چیمپیئنز لیگ میں بارسلونا کی فتح
30 مئی 2011چیمپیئنز لیگ کا فائنل ہفتہ کو لندن میں کھیلا گیا۔ اس میچ میں بارسلونا نے تین گول کیے جبکہ مانچسٹر یونائیٹڈ کے کھلاڑی محض ایک گول ہی کر سکے۔
اس میچ کا آغاز دو ہزار نو میں روم میں کھیلے گئے فائنل کی مانند ہی تھا۔ ابتدا میں یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے کھیل پر حاوی ہونے کی ہر ممکن کوشش کی۔ تاہم بارسلونا کو کھیل کا کنٹرول حاصل کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگی۔ کھیل کا پہلا گول بھی مہمان ٹیم نے کیا۔
یونائیٹڈ نے چونتیسویں منٹ میں کھیل برابر کیا۔ تاہم اس کے بعد انہیں کھیل میں واپسی کا موقع نہ ملا اور بارسلونا کے کھلاڑیوں نے دو مزید گول داغ دیے۔
دراصل بارسلونا کے کھلاڑی پورے ہی میچ میں مانچسٹر یونائیٹڈ پر حاوی رہے۔ یہ بات پیدرو، میسی اور ڈیوڈ ولا کی جانب سے کیے گئے گولوں سے بھی ثابت ہوتی ہے۔ لیونیل میسی کے لیے اس سیزن میں چیمپیئنز لیگ کے تیرہ مقابلوں میں یہ بارہواں گول تھا۔ میسی اس میچ میں اُن توقعات پر پورا اُترے، جو دنیا کے بہترین کھلاڑی کے طور پر اُن سے وابستہ کی گئی تھیں۔
یونائیٹڈ کے وین رونی نے کچھ دیر کے لیے کھیل برابر تو کر دیا تھا لیکن وہ اور ان کے ساتھی مہمان ٹیم کو گزشتہ چھ برس کے عرصے میں تیسرا یورپی کپ حاصل کرنے سے نہ روک سکے۔
بارسلونا کے کوچ Pep Guardiola نےبعد ازاں کہا:’شائقین نے دیکھا کہ ہم نے صرف میچ ہی نہیں جیتا بلکہ اچھا کھیل بھی پیش کیا۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’ہم بہت خوش ہیں لیکن چیمپیئنز لیگ کا ٹائٹل جیتنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑتی ہے۔‘
یونائیٹڈ کے مینیجر ایلکس فرگوسن نے کہا:’ہمیں ایک زبردست ٹیم نے مات دی ہے، لیکن مجھے اپنی ٹیم سے بہتر کھیل کی توقع تھی۔ بہرحال ہمیں تسلیم کرنا ہو گا کہ ہمیں ایک بہتر ٹیم نے ہرایا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہترین ٹیم تھی، جس کا سامنا ہم نے کیا۔‘
انہوں نے تسلیم کیا کہ جب تک لیونیل میسی، آندریس اور Xavi جیسے کھلاڑی بارسلونا میں موجود ہیں، اس ٹیم کو ہرانا مشکل رہے گا۔
2009ء کے فائنل میں بھی یہی ٹیمیں آمنے سامنے تھیں۔ اس وقت بھی جیت بارسلونا کا نصیب بنی تھی۔
رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی