ایک تازہ رپورٹ میں دو تہائی سے زائد ممالک کو بدعنوانی کے حوالے سے تیار کیے گئے انڈیکس میں بُری کارکردگی کے خانے میں رکھا گیا ہے۔ اس طرح دنیا کی اکثریت ایسے ممالک میں رہ رہی ہے جنہیں کرپٹ یا بدعنوان قرار دیا جا سکتا ہے۔
اشتہار
بدعنوانی کے خلاف سرگرم بین الاقوامی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے ہر سال دنیا کے مختلف ممالک میں بدعنوانی کے درجے کے لحاظ سے سالانہ ’’کرپشن پرسیپشنز انڈیکس‘‘ (CDI) جاری کیا جاتا ہے۔ اس انڈیکس کے مطابق بہترین اسکور 100 پوائنٹس ہے جبکہ کم ترین اسکور زیرو ہے۔ سال 2017ء کے لیے جاری کیے جانے والے سی ڈی انڈیکس کے مطابق عالمی اوسط اسکور محض 43 رہا جبکہ دنیا کے 69 فیصد ممالک 50 سے بھی کم پوائنٹس حاصل کر پائے۔
اس رپورٹ کی ریلیز کے ساتھ جاری کیے جانے والے بروشر میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے، ’’اس کا مطلب ہے کہ چھ ارب سے زائد لوگ ایسے ممالک میں رہ رہے ہیں جو بدعنوان ہیں۔‘‘ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کے نتائج پریشان کُن ہیں جبکہ حکومتوں کی اکثریت کرپشن یا بدعنوانی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بہت ہی سست روی سے اقدامات کر رہی ہیں۔
جن عوامل کی بنیاد پر یہ انڈیکس ترتیب دیا گیا ہے ان میں آزادیء صحافت، آزادیء اظہار اور مختلف اداروں کی صورتحال شامل ہے کہ وہ حکومتی اثر کے بغیر کس قدر آزادی سے کام کر رہے ہیں۔ سی ڈی آئی میں دنیا کے 180 ممالک کو وہاں پر حکومتی اداروں میں بدعنوانی کی سطح کے لحاظ سے زیرو سے ایک سو کے درمیان اسکور دیا جاتا ہے۔
دنیا کے بہترین جمہوری ممالک، ٹاپ ٹین
جمہوریت کے عالمی انڈیکس کے مطابق سن 2017 میں دس بہترین ممالک یہ رہے۔ دس میں سے سات ممالک بر اعظم یورپ میں واقع ہیں۔
تصویر: Imago/IPON
۱۔ ناروے
یورپی ملک ناروے 9.87 کے مجموعی اسکور کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا۔
تصویر: Imago
۲۔ آئس لینڈ
دوسرے نمبر پر آئس لینڈ رہا جسے دس میں سے 9.58 پوائنٹس دیے گئے۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/F. Augstein
۳۔ سویڈن
9.39 کے اسکور کے ساتھ یورپی ملک سویڈن تیسرے نمبر پر رہا۔
تصویر: Reuters/A. Wiklund
۴۔ نیوزی لینڈ
براعظم یورپ سے باہر سب سے بہتر جمہوری ملک نیوزی لینڈ قرار پایا جس کا مجموعی اسکور 9.26 رہا۔
تصویر: M. Melville/AFP/Getty Images
۵۔ ڈنمارک
ڈنمارک کا مجموعی اسکور 9.22 رہا اور وہ عالمی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر ہے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/dpaweb/epa/Royal Danish Navy
۶۔ آئرلینڈ
آئرلینڈ کو جمہوریت کے عالمی انڈیکس میں 9.15 پوائنٹس ملے اور وہ کینیڈا کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: Small Planet Productions
۶۔ کینیڈا
امریکی براعظم میں کینیڈا سرفہرست جب کہ عالمی درجہ بندی میں 9.15 پوائنٹس کے ساتھ یہ ملک آئرلینڈ کے ساتھ مشترکہ طور پر چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: Reuters/T. Peter
۸۔ آسٹریلیا
آٹھویں نمبر پر آسٹریلیا رہا اور اسے مجموعی طور پر دس میں سے 9.09 پوائنٹس دیے گئے۔
تصویر: Getty Images/P.Kane
۹۔ فن لینڈ
یورپی ملک فن لینڈ 9.03 کے اسکور کے ساتھ سوئٹزر لینڈ کے ہمراہ مشترکہ طور پر نویں نمبر پر رہا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kainulainen
