1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چیمپئنز ٹرافی ہاکی: پاکستان بھارت کو شکست دے کر فائنل میں

عاطف توقیر14 دسمبر 2014

ہفتے کے روز چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ کے سلسلے میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کھیلا گیا سیمی فائنل تین کے مقابلے میں چار گول کے ساتھ پاکستان کی فتح کے نتیجے پر ختم ہوا۔ فائنل میں پاکستان جرمنی کے مد مقابل ہو گا۔

تصویر: AP

گزشتہ 20 برس میں یہ پہلا موقع ہے کہ جرمنی اور پاکستان چیمپئنز ٹرافی ہاکی کے فائنل میں مدمقابل آ رہے ہیں۔ یہ بات اہم ہے ٹورنامنٹ کے پول میچز میں یہ دونوں ٹیمیں سب سے نیچے رہیں۔

بھارت میں جاری چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ کے پہلے سیمی فائنل میں جرمنی نے آسٹریلیا کو دو کے مقابلے ميں تین گول سے ہرایا۔ اس میچ میں ایک مقام پر جرمنی پانچ بار دفاعی چیمپئن آسٹریلیا پر تین صفر کی برتری حاصل کیے ہوئے تھا، تاہم بعد میں آسٹریلوی ٹیم نے دو گول کر کے یہ برتری کم کی۔ تاہم آسٹريلوی ٹيم یہ برتری ختم کرنے میں ناکام رہی۔ جرمنی نے آخری بار یہ ٹورنامنٹ سن 2007ء میں جيتا تھا، جب کہ اس کے بعد سے آسٹریلیا مسلسل پانچ مرتبہ یہ ٹورنامنٹ اپنے نام کرتا آیا ہے۔

پاکستانی ٹیم کئی برسوں بعد ہاکی کے کسی اہم مقابلے کے فائنل تک رسائی میں کامیابی ہوئی ہےتصویر: Tariq Saeed

دوسرے سیمی فائنل میں روایتی حریف ٹیمیں پاکستان اور بھارت مدمقابل تھیں۔ اس میچ کو دیکھنے آنے والے تماشائی بھارتی گول پر شور مچاتے رہے، تاہم پاکستانی ٹیم کے گول کرنے پر پورا اسٹیڈیم صرف خاموشی کا منظر پیش کرتا نظر آیا۔

بھارتی ٹیم کو شکست دینے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں نے جشن مناتے ہوئے اپنی شرٹس اتار دیں اور بعض کھلاڑیوں نے تماشائیوں کی جانب ’بے ہودہ‘ اشارے بھی کیے۔

پاکستانی کوچ شہناز شیخ نے ٹیم کے اس رویے پر معذرت کی ہے۔ اس سے قبل ہاکی کے بین الاقوامی منتظم ادارے نے پاکستانی کھلاڑیوں کے رویے پر اعتراض کرتے ہوئے اسے ’قابل قبول حد سے متجاوز‘ قرار دیا تھا۔

ہاکی کے منتظم عالمی ادارے کی جانب سے تاہم کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں پاکستانی کھلاڑیوں پر کوئی قدغن نہیں لگائی جائے گی، کیوں کہ ممکنہ طور پر ان کھلاڑیوں کی جانب سے يہ اشارے تماشائیوں کے رويے کی بنياد پر کيے گئے۔ عالمی ادارے نے کہا کہ شہناز شیخ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایسا واقعہ دوبارہ رونما نہیں ہو گا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں