چیمپئنز لیگ کا فائنل کون جیتے گا؟ نیمار یا لیونڈوفسکی
23 اگست 2020
دنیائے فٹ بال کے مہنگا ترین ٹورنامنٹ چیمپئنز لیگ کا فائنل اتوار 23 اگست کی شب بائرن میونخ اور پیرس سینٹ جرمین کی ٹیموں کے مابین کھیلا جا رہا ہے۔ جرمن کلب بائرن میونخ کی ٹیم ایک نئی تاریخ رقم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اشتہار
پرتگالی دارالحکومت لزبن میں چیمپئنز لیگ کے فائنل میں جرمن کلب بائرن میونخ چھٹی مرتبہ یہ ٹائٹل جیتنے کی کوشش کرے گا۔ اگر میونخ کی ٹیم کو کامیابی ملتی ہے تو وہ ایک نئی تاریخ رقم کر دے گی۔ اب تک کوئی بھی جرمن کلب چھ مرتبہ یہ ٹائٹل نہیں جیت سکا۔
بائرن میونخ کی ٹیم اس مقابلے میں اب تک ناقابل شکست رہی ہے۔ اس نے دس میچوں میں مسلسل کامیابی حاصل کی ہے۔ اگر وہ فائنل میچ میں بھی حریف ٹیم کو شکست دینے میں کامیاب رہی تو یہ بھی ایک ریکارڈ بن جائے گا۔ ان مقابلوں میں آج تک کوئی بھی ٹیم لگاتار گیارہ میچوں میں کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔
بائرن میونخ اپنے گزشتہ انتیس میچوں میں ناقابل شکست ثابت ہوئی ہے۔ اس دوران اس جرمن کلب کی ٹیم نے چورانوے گول اسکور کیے۔ اس جرمن کلب کی طرف سے ٹاپ اسکورر پولش کھلاڑی رابرٹ لیونڈوفسکی ہیں، جنہوں نے اس ٹورنامنٹ میں اب تک پندرہ گول کیے ہیں۔
کوارٹر فائنل میں مایہ ناز ہسپانوی کلب ایف سی بارسلونا کے خلاف میچ میں میونخ کے اسٹرائیکر لیونڈوفسکی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ میونخ نے یہ میچ دو کے مقابلے میں آٹھ گول سے اپنے نام کیا تھا۔
اس مرتبہ اس جرمن کلب کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے تاہم پیرس کی ٹیم اسے سخت مقابلہ دینے کی اہل تصور کی جا رہی ہے۔ بالخصوص پیرس کا دفاع انتہائی مضبوط ہے، جس میں کپتان اور سینٹر بیک تھیاگو سلوا ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔ برازیلین اسٹار سلوا کا ممکنہ طور پر پیرس کے لیے یہ آخری میچ ہو گا۔
پیرس کی ٹیم کا اٹیک بھی مضبوط ہے، جس میں برازیلین اسٹار نیمار جونیئر، کلیان ام ماپے اور ارجنٹائن کے اینجلو ڈی ماریا نمایاں ہیں۔ میچ سے قبل فرانسیسی اسٹار اور نوجوان کھلاڑی ام ماپے نے کہا، ''میں نے ہمیشہ ہی کہا ہے کہ میں اپنے ملک کے لیے تاریخ رقم کرنا چاہتا ہوں اور آج میرے پاس موقع ہے۔‘‘
پیرس سینٹ جرمین پہلی مرتبہ چیمپئنز لیگ کے فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ اس سے قبل فرانس کا صرف ایک ہی کلب اس اہم یورپی ٹورنامنٹ کا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہو سکا ہے۔ سن 1993 میں اولمپیک مارسیلا نے یہ ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے لزبن کے اسٹاڈیو ڈا لوئز میں ہونے والے فائنل میچ میں تماشائی موجود نہیں ہوں گے۔ اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے نہ صرف اس میچ بلکہ پورے ٹورنامنٹ کے دوران بھی انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔
ع ب / م م / خبر رساں ادارے
