگنیشن سسٹم) کے ذریعے اسمبلی ہال میں موجود کاروں کے پارٹس کے نمبر اور ان کی موجودگی کا مقام اس سسٹم میں موجود رہتا ہے جس کی وجہ سے مختلف پارٹس کے لیے الگ سے آرڈر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
سب سے بڑا انقلاب پروڈکشن لائن میں لایا گیا ہے اور اسی سبب انتہائی کم وقت میں اس میں مرسیڈیز گاڑیوں کے کسی بھی ماڈل کی بہت کم عرصے میں پروڈکشن شروع کی جا سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
’’فیکٹری 56‘‘ کی جدید ترین پروڈکشن لائن کی بدولت گاڑیوں کی تیاری کی لاگت میں 25 فیصد تک کمی ہو گئی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
دیگر فیکٹریوں کی نسبت ’’فیکٹری 56‘‘ میں کوئی شور نہیں ہے اور یہاں خاموشی اور سکون ہے۔ ایک اور چیز جو آپ کی توجہ اپنی طرف مبذول کراتی ہے وہ یہاں کی صفائی ہے جو کسی ہسپتال کے آپریشن تھیئٹر کی سطح کی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Stein
’’فیکٹری 56‘‘ کی پروڈکشن لائن مرسیڈیز بینز کے دنیا بھر میں موجود دیگر 30 پلانٹس کے لیے بھی ایک ماڈل کا کام کرے گی اور انہیں بھی اسی کی طرز پر جدید بنایا جائے گا۔