چھپکلی کے اعضائے تناسل یا خوش قسمتی کی نایاب جڑی بوٹی؟
23 جون 2017![Getrocknete Echsenpenisse als Glücksbringer in Indien](https://static.dw.com/image/39344565_800.webp)
اس خبر کے سامنے آنے سے کئی روز قبل بھارتی اور برطانوی تفتیش کاروں نے کہا تھا کہ انہوں نے دھوکہ دہی کی ایک ایسی کارروائی کو بے نقاب کیا ہے جس میں انٹر نیٹ پر کاروبار کرنے والے بعض بھارتی باشندے جنگل میں پائی جانے والی ایک خاص قسم کی چھپکلی کے حصوں کو ’ہتھ جوڑی‘ نام کی جڑی بوٹی بتا کر فروخت کر رہے تھے۔
بھارتی جنگلی حیات کے قانون کے تحت اس چھپکلی کو تحفظ حاصل ہے۔ حکام کا خیال ہے کہ پودے کے نام پر چھپکلی کے اعضائے تناسل فروخت کرنے والا کالکی کرشنن نامی گرفتار شدہ شخص ان اعضا کو بھارت کی وسطی ریاست مدھیا پردیش سے منگواتا تھا۔
بھارت میں محکمہ جنگلات کے ایک افسر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا،’’ ہم نے چھپکلی کے جسم کے حصوں کے نمونے لیبارٹری میں بھیج دیے ہیں۔ ہم عدالت سے درخواست کریں گے کہ کرشن کو مزید تحقیقات کے لیے ہماری تحویل میں دیا جائے۔‘‘
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے بھارت کے وائلڈ لائف کرائم کنٹرول بیورو کے ایک افسر کے حوالے سے لکھا ہے کہ دیگر جنگلی حیات کے اعضا بھی کالکی کرشنن سے برآمد کیے گئے ہیں۔
بھارتی اور برطانوی تفتیش کاروں کی رپورٹوں کے مطابق بھارت کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی یہ جعلی جڑی بوٹی بھجوائی جا رہی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق جعلی’ ہتھ جوڑی‘ کی قیمتیں بھارت میں چھ ڈالر سے 63 ڈالر کے درمیان ہیں جبکہ دیگر ممالک میں اسے 254 ڈالر تک فروخت کیا جاتا ہے۔