سب سے زیادہ پیسہ کمانے والے چوٹی کے دَس کھلاڑی
امریکی جریدے ’فوربس‘ نے دنیا کے سب سے زیادہ پیسہ کمانے والے کھلاڑیوں کی تازہ فہرست جاری کی ہے۔ حال ہی میں چیمپئنز لیگ جیتنے والا کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو بدستور اس کرہٴ ارض پر سب سے زیادہ پیسہ کمانے والا کھلاڑی ہے۔
تصویر: Reuters/R. Sprich
کرسٹیانو رونالڈو: 83 ملین یورو
گزشتہ بارہ مہینوں کے دوران کرسٹیانو رونالڈو نے، جنہیں چار مرتبہ دنیا کے بہترین فٹ بال کھلاڑی کا اعزاز مل چکا ہے، تقریباً تراسی ملین یورو کمائے، باون ملین یورو تنخواہوں اور انعامات کی مَد میں اور اکتیس ملین یورو اشتہارات کے ذریعے۔ فی گھنٹہ یہ رقم ساڑھے نو ہزار یورو بنتی ہے۔ 2016ء میں پرتگال کی قومی ٹیم کے ساتھ یورپی چیمپئن شپ میں کامیابی اُس کے کیریئر کا نقطہ عروج تھی۔
تصویر: Reuters/K. Pfaffenbach
لے برون جیمز: 77 ملین یورو
امریکی قومی باسکٹ بال لیگ (NBA) کے سب سے مہنگے کھلاڑی ’کِنگ جیمز‘ نے گزشتہ برس 77 ملین یورو کمائے۔ اشتہارات کی مَد میں اُس کی آمدنی (49 ملین یورو) جبکہ تنخواہ اور انعامی رقوم (28ملین یورو) سے کہیں زیادہ رہی۔ 2015ء میں کھیلوں کا ساز و سامان تیار کرنے والی کمپنی نائیکے نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسی کھلاڑی کے ساتھ اشتہارات کا ایک تا حیات معاہدہ طے کیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Amendola
لیونیل مَیسی: 71 ملین یورو
بارسلونا ٹیم کے سُپر سٹار نے اکہتر ملین یورو کمائے لیکن پانچ مرتبہ دنیا کے بہترین فُٹ بالر قرار پانے والے اس کھلاڑی کو ابھی 2016ء کے لیے اپنی آمدنی پر ٹیکس ادا کرنا ہے۔ صرف مَیسی ہی جانتے ہیں کہ اس رقم میں سے جائز رقم کتنی ہے۔ 2016ء میں اُنہیں ٹیکس فراڈ کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا اور یہ سوالات کیے جانے لگے کہ اُس کی آمدنی کس حد تک جائز ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Q.Garcia
راجر فیڈرر: 57 ملین یورو
سوئٹزرلینڈ کا یہ کھلاڑی، جو ریکارڈ اٹھارہ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیت چکا ہے، 2003ء میں قائم ہونے والی اپنی فاؤنڈیشن کے ذریعے اپنی والدہ کے آبائی وطن جنوبی افریقہ میں بچوں کے منصوبوں کے ساتھ مالی تعاون کر رہا ہے۔ گزشتہ سال ٹینس کے اس سُپر سٹار کھلاڑی کی مجموعی آمدنی ستاون ملین یورو کا محض ایک چھوٹا سا حصہ (5.33 ملین یورو) ہی تنخواہوں اور انعامی رقوم سے آیا۔
تصویر: Reuters/I. Kato
کیوین ڈیورینٹ: 54 ملین یورو
’گولڈن اسٹیٹ واریئرز‘ کے اس کھلاڑی کا قد دو میٹر ہے اور وہ اور چیزوں کے ساتھ ساتھ اپنے ٹھیک ٹھیک نشانے کے لیے بھی مشہور ہے۔ اپنا کیریئر شروع کرنے کے بعد امریکی قومی باسکٹ بال لیگ (NBA) کے اس کھلاڑی نے نائیکے کمپنی کے ساتھ 60 ملین ڈالر کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ گزشتہ سال اس کھلاڑی نے 54 ملین یورو کمائے۔
تصویر: Reuters/J. Young
اینڈریو لَک: 44 ملین یورو
