چھاتی کے سرطان کے علاج کے بعد بھی دوبارہ کینسر کا خطرہ
شمشیر حیدر اے ایف پی
9 نومبر 2017
چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہونے والی خواتین کو علاج کے بعد بھی دوبارہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق بریسٹ کینسر کے علاج کے بیس برس بعد بھی ایسا ہو سکتا ہے۔
اشتہار
نیو انگلینڈ جنرل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر بریسٹ کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے والی خواتین کا ٹیومر بڑا ہو اور وہ چار سے زائد ’لمفی غدود‘ کو متاثر کر رہا ہو، تو ایسی صورت میں ان مریضوں میں جسم کے کسی دوسرے حصے میں کینسر کی بیماری پیدا ہونے کے خطرات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
اس سائنسی مطالعے میں محققین نےچھاتی کے کینسر کے مرض میں مبتلا تریسٹھ ہزار سے زائد خواتین پر تحقیق کی۔ یہ خواتین ’ایسٹروجن ریسپٹر‘ کے باعث سرطان کے مرض میں مبتلا ہوئی تھیں، زیادہ تر خواتین عموماﹰ اسی نوعیت کے کینسر میں مبتلا ہوتی ہیں۔
سرطان کے مرض میں مبتلا ان خواتین کا علاج ’اینڈوکرائن تھراپی‘ کے ذریعے کیا گیا تھا اور علاج مکمل ہونے کے پانچ برس بعد تک وہ سرطان کے مرض سے مکمل طور پر صحت یاب تھیں۔
تاہم اس محققین نے اس جائزے کے نتائج میں بتایا ہے کہ پانچ سال تک کینسر کے مرض سے مکمل صحت یابی کے بعد ان مریضوں میں اس مرض کی دوبارہ ’بتدریج‘ نشاندہی ہوئی۔ کئی مریض خواتین علاج مکمل ہونے کے پانچ سے پندرہ برس بعد اس مرض میں مبتلا ہوئیں اور بعض کیسوں میں علاج کے بیس برس بعد بھی دوبارہ کینسر کا مرض دیکھا گیا۔
کھیل اور ورزش صحت کی ضمانت
04:57
مشی گن یونیورسٹی سے وابستہ بریسٹ کینسر پر تحقیق کرنے والے سینیئر محقق ڈینیئل ہیز کے بقول، ’’اگرچہ علاج مکمل ہونے کے پانچ برس بعد تک ان مریض خواتین میں کینسر کے مرض کی کوئی علامت باقی نہیں تھی لیکن پانچ تا بیس برس کے عرصے کے مابین ان خواتین میں ہڈیوں، جگر یا پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ پھر بھی موجود رہتا ہے۔‘‘
اس مطالعے کے بعد بریسٹ کینسر کے علاج کے مروجہ طریقہ کار کی افادیت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ طریقہ علاج کا دورانیہ پانچ سے بڑھا کر دس برس کر دیا جانا چاہیے۔
تاہم اسی تحقیقی مطالعے سے وابستہ ایک دوسرے محقق رچرڈ گرے کا کہنا تھا، ’’بیس سال کے عرصے تک سرطان کے مرض کی نشاندہی کے لیے ہم نے اس تحقیق میں ایسے مریضوں کا جائزہ لیا جن کا علاج برسوں پہلے ہوا تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ اس عرصے میں چھاتی کے کینسر کے علاج کے طریقے میں بھی کافی بہتری آئی ہے۔ اس لیے حالیہ عرصے کے دوران جن خواتین کا علاج کیا گیا، ممکنہ طور پر ان کے دوبارہ سرطان کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات نسبتاﹰ کم ہوں گے۔‘‘
تحقیق اور چیریٹی کے برطانوی ادارے ’کینسر ریسرچ یو کے‘ کے مطابق نصف سے زائد افراد ایسی علامات سے گزرتے ہیں جو کینسر سے متعلق ہو سکتی ہیں لیکن وہ انہیں نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ان علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔
تصویر: Colourbox
کھانا ہضم کرنے میں پریشانی
اینڈرسن کینسر سینٹر کی ڈاکٹر تھیریزے بارتھولوميو بیورز کے مطابق اگر آپ کو کھانا ہضم کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے ملیں۔
تصویر: Fotolia/Jiri Hera
کھانسی یا گلے میں خراش
اگر آپ کو کھانسی ہے، گلے میں خراش بھی محسوس ہوتی ہے اور کھانسنے سے خون بھی آ جاتا ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ کینسر ہی ہو، لیکن احتیاط برتنا ضروری ہے۔ خاص طور پر اگر کھانسی زیادہ دنوں تک برقرار رہے۔
تصویر: Fotolia/Brenda Carson
پیشاب میں خون
ڈاکٹر بیوریس کے مطابق، ’’اگر پیشاب میں خون آتا ہے تو اس کی وجہ مثانے یا گردے کا کینسر ہو سکتا ہے لیکن انفیکشن کے باعث بھی ایسا ممکن ہے۔‘‘
تصویر: imago/eyevisto
مسلسل درد برقرار رہنا
ڈاکٹر بیورز بتاتی ہیں، ’’ہر طرح کا درد کینسر کی نشانی نہیں لیکن اگر درد برقرار رہے تو ایسا کینسر کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔‘‘ مثال کے طور پر سر میں درد رہنے کا مطلب یہ نہیں کہ اس کی وجہ دماغ کا کینسر ہے لیکن پھر بھی ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔ پیٹ میں درد، رحم کا کینسر بھی ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/Adam Gregor
تِل یا کچھ اور؟
جسم پر تِل جیسا نظر آنے والا ہر نشان تِل نہیں ہوتا۔ ایسے نشانات اگر جلد پر ابھرنے لگیں تو ڈاکٹر کو ضرور دکھائیں۔ یہ جِلد کے کینسر کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/ Alexander Raths
زخم مندمل ہونے میں دقت
اگر کوئی زخم تین ہفتے کے بعد بھی نہیں بھرتا تو ڈاکٹر کو دکھانا انتہائی ضروری ہے۔
اگر ماہواری کے علاوہ بھی خون آنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو خواتین کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کی وجہ رحم یا بچے دانی کا کینسر بھی ہو سکتی ہے۔
تصویر: Fotolia/absolutimages
وزن میں تیزی سے کمی
ڈاکٹر بیورز کے مطابق اگر آپ بغیر کسی وجہ کے مسلسل دُبلے ہوتے جا رہے ہیں تو اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ کینسر کا بھی اشارہ ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/rico287
گُٹھلیاں ہونا
آپ کو جسم کے کسی بھی حصے میں اگر گٹھلی یا گانٹھ محسوس ہو تو اس پر توجہ دیں۔ اگرچہ ہر گٹھلی خطرناک نہیں ہوتی لیکن چھاتی میں گٹھلی ہونا چھاتی کے کینسر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اسے ڈاکٹر کو فوری طور پر دکھائیں۔
تصویر: picture alliance/CHROMORANGE
نگلنے میں تکلیف
گلے میں کینسر کی ایک بہت اہم علامت کھانا نگلتے ہوئے تکلیف ہونا بھی ہے۔ ایسی صورت میں لوگ عام طور پر نرم کھانا کھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ڈاکٹر کے پاس نہیں جاتے، جو درست نہیں ہے۔