چور کچھ کچھ مہذب تھا، شرمندہ ہو گیا، خالی ہاتھ واپس چلا گیا
8 ستمبر 2021
جرمنی کے ایک چھوٹے سے شہر میں ایک شخص چوری کے ارادے سے ایک گھر میں داخل ہوا مگر پھر خالی ہاتھ ہی لوٹ گیا۔ یہ چور کچھ کچھ مہذب تھا، جو اپنے کیے پر شرمندہ ہوا اور اس نے جانے سے پہلے خاتون خانہ سے معافی بھی مانگ لی۔
اشتہار
ڈسلڈورف سے بدھ آٹھ ستمبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے چھوٹے سے شہر گیوَلزبرگ (Gevelsberg) میں پیر چھ ستمبر کی صبح پیش آیا۔
مقامی پولیس نے بتایا کہ تقریباﹰ 31 ہزار کی آبادی والے اس شہر میں یہ شخص ایک کئی منزلہ رہائشی عمارت میں اس لیے آسانی سے داخل ہو گیا تھا کہ عمارت کا مرکزی دروازہ کھلا تھا۔ یہ نامعلوم مشتبہ ملزم اس عمارت کی پانچویں منزل پر گیا اور وہاں کسی تیز دھار شے کی مدد سے اس نے چوری کی نیت سے ایک فلیٹ کا دروازہ کھول لیا۔
جب یہ ملزم گھر میں داخل ہوا تو اس فلیٹ کی مالک اور اپنے دروازے کے باہر مشکوک سا شور سن کر اپنے ڈرائنگ روم سے باہر نکلتی ہوئی 52 سالہ خاتون خانہ نے اسے دیکھ لیا۔ اس لمحے چور اور خاتون خانہ دونوں فلیٹ کے اندر چھوٹی سی راہداری میں کھڑے تھے اور خاتون حیران تھی کہ وہ شخص اچانک اس کے گھر میں کیسے اور کیوں داخل ہوا۔
گزشتہ برس جرمنی میں کس نوعیت کے کتنے جرائم ہوئے؟
جرمنی میں جرائم سے متعلق تازہ اعداد و شمار کے مطابق سن 2017 میں ملک میں رونما ہونے والے جرائم کی شرح اس سے گزشتہ برس کے مقابلے میں قریب دس فیصد کم رہی۔
تصویر: Colourbox/Andrey Armyagov
2017ء میں مجموعی طور پر 5.76 ملین جرائم ریکارڈ کیے گئے جو کہ سن 2016 کے مقابلے میں 9.6 فیصد کم ہیں۔
تصویر: Imago/photothek/T. Imo
ان میں سے ایک تہائی جرائم چوری چکاری کی واردتوں کے تھے، یہ تعداد بھی سن 2016 کے مقابلے میں بارہ فیصد کم ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H.-C. Dittrich
دوکانوں میں چوریوں کے ساڑھے تین لاکھ واقعات ریکارڈ کیے گئے جب کہ جیب کاٹے جانے کے ایک لاکھ ستائیس ہزار واقعات رپورٹ ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Rumpenhorst
گزشتہ برس ملک میں تینتیس ہزار سے زائد کاریں اور تین لاکھ سائیکلیں چوری ہوئیں۔
تصویر: Colourbox/Andrey Armyagov
گزشتہ برس قتل کے 785 واقعات رجسٹر کیے گئے جو کہ سن 2016 کے مقابلے میں 3.2 فیصد زیادہ ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Tnn
منشیات سے متعلقہ جرائم میں نو فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا، ایسے تین لاکھ تیس ہزار جرائم رجسٹر کیے گئے۔
تصویر: Reuters
چائلڈ پورن گرافی کے واقعات میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا، ایسے ساڑھے چھ ہزار مقدمات درج ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Nissen
سات لاکھ چھتیس ہزار جرائم میں غیر ملکی ملوث پائے گئے جو کہ سن 2016 کے مقابلے میں تئیس فیصد کم ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Vogel
8 تصاویر1 | 8
گیوَلزبرگ پولیس کے مطابق خاتون خانہ نے بتایا کہ مشتبہ چور نے بدحواسی میں بس اتنا ہی کہا، ''معاف کیجیے گا! مجھے علم نہیں تھا کہ گھر میں کوئی ہے۔‘‘ اس کے فوری بعد وہ چور وہاں سے فرار ہو گیا۔
پولیس خاتون خانہ کی شکایت پر چوری کی کوشش کا مقدمہ درج کر کے فرار ہو جانے والے نامعلوم ملزم کو تلاش کر رہی ہے۔
ساتھ ہی پولیس کی طرف سے جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا گیا کہ خاتون خانہ کو اچانک اپنے سامنے پا کر معذرت کر لینے والا یہ شخص بظاہر قدرے مہذب تھا مگر اس بات سے اس کی طرف سے چوری کی مجرمانہ کوشش کی نفی تو نہیں ہوتی۔
م م / ع ا (ڈی پی اے)
بینک ڈکیتی کے لیے لمبی سرنگ
برازیل میں جرائم پیشہ افراد کے ایک گروہ نے ایک نہایت منظم انداز سے سرنگ کھودی۔ یہ افراد ایک بینک سے لاکھوں ڈالر چرانا چاہتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/P. Lopes
چھ سو میٹر کھدائی
اس جرائم پیشہ گروہ نے چھ سو میٹر سرنگ کھودی، جسے ایک بینک تک پہنچنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ اس کارروائی سے کچھ ہی دیر قبل پولیس نے اس سرنگ کا سراغ لگا لیا۔ اس وقت یہ گروہ اپنے کارروائی شروع کرنے ہی والا تھا۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/P. Lopes
کرایے کا گھر
اس سرنگ کا داخلی راستہ ایک کرایے کے گھر میں تھا۔ پولیس کے مطابق 16 افراد نے یہ سرنگ بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی تھی۔
تصویر: Reuters/P. Whitaker
نہایت منظم
اس سرنگ میں داخلے کے لیے دو میٹر کی گہرائی تک ایک سیڑھی لگائی گئی تھی۔ سرنگ اندر سے ڈیڑھ میٹر اونچی تھی اور اس کو قائم رکھنے کے لیے آہنی سریوں اور لکڑی کا استعمال کیا گیا تھا۔ سرنگ کے اندر روشنی کے انتظام کے لیے بتیاں تک موجود تھیں۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/P. Lopes
ہر شے موجود
سرنگ کا آغاز کرایے کے جس گھر سے ہو رہا تھا، وہاں خوراک، پانی، خصوصی لباس اور کھدائی کے آلات سب موجود تھے۔ اس گروہ نے چار ماہ تک کھدائی کا کام جاری رکھا۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/P. Lopes
چوری پکڑی گئی
پولیس نے اس گروپ کے ارکان کو حراست میں لے لیا ہے اور عدالت کے مطابق مقدمے کی سماعت کے دوران یہ پولیس ہی کی حراست میں رہیں گے۔