’انڈیاناپولِس کولٹس‘ ٹیم کے لیے کوارٹر بیک کی پوزیشن پر کھیلنے والے اس کھلاڑی نے جون 2016ء میں ’نیشنل فُٹ بال لیگ‘ (NFL) کی تاریخ کے سب سے مہنگے کنٹریکٹ پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کے تحت اُسے اگلے چھ برسوں میں مجموعی طور پر 124 ملین یورو ملیں گے۔ صرف گزشتہ برس ہی اس کھلاڑی نے چوالیس ملین یورو کمائے۔
تصویر: Imago/Zumapress
روری میکلوری: 44 ملین یورو
دنیا میں گولف کے کھیل کے سب سے زیادہ پیسہ کمانے والے کھلاڑی روری میکلوری کا تعلق شمالی آئرلینڈ سے ہے اور 2016ء میں اُس کی آمدنی چوالیس ملین یورو رہی، جس کا ایک بڑا حصہ (تیس ملین یورو سالانہ) نائیکے کمپنی کے ساتھ اشتہارات کے معاہدے سے آیا۔ آج کل میکلوری عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہیں تاہم 2016ء میں اُن کی آمدنی پہلے نمبر کے کھلاڑی ڈسٹن جونسن سے پانچ ملین یورو زیادہ رہی۔
تصویر: Getty Images/W.Little
اسٹیفن کری: 42 ملین یورو
باسکٹ بال کا یہ امریکی کھلاڑی ’بے بی فیسڈ اسیسن‘ کے نام سے زیادہ مشہور ہے اور اپنی طویل فاصلے کی شاٹس کے لیے خاص طور پر شہرت رکھتا ہے۔ گزشتہ بارہ مہینوں میں اس کھلاڑی نے بیالیس ملین یورو کمائے۔ ان میں سے اکتیس ملین اشتہاری معاہدوں سے آئے۔ این بی اے کے کھلاڑیوں کے لیے اتنی زیادہ کمائی کے واقعات عام ہیں۔
تصویر: Getty Images/E. Shaw
جیمز ہارڈن: 42 ملین یورو
امریکی باسکٹ بال کا اسٹار جیمز ہارڈن اپنی مخصوص داڑھی کی وجہ سے ’دی بیئرڈ‘ (داڑھی) کے نام سے بھی مشہور ہے۔ گزشتہ برس اس نے تنخواہ اور انعامی رقوم کے طور پر چوبیس ملین یورو جمع کیے جبکہ اٹھارہ ملین یورو اُسے اشتہارات کے مختلف معاہدوں کی مَد میں حاصل ہوئے۔
تصویر: Imago/China Foto Press
لیوئس ہیملٹن: 41 ملین یورو
فارمولا وَن موٹر ریسنگ کے ڈرائیور لیوئس ہیملٹن تین مرتبہ عالمی چیمپئن شپ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔ 2016ء میں اس برطانوی کھلاڑی کی مجموعی آمدنی 41 ملین یورو کے لگ بھگ رہی۔ مرسیڈیز ٹیم کے اس ڈرائیور کو محض تھوڑی سی آمدنی (سات ملین یورو) اشتہارات سے ملی جبکہ چونتیس ملین یورو اُسے تنخواہوں اور انعامی رقوم کی صورت میں حاصل ہوئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Isakovic
اور خواتین میں سب سے زیادہ آمدنی والی کھلاڑی؟
ٹینس کھلاڑی سیرینا ولیمز سب سے زیادہ آمدنی والے کھلاڑیوں کی فہرست میں 51 ویں نمبر پر ہیں۔ 2016ء میں اس امریکی کھلاڑی نے چوبیس ملین یورو کمائے۔ اس آمدنی کا دو تہائی سے زیادہ اشتہارات کے معاہدوں سے آیا۔ اس کھلاڑی نے بھی نائیکے کمپنی کے ساتھ معاہدہ کر رکھا ہے۔
تصویر: imago/Paul Zimmer
اور سب سے زیادہ کمانے والا جرمن کھلاڑی؟
سیباستیان فیٹل مسلسل چار مرتبہ فارمولا وَن عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز رکھتے ہیں تاہم وہ گزشتہ برس اپنی آمدنی یعنی چونتیس ملین یورو کے ساتھ ’فوربس‘ کی فہرست میں محض چودہویں نمبر پر رہے۔ فیراری ٹیم کے اس ڈرائیور کو 2016ء میں اشتہارات کی مَد میں محض چار لاکھ چوالیس ہزار یورو حاصل ہو سکے۔