خبر رساں ادارے روئٹرز نے روپرٹ مرڈوک کے اسٹار گروپ کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ کرکٹ ٹورنامنٹ چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی عدم شمولیت کے باعث اسپانسرز کی عدم دلچسپی اس ایونٹ کی نشریات پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
مرڈوک کا یہ گروپ سن دو ہزار پندرہ سے سن دو ہزار تئیس تک آئی سی سی کے اٹھارہ عالمی مقابلوں کو نشر کرنے کے حقوق رکھتا ہے۔ ان میں دو عالمی کپ مقابلے، دو ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ، اور دو چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹس کے نشریاتی حقوق بھی شامل ہیں۔
بھارتی کرکٹ بورڈ اور کرکٹ کے عالمی منتظم ادارے آئی سی سی کے مابین بین الاقوامی کرکٹ کے نئے مالیاتی سمجھوتوں پر اختلاف رائے کے باعث ان دونوں اداروں میں ٹھن چکی ہے۔ اسی باعث بھارتی کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ کرکٹ کے کھیل میں اسپانسرز لانے کے حوالے سے بھارت ایک انتہائی اہم ملک ہے۔ ناقدین کے بقول اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہیں کرتا تو یہ نہ صرف کرکٹ کے لیے نقصان دہ ہو گا بلکہ ساتھ ہی کئی بڑے اسپانسرز بھی اس ایونٹ کے لیے رقوم فراہم نہیں کریں گے۔
بھارت میں اسٹار اسپورٹس سے منسلک ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ اس ٹورنامنٹ میں بھارت کے شرکت نہ کرنے کے حوالے سے مارکیٹ میں بے یقینی کی کیفیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ایونٹ کے نشریاتی حقوق کی خاطر آئی سی سی کو 1.9 بلین ڈالر ادا کیے گئے ہیں۔
اگر اسٹار اسپورٹس کو اس ایونٹ کو نشر کرنے کے لیے اسپانسرز نہ ملے تو یہ اس گروپ کے لیے بھی ایک بہت بڑا نقصان ثابت ہو سکتا ہے۔
’کیپٹن کول‘ مہندر سنگھ دھونی نے محدود اوورز کے کرکٹ فارمیٹ میں بھی کپتان کی ذمہ داری چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس موقع پر تذکرہ کرتے ہیں، بھارت کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان 35 سالہ دھونی کے کیریئر کی کچھ کامیابیوں کا۔
تصویر: APنو سال تک بھارتی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے دھونی نے ٹیم کو کئی ٹرافیاں جتوائیں۔ تاہم جنوری میں ہونے والی انگلینڈ سیریز میں اب وہ ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں بطور وکٹ کیپر بلے باز کھیلیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkarوکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی بنیادی طور پر جھاڑکھنڈ سے ہیں۔ وہیں رانچی شہر میں 7 جولائی سن 1981 کو ان کا جنم ہوا تھا۔
’ماہی‘ کے نام سے پکارے جانے والے اس کرکٹر نے سن 2005 میں سری لنکا کے خلاف کھیل کر اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ چنئی میں کھیلے گئے اس میچ میں بارش نے رکاوٹ ڈال دی تھی۔ اس میچ میں دھونی نے 30 رنز کی انفرادی اننگز کھیلی تھی۔
تصویر: William West/AFP/Getty Imagesدھونی نے بھارت کے لیے اب تک 90 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ ان میں انہوں نے قریب 38 کی اوسط سے کل 4876 رنز بنائے، جن میں چھ سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Dave Huntدھونی نے ٹیسٹ میچوں میں اب تک وکٹ کے پیچھے 256 کیچ پکڑے جبکہ 38 کھلاڑیوں کو سٹمپ آؤٹ بھی کیا۔ اسی لیے وہ بھارتی کرکٹ کے سب سے زیادہ کامیاب وکٹ کیپر مانے جاتے ہیں۔
تصویر: William West/AFP/Getty Imagesوکٹ کیپر بلے باز کے طور پر دھونی نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ بنگلہ دیش کے خلاف سن 2004 میں کھیلا۔ اس میچ میں دھونی پہلی ہی گیند پر رن آؤٹ ہو گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiranسن 2007 میں دھونی کو راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا گیا جو کہ بھارت میں کھیلوں کا سب سے بڑا انعام ہے۔
تصویر: APاب تک دھونی نے 283 ون ڈے میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے 9110 رنز بنائے ہیں۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 88 سے بھی زیادہ ہے۔ اس فارمیٹ میں دھونی نے 9 سنچریاں اور 61 نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiquiدھونی 73 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیل چکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں ہی بھارت نے سن 2007 میں منعقدہ پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو فائنل میں شکست دے دی تھی۔
تصویر: dapdسال 2011 میں دھونی کی کپتانی میں ہی بھارتی ٹیم نے عالمی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ دھونی کی قیادت میں ہی دسمبر سن 2009 سے لے کر 18 ماہ تک بھارتی کرکٹ ٹیم دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بنی رہی تھی۔
تصویر: APدھونی نے کمائی کے معاملے میں ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پرائیویسی پسند کرنے والے دھونی سب سے زیادہ رقوم کمانے والے بھارتی کھلاڑی ہیں۔
تصویر: UNI بھارت یا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھارت کی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے حوالے سے ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا۔ اسٹار اسپورٹس کے مطابق آئی سی سی کو ایک ای امیل کی گئی ہے، جس میں پوچھا گیا ہے کہ اگر اس ٹورنامنٹ میں بھارت کی عدم شمولیت کے باعث پیدا ہونے والی بحرانی صورتحال میں اسے مالی نقصان ہوتا ہے تو اس کا ازالہ کیسے کیا جائے گا۔
اس مرتبہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی یکم تا اٹھارہ جون انگلینڈ اور ویلز میں منعقد کی جا رہی ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں عالمی رینکنگ کی پہلی آٹھ ٹیمیں شریک ہو رہی ہیں۔ پروگرام کے مطابق اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کا پہلا میچ چار جون کو بھارت سے ہونا طے ہے۔ سن دو ہزار تیرہ میں منعقد ہوئے اس بین الاقوامی مقابلے کے گزشتہ ایڈیشن میں بھارت نے ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