۹۔ سوئٹزر لینڈ
دسواں بہترین جمہوری ملک بھی دراصل مشرکہ طور پر نویں نمبر پر ہے۔ سوئٹزرلینڈ بھی 9.03 پوائنٹس کے ساتھ فن لینڈ کے ساتھ مشترکہ طور نویں نمبر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/prisma/E. Stephan
10 تصاویر1 | 10
2017ء کے ’کرپشن پرسیپشنز انڈیکس‘ میں کوئی بھی ملک مکمل اسکور حاصل نہیں کر سکا تاہم اس فہرست میں کم ترین بدعنوانی کا حامل ملک نیوزی لینڈ ہے جس کا مطلب ہے کہ اس کے شہریوں کو کم ترین بدعنوانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گزشتہ برس کے سی ڈی آئی پر اس کا اسکور 89 رہا۔ اس کے قریب ترین ملک ناروے کا اسکور 88 ہے۔ اسکینڈے نیویا کے ممالک اس فہرست میں ٹاپ ٹین پوزیشنز میں شامل ہیں۔ جرمنی اس فہرست میں 81 پوائنٹس کے ساتھ 12ویں پوزیشن پر ہے۔
سی ڈی آئی 2017ء میں کم ترین اسکور کے حامل یعنی بدعنوان ترین ممالک شام، جنوبی سوڈان اور صومالیہ رہے اور ان کا اس انڈیکس پر اسکور بالتریب 14، 12، اور نو رہے۔
اس انڈیکس میں پاکستان 32 پوائنٹس کے ساتھ 122 ویں نمبر پر پے جبکہ بھارت 40 پوائنٹس کے ساتھ 81ویں نمبر پر ہے۔ بنگلہ کے پوائنٹس 28 ہیں اور وہ اس انڈیکس میں 143ویں نمبر پر ہے۔
دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ دس ممالک
سن 2017 کے ’گلوبل ٹیررازم انڈیکس‘ کے مطابق گزشتہ برس پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد سن 2013 کے مقابلے میں 59 فیصد کم رہی۔ اس انڈیکس کے مطابق دنیا بھر میں سب سے زیادہ دہشت گردی کےشکار ممالک یہ رہے۔
تصویر: STR/AFP/Getty Images
عراق
عراق دہشت گردی کے شکار ممالک کی فہرست میں گزشتہ مسلسل تیرہ برس سے سر فہرست ہے۔ رواں برس کے گلوبل ٹیررازم انڈیکس کے مطابق گزشتہ برس عراق میں دہشت گردی کے قریب تین ہزار واقعات پیش آئے جن میں قریب 10 ہزار افراد ہلاک جب کہ 13 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ دہشت گرد تنظیم داعش نے سب سے زیادہ دہشت گردانہ کارروائیاں کیں۔ عراق کا جی ٹی آئی اسکور دس رہا۔
تصویر: picture-alliance/AP
افغانستان
افغانستان اس فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا جہاں قریب ساڑھے تیرہ سو دہشت گردانہ حملوں میں ساڑھے چار ہزار سے زائد انسان ہلاک جب کہ پانچ ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ افغانستان میں دہشت گردی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد، اس سے گزشتہ برس کے مقابلے میں چودہ فیصد کم رہی۔ زیادہ تر حملے طالبان نے کیے جن میں پولیس، عام شہریوں اور حکومتی دفاتر کو نشانہ بنایا گیا۔ افغانستان کا جی ٹی آئی اسکور 9.44 رہا۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Marai
نائجیریا
دہشت گردی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں جی ٹی آئی اسکور 9.00 کے ساتھ نائجیریا تیسرے نمبر پر ہے۔ اس افریقی ملک میں 466 دہشت گردانہ حملوں میں اٹھارہ سو سے زائد افراد ہلاک اور ایک ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔ سن 2014 میں ایسے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے سات ہزار سے زائد رہی تھی۔
تصویر: Reuters/Stringer
شام
جی ٹی آئی انڈیکس کے مطابق خانہ جنگی کا شکار ملک شام دہشت گردی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔ شام میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں زیادہ تر داعش اور النصرہ کے شدت پسند ملوث تھے۔ شام میں سن 2016 میں دہشت گردی کے 366 واقعات رونما ہوئے جن میں اکیس سو انسان ہلاک جب کہ ڈھائی ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ جی ٹی آئی انڈیکس میں شام کا اسکور 8.6 رہا۔
تصویر: Getty Images/AFP
پاکستان
پاکستان اس فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے جہاں گزشتہ برس 736 دہشت گردانہ واقعات میں ساڑھے نو سو افراد ہلاک اور سترہ سو سے زائد زخمی ہوئے۔ دہشت گردی کی زیادہ تر کارروائیاں تحریک طالبان پاکستان، داعش کی خراسان شاخ اور لشکر جھنگوی نے کیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد سن 2013 کے مقابلے میں 59 فیصد کم رہی جس کی ایک اہم وجہ دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب نامی فوجی آپریشن بنا۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan
یمن
یمن میں متحارب گروہوں اور سعودی قیادت میں حوثیوں کے خلاف جاری جنگ کے علاوہ اس ملک کو دہشت گردانہ حملوں کا بھی سامنا ہے۔ مجموعی طور پر دہشت گردی کے 366 واقعات میں قریب ساڑھے چھ سو افراد ہلاک ہوئے۔ دہشت گردی کے ان واقعات میں حوثی شدت پسندوں کے علاوہ القاعدہ کی ایک شاخ کے دہشت گرد ملوث تھے۔
تصویر: Reuters/F. Salman
صومالیہ
دہشت گردی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں صومالیہ ساتویں نمبر پر رہا جہاں الشباب تنظیم سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں نے نوے فیصد سے زائد حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔ الشباب کے شدت پسندوں نے سب سے زیادہ ہلاکت خیز حملوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔ جی ٹی آئی انڈیکس میں شام کا اسکور 7.6 رہا۔
تصویر: picture alliance/dpa/AAS. Mohamed
بھارت
جنوبی ایشیائی ملک بھارت بھی اس فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے جہاں دہشت گردی کے نو سو سے زائد واقعات میں 340 افراد ہلاک جب کہ چھ سو سے زائد زخمی ہوئے۔ یہ تعداد سن 2015 کے مقابلے میں اٹھارہ فیصد زیادہ ہے۔ انڈیکس کے مطابق بھارت کے مشرقی حصے میں ہونے والی زیادہ تر دہشت گردانہ کارروائیاں ماؤ نواز باغیوں نے کیں۔ 2016ء میں لشکر طیبہ کے دہشت گردانہ حملوں میں پانچ بھارتی شہری ہلاک ہوئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Seelam
ترکی
دہشت گردی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں ترکی پہلی مرتبہ پہلے دس ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا۔ ترکی میں 364 دہشت گردانہ حملوں میں ساڑھے چھ سو سے زائد افراد ہلاک اور قریب تئیس سو زخمی ہوئے۔ دہشت گردی کے زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری پی کے کے اور ٹی اے کے نامی کرد شدت پسند تنظیموں نے قبول کی جب کہ داعش بھی ترک سرزمین پر دہشت گردانہ حملے کیے۔
تصویر: Reuters/Y. Karahan
لیبیا
لیبیا میں معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے بعد یہ ملک تیزی سے دہشت گردی کی لپیٹ میں آیا۔ گلوبل ٹیررازم انڈیکس کے مطابق گزشتہ برس لیبیا میں 333 دہشت گردانہ حملوں میں پونے چار سو افراد ہلاک ہوئے۔ لیبیا میں بھی دہشت گردی کی زیادہ تر کارروائیاں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے منسلک مختلف گروہوں نے کیں۔ جی ٹی آئی انڈیکس میں لیبیا کا اسکور 7.2 رہا۔